کشمیر کے متاثرین کے لئے وزیر اعظم کا پیکیج ایک بھونڈا مذاق - سیف الدین سوز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-25

کشمیر کے متاثرین کے لئے وزیر اعظم کا پیکیج ایک بھونڈا مذاق - سیف الدین سوز

سری نگر
پی ٹی آئی
کانگریس نے وادی کشمیر کے سیلاب سے متاثرین کے لئے وزیر اعظم کے معلنہ 745کروڑ روپے کی پیکیج پر آج شدید تنقید کی اور کہا ہے کہ یہ پیکیج ریاستی عوام کے ساتھ ایک ’’بھونڈا مذاق‘‘ ہے اور ان متاثرین کی مدد کے تعلق سے مرکز کے ’’لاپرواہی پر مبنی رویہ‘‘ کا مظہر ہے ۔ صدر جموں و کشمیر پردیش کانگریس پروفیسر سیف الدین سوز نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حالیہ تباہ کن سیلاب سے متاثرہ افراد کے تباہ کن مکانات کی دوبارہ تعمیر کے لئے اعلان کردہ570کروڑ کا ریلیف پیکیج’’ یہاں متاثرین کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف‘‘سمجھاجارہا ہے ۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ نریندر مودی نے کل ہی وادی کشمیر اور سیاچن کا تقریباً4گھنٹے دورہ کیا تھا اور تعمیر امکنہ کے لئے570کروڑ روپے و نیز6بڑے ہسپتالوں کے لئے مزید175کروڑ روپے کا اعلان کیا تھا ۔ اس اعلان کو ریاستی حکمراں نیشنل کانفرنس اور مخلوط حکومت میں شریک کانگریس نے ’’بڑی توہین اور ایک مذاق‘‘قرار دیا ہے ۔ پروفیسر سوز نے کہا کہ متاثرہ عوام کے تباہ شدہ مکانات کی تعمیر نو کے لئے570کروڑ روپے پیکیج کا اعلان گویا زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے ۔ کشمیر میں تباہی پر امداد کے اعلان میں وزیر اعظم کی جانب سے تاخیر پر بھی پروفیسر سوز نے اعتراض کیا اور کہا کہ’’مودی حکومت نے کشمیر میں تباہی پر امداد ی کاموں کے انتظام میں پہلے ہی2ماہ کی تاخیر کردی ہے اور اب وہ(وزیر اعظم) ماہرین کی ایک ٹیم کے ذریعہ صورتحال کا جائزہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔ جس سے مزید تاخیر ہوسکتی ہے ۔ صدر پردیش کانگریس نے دعویٰ کیا کہ متاثرین کو راست امداد دینے کی یوپی اے حکومت کی پالیسیوں میں سے مودی نے گویا ایک حصہ لیا ہے ۔
’’میں نہیں سمجھتا کہ متاثرین کو راست امداد دینے کے معاملہ میں کسی کو بھی کوئی اعتراض ہوگا۔‘‘ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ چیف منسٹر جموں و کشمیر عمر عبداللہ نے کل کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ کچھ وضاحت سامنے آئے گی کہ آیا رقم ، مکمل پیکیج کے سلسلہ میں ایک قسط ہے ۔‘‘ہمیں امید تھی کہ ریاستی حکومت کے پیش کردہ پیکیج کی قبولیت کے سلسلہ میں کچھ اشارہ ملے گا لیکن ایسا اشارہ سامنے نہیں آرہا ہے ۔‘‘ عمر عبداللہ نے کہا کہ ان کی تمام تر کوشش یہ ہے کہ آنے والے موسم سرما کی آمد سے قبل کوئی بھی شخص ، مکان کے بغیر رہنے نہ پائے اور یہی وجہ ہے کہ ریاستی حکومت کے پیش کردہ پیکیج کی اہمیت ہے ۔ عمر عبداللہ کی زیر قیادت ریاستی کابینہ نے سیلاب سے متاثرہ افراد کی باز آباد کاری اور ریلیف کے لئے مرکز کو 44ہزار کروڑ روپے کا پیکیج پیش کیا تھا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں