مودی حکومت پر سونیا گاندھی کی زبردست تنقید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-05

مودی حکومت پر سونیا گاندھی کی زبردست تنقید

میہم(روہتک، ہریانہ)
پی ٹی آئی
صدر کانگریس سونیا گاندھی نے آج نریندر مودی حکومت کو زبردست تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ(مرکزکی) نئی حکومت کچھ ایسا تاثر دے رہی ہے کہ آزادی کے بعد سے برسر اقتدار آئی حکومتوں نے ملک کے لئے کچھ نہیں کیا ۔ ارباب حکومت ایسا ماحول پیدا کررہے ہیں جیسے وہ راتوں رات ہر ایک کی قسمت بدل دیں گے ۔ انہوں نے مودی سے پوچھا کہ’’اقتدار پر آنے کے اندرون100 یوم بیرون ملک سے سیاہ دھن واپس لانے کے وعدوں کا کیا ہوا ۔ اس سلسلہ میں کوئی اقدامات کئے گئے ہیں؟ قطعا نہیں ۔ ‘‘سونیا گاندھی یہاں ایک انتخابی ریالی سے خطاب کررہی تھیں ۔ اس سے چند ہی گھنٹے قبل نریندر مودی نے رائے دہندوں پر زور دیا تھا کہ وہ آنے والے ریاستی اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو اقتدار سے بے دخل کردیں ۔ صدر کانگریس نے آج ہریانہ میں پارٹی کی انتخابی مہم کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ’’کسی ملک کے لئے برسوں کی محنت درکار ہوتی ہے ۔ خلوص نیت کے ساتھ قربانی دینے کی ضرورت ہوتی ہے ۔‘‘ انہوں ںے مودی حکومت پر سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں کا اغوا کرلینے کا الزام عائد کرتے ہوئے عوام پر زور دیا کہ وہ’’ کھوکھلے وعدوں‘‘ کی رو میں نہ بہہ جائیں ۔ کانگریس ہی وہ واحد جماعت ہے جو ہریانہ میں مسلسل اور تیز رفتار ترقی کو یقینی بنائے گی ۔‘‘ انتخابات کے اس موقع پر میں آپ(عوام) پر زور دیتی ہوں کہ اپنے قلب و ذہن کی آواز پر فیصلہ دیں۔ ووٹ حاصل کرنے کے لئے وہ(ارباب اقتدار) آپ کے جذبات سے کھیلنے کی کوشش کرتے ہیں۔ کھوکھلے وعدے کرتے ہیں۔ ایسے عزائم سے چوکنا رہئے‘‘۔ جولوگ جھوٹے خوابوں سے عوام کو لبھاتے ہیں، صرف اقتدار کے خواہاں ہوتے ہیں ، انہیں ترقی سے ریاست کے عوام( کی بہبود) سے کوئی لینا دینا نہیں ہوتا‘‘۔ سونیا گاندھی نے پوچھا کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران کئے گئے وعدوں کی تکمیل کے لئے کیا گیا اقدامات کئے گئے ، کیا شرح افراط زر میں کمی ہوئی ہے ؟ کیا غٖریب آدمی کو سستے داموں غذا مل رہی ہے ؟ کیا بے روزگاروں کو جابس ملے ہیں؟ صدر کانگریس نے کہا کہ خالی برتن آواز بہت کرتے ہیں۔زوار دار آوازیں(یا گلا پھاڑکر) بولنے کے معنی یہ نہیں کہ آپ سچ بول رہے ہیں۔‘‘(ہریانہ اسمبلی انتخابات کے لئے پولنگ چہار شنبہ15اکتوبر کو مقرر رہے۔
کانگریس کا اصل مقابلہ ، بی جے پی اور انڈین نیشنل لوک دل سے رہے۔)سونیا گاندھی نے گزشتہ10سال کے دوران کئے گئے ترقیاتی کاموں کی بنیاد پر عوام سے کانگریس کو ووٹ دینے کی اپیل کی اور بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ سابقہ یوپی اے حکومت کی وضع کردہ پالیسیوں کا سہرا اپنے سر لے رہی ہے ۔ سونیا گاندھی نے سلسلہ تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ’’ کانگریس ایسی پارٹی نہیں ہے جو دوسروں کے کارناموں کو ا پنے بتا کر پیش کرنے پر یقین رکھتی ہے ۔‘‘ ریاست میں زندگی کے مختلف شعبوں میں ہمہ جہت ترقی کے لئے سونیا گاندھی نے بھوپیندر سنگھ ہوڈا حکومت کی ستائش کی اور کہا کہ’’کانگریس پارٹی نے گزشتہ10سال میں اس ریاست کی ترقی کے لئے مستحکم بنیاد رکھی ہے اور آئندہ5برسوں میں بھی اس ریاست کو ترقی کی راہ گامزن رکھے گی ۔ ترقی کا کام صرف کانگریس انجام دے سکتی ہے ۔ انہوں نے بی جے پی اور انڈین نیشنل لوک دل پر’’ ذات پات کی سیاست‘‘ میں ملوث ہونے کا بھی الزام لگایا ۔ صدر کانگریس نے کہا کہ یہ انتخابات ، ہریانہ کے لئے بہت اہم ہیں۔ انہوں نے پوچھا کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران5ماہ قبل بی جے پی نے جو وعدے کئے تھے ان میں سے کسی وعدہ کی تکمیل ہوئی بھی ہے؟‘‘ کیا مہنگائی کم ہوئی ہے؟‘‘ انہوں نے کہا کہ ہریانہ میں کانگریس کے اقتدار پر آنے سے قبل خوف کی فضا پائی جاتی تھی ۔ ہوڈا کی قیادت میں کانگریس نے اس ریاست میں تیز رفتار ترقی کو یقینی بنایا۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ’’آج ہندوستان جس مقام پر ہے وہاں اس کو لانے ہر ہندوستانی بشمول سائنسدانوں ، ہمارے سیاسی اور سماجی قائدین نے سخت محنت کی ہے ۔‘‘

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں