ملک کے تحفظ و ترقی میں مسلمانوں کی قربانی کسی سے کم نہیں - ملائم سنگھ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-30

ملک کے تحفظ و ترقی میں مسلمانوں کی قربانی کسی سے کم نہیں - ملائم سنگھ

نئی دہلی
یو این آئی
سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور اتر پردیش کے سابق چیف منسٹر ملائم سنگھ یادو نے آج کہا کہ ملک کے تحفظ اور ترقی میں مسلمانوں کی قربانی کسی بھی لحاظ سے کم نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حولدار عبدالحمید نے ملک کی حفاظت کے لئے اپنی جان قربان کردی اگر انہوں نے اپنی قربانی دے کر پاکستانی ٹینک کو تباہ نہ کیا ہوتا تو نہ جانے ہمارے کتنے فوجیوں کی جانیں ضائع ہوتیں ۔ یہاں انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں قومی اقلیتی تعلیمی ادارہ جات کے سربراہ جسٹس سہیل اعجاز صدیقی کو قومی ستارہ ہند ایوارڈ دئیے جانے کی تقریب کو خطاب کرتے ہوئے مسٹر ملائم سنگھ نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لئے قومی ہم آہنگی ناگزیر ہے ۔ جب تک ہندو۔ مسلم اتحاد قائم نہیں ہوگا تب تک ملک تیز رفتار ترقی نہیں کرسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندو اور مسلمان ایک دوسرے کے ساتھ رواداری، درگزر اور خیر سگالی کے ذریعہ ہی اتحاد قائم کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ فرقہ پرست طاقتیں فرقہ وارانہ تشدد پھیلا کر سیاسی فائدہ اٹھانے کی ملسل کوشش کررہی ہیں ، جس سے ملک کے سیکولر عوام کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ مسٹر ملائم سنگھ یادو نے کہا کہ جسٹس صدیقی نے اقلیتوں خاص طور پر مسلمانون کی تعلیمی بیداری کے لئے جو بیش قیمت خدمات انجام دی ہیں ، اس کے لئے وہ یقیناًاس اعزاز کے مستحق ہیں اور انہیں یہ اعزاز دیا جانا قابل تحسین بات ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس صدیقی نے جہاں اقلیتوں اور مسلمانوں کے اندر تعلیمی بیداری پیدا کی وہیں انہوں نے اردو کی بقاء اور فروغ کے لئے بھی نمایاں اقدامات کئے ہیں ۔ ورنہ بعض حکمراں جماعتیں اردو کے ساتھ بھی امتیازی سلوک کرنا چاہتی ہیں۔
اتر پردیش کے وزیر برائے پارلیمانی امور و اقلیتی بہبود محمد اعظم خان نے ایوارڈ کی تقریب کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نامور افراد کے پیچھے ان کی خدمات کی ایک طویل تاریخ ہوتی ہے جسٹس سہیل اعجاز صدیقی کا بھی انہیں تاریخی شخصیات میں شمار ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس صدیقی کا ہمارے سماج اور ہماری قوم پر بہت احسان ہے کہ انہوں نے اقلیتوں اور خاص طور پر مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی دور کرنے کے لئے دن رات ایک کر کے ان کے لئے تعلیم کے حصول کی راہیں آسان بنائیں۔ تعلیم کے شعبے میں نو آموز مولانا محمد علی جوہر یونیورسٹی کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر اعظم خان نے کہا کہ یہ ایک شاندار یونیورسٹی ہے اور اعلیٰ معیاری یونیورسٹی ہوگی۔جس میں تمام موضوعات کی تعلیم کے ساتھ ساتھ بہت جلد میڈیکل کالج بھی قائم کیاجائے گا ۔ لو جہاد کے سلسلے میں انہوں نے کہا کہ یہ کسی جاہل ارو پست ذہن سوچ کی پیداوار ہے اس کی تلاش کرکے اسے جب تک تنہا نہیں کردیاجائے گا ملک کی قومی یکجہتی مضبوط نہیں ہوگی۔ اس لئے ملک میں ہندو مسلم اتحاد قائم کرکے ملک کو ترقی کی راہ پر لیجانے کے لئے ایسی طاقتوں کو بے نقاب کرنا ضروری ہے ۔ جسٹس سہیل اعجاز صدیقی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ایوارڈ حاصل کرنے کے لئے کبھی کوئی کام نہیں کیا بلکہ میرا ایک مشن ہے جو مسلمانوں کے اندر تعلیمی بیداری پیدا کرنا اور ہندو مسلم اتحاد کو مضبوط بنانا ہے اور وہ اپنے اس مشن کو پوری زندگی جاری رکھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ سماج اسی شخص کو عزت و احترام دیتا ہے جو اپنے عمل سے سماج کی نظر میں اپنی افادیت ثابت کرتا ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں