ہدہد طوفان آندھرا پردیش کے ساحل سے ٹکرا گیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-13

ہدہد طوفان آندھرا پردیش کے ساحل سے ٹکرا گیا

وشاکھاپٹنم/بھونیشور
پی ٹی آئی
طوفان ہد ہد آج ساحل سے ٹکرا گیا اور اس کے زیر اثر آندھرا پردیش اور اڑیسہ کے ساحلی اضلاع میں زبردست بارش ہوئی اور تقریباً200کلو میٹر فی گھنٹۃ کی رفتار سے تیز ہوائیں چلیں ۔ دونوں ریاستوں میں طوفان سے متعلق واقعات میں کم از کم6افراد ہلاک ہوئے اور بڑے پیمانے پر تباہی آئی ۔ وشاکھا پٹنم سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں انتہائی طاقتور طوفان ساحل سے ٹکرایا تھا ۔ آندھرا پردیش کے4اضلاع میں تقریباً دو لاکھ50ہزار کے بشمول جملہ4لاکھ افراد اور اڑیسہ کے نو اضلاع میں ایک لاکھ چھپن ہزار افراد کو ریلیف کیمپس میں منتقل کیا گیا اور مزید کو محفوظ مقامات پر پہنچایا جاسکتا ہے جن کا انحصار پانی کی سطح پر ہوگا۔ حکام نے یہ بات بتائی۔ انڈین میٹرو لوجیکل ڈپارٹمنٹ نے آج رات بتایا کہ آج شام طوفان ہد ہد کی شدت میں کمی آئی اور اس کی رفتار گھٹ کر100تا110کلو میٹر فی گھنٹہ ہوگئی اور وہ انتہائی شدید سمناری طوفان میں تبدیل ہوا۔ تیز رفتار ہواؤں سے وشاکھا پٹنم تہس نہس ہوگیا جہاں بحریہ کا اڈہ بھی ہے۔ سریکا کلم، وجیا نگرم اور مشرقی گوداوری ضلعوں میں بھی عام زندگی پٹری سے اتر گئی ۔ یہ طوفان دوپہر سے کچھ پہلے ساحل سے ٹکرایا جس سے بجلی اور کمیونیکیشن کی لائنیں منقطع ہوگئیں اور سڑکیں اور ریل نیٹ ورک بند ہوگیا ۔ بندرگاہی شہر وشاکھا پٹنم میں ہفتہ کی رات سے بجلی نہیں ہے اور کئی مقامات پر مواصلات کا نظام بھی ٹھپ ہوگیا ہے ۔
دہلی میں جاری ایک سرکاری بیان میں کہا گیا کہ ابتدائی اندازہ کے مطابق6افراد ہلاک ہوئے ہلاک ہوئے جن میں آندھر اپردیش اور اڑیسہ میں3-3اموات ہوئیں، طوفان ہدہد کے زیر اثر جھارکھنڈ میں بارش ہورہی ہے ۔ مسلح افواج نے طوفان ہدہد کے پیش نظر اپنے وسائل کو از سر نو تعینات کیا ہے تاکہ آندھرا پردیش اور اڑیسہ کے متاثرہ علاقوں میں بچاؤ اور راحت آپریشنس میں سیول انتظامیہ کی مدد کی جاسکے۔ مسلح افواج کی راحت بچاؤ سرگرمیوں میں بحریہ کو قائدانہ کردار دیا گیا ہے اور اس مشن کا نام آپریشن لہر رکھا گیا ہے ۔ طوفان ہد ہد سے زبردست تباہی کے درمیان قومی کرائسس مینجمنٹ کمیٹی کی آج شام معتمد کابینہ اجیت سیٹھ کی صدارت میٹنگ ہوئی جس میں ہدہد کے ساحل سے ٹکرانے کے بعد آندھرا پردیش اور اڑیسہ کے متاثرہ اضلاع کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔ ایک سرکاری بیان میں کہا گیا کہ ابتدائی اندازہ کے مطابق طوفان سے6افراد ہلاک ہوئے جن میں سے آندھرا پردیش اور اڑیسہ میں3-3کی موت ہوگئی اور اس کے علاوہ متاثرہ اضلاع میں کمیونیکیشن خدمات اور بجلی کی لائنس بری طرح متاثر ہوئیں۔
بیان میں کہا گیا کہ جیسے ہی ہوا کا زور کم ہوگا اور سڑکیں صاف ہوں گی تفصیلی تجزیہ کیاجائے گا ۔ مرکز نے ریاستوں کو ضروری مدد فراہم کرنے کے لئے تمام ایجنسیوں کو چوکس کررکھا ہے ۔ وشاکھا پٹنم میں تیز و تند ہواؤں کے ساتھ زبردست بارش ہورہی ہے ۔ طوفان کے ٹکرانے سے چند گھنٹے قبل وشاکھا پٹنم کے کونڈرم موضع میں دیوار گرنے سے50سالہ جی نیچ وتی ہلاک ہوگیا جب کہ اسی ضلع کے پلواسا موضع میں درخت گرنے سے58سالہ منگاری یریا کی موت واقع ہوگئی ۔ سریکا کلمم کے گنڈپیٹ موضع میں45سالہ گنٹا گندھم درخت گرنے سے شدید زخمی ہوگیا تھا ۔جو بعد میں جانبر نہ ہوسکا۔ وشاکھا پٹنم ، سریکا کلمم اور وزیا نگرم اضلاع میں عام زندگی مکمل طور پر درہم برہم ہوگئی ۔ خطرناک طوفان ہدہد وشاکھا پٹنم میں ساحل سے دوپہر سے قبل ٹکرایا جس کے ساتھ ہی زبردست بارش شروع ہوگئی ۔ تیز وتند ہواؤں نے درختوں کو اکھاڑ دیا جب کہ جھونپڑیوں اور کچے مکانات کی چھتیں اڑ گئیں ۔ حکام کے مطابق ہدہد سے تینوں اضلاع کے44منڈلوں کے320مواضعات متاثر ہیں۔ زائد از1,35,262افراد کا محفوظ مقامات پر تخلیہ کیا گیا جنہیں223ریلیف کیمپوں میں ٹھہرایا گیا ہے ۔ قومی آفات سماوی رسپانس فورس ( این ڈی آر ایف کی 24ٹیمیں ساحلی آندھرا میں طوفان کے نقصانات سے نمٹنے تیار ہیں۔ ہر ٹیم 40تا50ارکان پر مشتمل ہے ۔ 6ہیلی کاپٹرس اور فوج کے دو کالم مدد کے لئے تیار رکھے گئے ہیں۔ ان کے علاوہ56کشتیاں اور موٹر لانچ بھی تیار ہیں۔ آندھرا پردیش کے چیف سکریٹری آئی وائی آر کرشنا راؤ نے کہا کہ وشاکھا پٹن، سریکا کلمم اور وجیا نگرم کے عوام سے گھروں میں رہنے کے لئے کہا گیا ہے ۔ اگر ان کے مکانات طوفان کے زور سے کمزور پڑ جائیں تو ان کا تخلیہ کردیاجائے گا۔ ڈپٹی چیف منسٹر آندھر اپردیش این چنا راجپا نے بتایا کہ ہد ہد سے متاثرہ 4اضلاع سے تقریباً90ہزار افراد کا ریلیف کیمپوں میں تخلیہ کیا گیا ہے ۔ وہ متاثرہ اضلاع میں امدادی کاموں کی راست نگرانی کررہے ہیں ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں