نیو کلیر عدم پھیلاؤ معاہدہ میں ہندوستان کی شمولیت ناممکن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-23

نیو کلیر عدم پھیلاؤ معاہدہ میں ہندوستان کی شمولیت ناممکن

نیویارک
پی ٹی آئی
ہندوستان نے آج یہ واضح کردیا کہ اس بات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ وہ نیو کلیر اسلحہ کے عدم پھیلاؤ کے معاہدہ میں شامل ہو اور اس نے ایٹمی ہتھیاروں کے مزید پھیلاؤ پر قابو پانے اس کے وعدہ کا اعادہ کیا۔ ہندوستان نے نیو کلیر ہتھیاروں کے پہلے استعمال نہ کرنے اور غیر نیو کلیر اسلحہ کے حامل ممالک کو نشانہ نہ بنانے اس کے موقف کا بھی اعادہ کیا اور دو اصولوں کو شامل کرتے ہوئے معاہدوں میں شامل ہونے کا پیشکش کیا ۔ ان ہتھیاروں کا پہلے استعمال نہ کرنے اور نیو کلیر ہتھیار کے عدم حامل ممالک کے خلاف نیو کلیر ہتھیار کا استعمال نہ کرنے کے ایک ذمہ دار نیو کلیر طاقت کے حامل ہندوستان کے طور پر قابل اعتبار اقل ترین مزاحمت کی ایک پالیسی پر عمل پیرا رہے گا۔ ہندوستانی سفیر ڈی بی سینکٹیشور ورما نے یہ بات کہی ۔ ورما جو ترک اسلحہ پر کانفرنس کے ہندوستان کے مستقل نمائندہ ہیں، پیر کو یہاں ترک اسلحہ اور بین الاقوامی امن پر اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی کمیٹی کے ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس کو باہمی یا ہمہ رخی قانونی طور پر قابل پابند انتظامات میں تبدیل کرنے کے لئے تیار ہیں جب کہ نئی دہلی عالمی طور پر غیر امتیازی توثیقی نیو کلیر ترک اسلحہ کے اس کے وعدہ کا جواب نہیں دے رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ ہندوستان ایک غیر نیو کلیر ہتھیار کے ملک کے طور پر این پی ٹی میں شامل ہونے کا سوال ہی نہیں ہے جس کے تحت ہندوستان کو یکطرفہ طور پر اس کے نیو کلیر ہتھیاروں کو ترک کرنا درکار ہوگا ۔
ہندوستان این پی ٹی کو بین الاقوامی نظام میں نسل پرستی کا آخری نقش قدم سمجھتا ہے اور وہ پانچ ممالک امریکہ، چین ، فرانس، روس کی طرح نیو کلیر ہتھیاروں کے حامل ملک کے حق کی منظوری کا خواہاں ہے جب کہ یہ ممالک دیگر ممالک کو ایسے حق سے انکار کررہے ہیں این پی ٹی معاہدہ 1970میں نافذ العمل ہوا تھا ۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہندستان نیو کلیر اسلحہ کے عدم پھیلاؤ اور اس کی ترسیل کے ان کے وسائل کو باز رکھنے بین الاقوامی برادری کے ساتھ کام کرنے کا پابند ہے ۔ ورما نے کہا کہ نیو کلیر ترک اسلحہ کا مقصد ایک عالمی عہداور ایک متفقہ عالمی اور غیر امتیازی ہمہ رخی فریم ورک کی جانب سے تحریری عمل کے ساتھ قدم بہ قدم حاصل کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نیو کلیر ہتھیاروں کے حامل تمام ممالک کے ساتھ بھروسہ اور اعتماد کے فروغ اور بین الاقوامی امور میں اور سیکوریٹی ڈاکٹرینس میں نیو کلیر ہتھیاروں کے ذخیرہ میں تخفیف کے لئے بامعنی مذاکرات کی اپیل کررہے ہیں۔ نیو کلیر ہتھیاروں میں تخفیف پر اثر انداز ہونے والے ایک اور معاملہ پر انہوں نے فسائل میٹریل کٹ آف ٹریٹی(ایف ایم سی ٹی )مذاکرات کی تائید کرنے ہندوستان کی جانب سے پیشکش کیا اور کہا کہ نیو کلیر ترک اسلحہ سے بدگمانی کے بغیر ہماری وابستگی ہماری ایک ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایف ایم سی ٹی کی ترک اسلحہ پر کانفرنس میں مذاکرات کی تائید کرتے ہیں جوہندوستان کی قومی سلامتی کے مفادات کی تکمیل کرتے ہوں یہ ایک ایسا معاہدہ ہے جو ایسے میٹریلس کی تیاری کر روکے جو نیر کلیر ہتھیاروں میں استعمال کئے جاسکتے ہیں ۔

'No question of India joining NPT as non-nuclear weapon state', Ambassador DB Venkatesh Varma

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں