حکمرانوں سے عوامی بیزارگی کا بی جے پی کو فائدہ - سی پی آئی قائد بردھن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-22

حکمرانوں سے عوامی بیزارگی کا بی جے پی کو فائدہ - سی پی آئی قائد بردھن

ہریانہ اور مہاراشٹرا کے انتخابی نتائج کو مودی لہر پو محمول کرنے کی بی جے پی کی کوشش کو دو ٹوک مسترد کرتے ہوئے ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی(سی پی آئی) قائد اے بی برودھن نے کہا ہے کہ دونوں ریاستوں میں عوام سابقہ حکومتوں سے بیزار ہوگئے تھے جس کا بی جے پی نے انتخابی فائدہ اٹھایا ہے ۔ بردھن نے آج یہاں یو این آئی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت بی جے پی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) مودی لہر کاماحول بنا کر پیش کرنے کی کوشش کررہی ہے ، جس کے نتیجے میں اقتدار صرف ایک شخص کے ہاتھوں میں مرکوز ہوتا ہوا نظر آرہا ہے ، جو ملک کی جمہوریت کے لئے انتہائی خطرناک بات ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب حالت یہ ہوگئی ہے کہ بہت سے فیصلے آرڈیننس کے ذریعہ نافذ کئے جارہے ہیں جو انتہائی تشویش کی بات ہے کیونکہ اس طرح کے عمل سے پارلیمنٹ اور اپوزیشن کا رول کم ہوتا ہے ، جس سے آگے کا راستہ فاشزم کی طرف جاتا ہے ۔ بردھن نے کہا کہ حالیہ اسمبلی انتخابات میں جہاں سابقہ حکومتوں کی ناکامی اور بدعنوانی کی وجہ سے عوام کی ناراضگی کا بی جے پی کو فائدہ ملا ، وہیں بین االاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمت میں وقتی کمی کے سبب ملک میں پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کا بھی اسے فائدہ ہوا کیونکہ اس وقت تیل کے ذخیرے سے مالا مال عراق کے بیشتر حصوں پر دولت اسلامیہ برائے عراق و شام(داعش) کا کنٹرول ہے جو کم قیمت پر خام تیل فروخت کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تیل کی قیمتوں میں عارضی کمی کے پیش نظر مودی حکومت نے فوراً پیٹرولیم مصنوعات کو ڈی کنٹرول کردیا لیکن حکومت نے اس طرف کوئی توجہ نہیں دی کہ مستقبل میں اس کے کیا مضر اثرات مرتب ہوں گے۔ سی پی آئی کے سینئر رہنما نے کہا کہ سرمایہ دارانہ نظام کی حامی پارٹی بی جے پی کی فتح میں صنعتی گھرانوں، تنظیموں اور تجارتی آرگنائزیشنوں نے بھی اہم رول ادا کیا ہے جو ملک کے لئے لمحہ فکریہ ہے اور عوام کو سوچنا چاہئے کہ مرکز میں بر سر اقتدار حکومت ملک کو کس طرف لے جانا چاہتی ہے ۔ اے بی بردھن نے کہا کہ بی جے پی نے اپنے سیاسی فلسفے کے تحت بی جے پی نے جس طرح لوک سبھا انتخابات میں اقلیتوں ، خاص طور پر صرف چند مسلم امیدواروں کو ہی میدان میں اتارا تھا ، اسی نظریے پر عمل کرتے ہوئے اس نے اسمبلی انتخابات میں بھی پہلی رویہ اپنایا، جس سے مسلمانوں کو دبا کر رکھنے کے اس کے نظریے کا اظہا ر ہوتا ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں