طوفان ہدہد کی سنگین تباہ کاریاں - تا حال 24 افراد کی ہلاکت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-14

طوفان ہدہد کی سنگین تباہ کاریاں - تا حال 24 افراد کی ہلاکت

بد ترین متاثرہ ضلع وشاکھا پٹنم میں سب سے زیادہ15اموات ۔ بندرگاہی شہر کا نقشہ تبدیل۔
اے پی و اڈیشہ میں ہزاروں لوگ بے گھر ۔ بنیادی انفراسٹرکچر تہس نہس ، طوفان کمزور پڑ گیا
راحت و بازآبادکاری کا کام جنگی خطوط پر جاری ۔ چیف منسٹر چندرابابو نائیڈو نے متاثرہ علاقوں کا فضائی معائنہ کیا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کا آج دورہ
وشاکھا پٹنم/بھوبنیشور
پی ٹی آئی
آندھرا پردیش اور اڈیشہ ، طوفان ہدہد کی تبارہکاریوں سے جوجھ رہے ہیں ، جس نے تا حال21لوگوں کی جان لے لی ہے ۔ بدترین متاثرہ ضلع وشاکھا پٹنم میں15افراد ہلاک ہوگئے جب کہ ضلع وجیا نگرم میں5افراد کی موت واقع ہوئی ۔ ضلع سریکا کلم میں ایک شخص ہلاک ہوا۔ اوڈیشہ میں بھی3افراد کی ہلاکت واقع ہوئی۔ اس طرح طوفان نے جملہ24افراد کی جان لے لی۔ دوسری طرف طوفان نے سینکڑوں ہزاروں لوگوں کو بے گھر کردیا اور تقریباً ایک درجن اضلاع میں بنیادی انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچایا۔ ان میں بندرگاہی شہر وشاکھا پٹنم بھی شامل ہے جسے دیکھ کرمحسوس ہوتا ہے کہ شاید یہاں کوئی جنگ ہوئی تھی ۔ طوفان سے تا حال24جانیں جاچکی ہیں ۔ جب کہ7لاکھ لوگوں کو ریلیف کیمپس میں پناہ لینے میں مجبور ہونا پڑا ۔زیادہ تر اموات درختوں کے گرنے سے ہوئی ہیں ۔ حکام نے اتوار کو 8ہلاکتوں کی تصدیق کی تھی تاہم آج شام تک اس میں زبردست اضافہ ہوگیا۔یہ ساحلی آندھرا اور اوڈیشہ سے آگے نکل کر کمزور پڑ چکا ہے ۔ کچے اور گھاس پھوس کے50ہزار مکانات و جھونپڑیاں برقی اور سڑک نیٹ ورک و بنیادی انفراسکٹرکچر تباہ ہوچکے ہیں ۔ چھتیس گڑھ کی طرف پیشرفت کرتے ہوئے طوفان ہدہد کمزور پڑ کر ہوا کے کم دباؤ میں تبدیل ہوگیا ۔ وشاکھا پتنم کے علاوہ دیگر ساحلی اضلاع جیسے سریکا کلم ، وجیا نگرم اور مشرقی گوداوری میں بھی برے پیمانے پر تباہی آئی ہے ۔ اڈیشہ کے اضلاع گجپتی ، کوراپٹ ملکا نگیری اور ریا گڑابدترین متاثر ہوئے ہیں ۔ طوفان سے جملہ8اضلاع کو شدید نقصان پہنچا ۔مرکزی حکومت مابعد طوفان صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اعلان کیا کہ وہ کل وشاکھا پٹنم کا دورہ کریں گے ۔ وہ کل دوپہر1:15بجے ہیلی کاپٹر کے ذریعہ طوفان سے متاثرہ علاقوں کا فضائی معائنہ کریں گے ۔
دوسری طرف مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے آج بہار، جھار کھنڈ، مغربی بنگال، اتر پردیش اور مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کے چیف منسٹرس سے بات چیت کی کیونکہ طوفان کے پیش نظر ان ریاستوں میں بھاری اور بہت بھاری بارش کا امکان پایاجاتا ہے ۔ اے پی کے چار ساحلی اضلاع میں بھی شدید ترین بارش کی پیش قیاسی کی گئی ہے ۔ حالانکہ ان اضلاع میں بارش کا سلسلہ جاری ہے ۔ اس میں مزید شدت آسکتی ہے ۔ آندھی، طوفان اور انتہائی تیز ہواؤں نے بندرگاہی شہر وشاکھا پٹنم کا نقشہ تبدیل کرکے رکھ دیا ہے ۔ ضلع کے ساحل سے کل طوفان پوری طاقت سے ٹکرایا تھا جس کے نتیجہ میں سینکڑوں درخت جڑسے اکھڑ گئے، سیل فون ٹاورس زمین بوس ہوگئے ، ٹرانسفارمر نیچے گرپڑے اور تشہیری ہورڈنگس و ٹیلی فون و برقی کھمبے نیچے گر پڑے۔ وشاکھا پٹنم ایر پورٹ کو بھی طوفان کی مار جھیلنی پڑی ۔ ایر پورٹ کے چھت کا ایک حصہ تیز ہوا لے اڑی ۔ ایر پورٹ کے ٹرمینل میں بھی طوفان کا اثر دیکھا گیا اور یہ تباہ ہوگیا جہاں کئی چیزوں کونقصان پہنچا۔ شہر مین ہفتہ کی رات سے ہی مواصلاتی نظام اوربرقی سربراہی بند کردئیے گئے تھے۔ کئی مقامات پر عوام کو طوفان کی خبریں حاصل کرنے کے لئے ریڈیو پر انحصار کرنا پڑا ۔ بندرگاہی شہر میں عوام کو ہفتہ کی رات سے ہی اپنے گھروں تک محدود رہنا پڑا ۔ وہ آج ہی گھر سے نکل سکے کیونکہ بارش میں کمی آئی تھی۔ ایک شخص نے بتایا کہ برقی نہیں ہے اورکھانااور پانی بھی نہیں ہے ، ہمیں پٹرول بھی نہیں مل رہا ہے۔ اس طرح ہم سڑکوں پر نقل و حرکت سے بھی قاصر ہیں ۔ طوفان سے نقصانات کے پیش نظر بیشتر پٹرول پمپس بند کردئے گئے اور آج جو پٹرول پمپ کھلے وہاں گاہکوں کی طویل قطاریں دیکھی گئیں ۔ مکینوں نے شکایت کی ہے کہ ترکاریوں اور دیگر غذائی ساز وسامان کی قلت ہوگئی ہے اور نتیجہ میں اس کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔
حکام نے وشاکھا پٹنم میں معمول کی زندگی بحال کرنے کے لئے اقدامات کا آغاز کردیا ہے ۔ اور سب سے پہلے سڑکوں سے درخت اور دیگر کوڑا کرکٹ صاف کیاجارہا ہے ۔ چیف منسٹر این چندرابابو نائیڈو نے جنہوں نے راحت کاری اقدامات کی شخصی طور پر نگرانی کا فیصلہ کرتے ہوئے وشاکھا پٹنم میں ہی کیمپ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کہا کہ حکومت کی ترجیح متاثرہ مواضعات تک رسائی کو بحال کرنا ہے اور مواصلاتی نیٹ ورک کی درستگی کے ساتھ ساتھ ریلیف کیمپس میں موجود لوگوں کی دیکھ بھال کو یقینی بنانا ہے ۔ انہوں نے آج متاثرہ علاقوں کا ایک فضائی سروے بھی کیا اور طوفان سے متاثرہ علاقوں کا مشاہدہ کیا ۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ ڈپٹی چیف منسٹر این چناراجیا ،وزیر فینانس وائی رام کرشنوڈو اوردیگر موجود تھے ۔ چیف منسٹر نے راحت کاری اور باز آبادکاری کے کاموں کی شخصی نگرانی کے لئے وشاکھا پٹنم میں ہی کیمپ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔انہوں نے بر سر موقع صورتحال کا جائزہ لیا ۔ وہ کل شام ہی حیدرآباد سے وشاکھا پٹنم کے لئے روانہ ہوگئے تھے ۔ انہوں نے اپنے کابینی رفقاء اور سینئر بیوروکریٹس کو بھی وشاکھا پٹنم پہنچنے کا حکم دیا ۔ حکومت آندھرا پردیش کے میڈیا مشیر پرکالا پربھاکر نے حیدرآباد میں صحافیوں کو تبایا کہ5لاکھ افراد کو ریلیف کیمپوں میں ٹھہرایا گیا ہے ۔ ریاستی حکومت نے آئی اے ایس عہدیداروں کی پانچ ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو راحت کاری کاموں کی نگرانی کررہی ہے ۔
اوڈیشہ کے چیف منسٹر نوین پنٹائک نے بتایا کہ ان کی ریاست میں جملہ دو لاکھ33ہزار271افراد کا تخلیہ کرتے ہوئے انہیں محفوظ مقامات پر2029شیلٹر ہومس میں ٹھہرایا گیا ہے ۔ ان کی ریاست نے اے پی کو فائر سرویس کی 30ٹیمیں بھی مشنری کے ساتھ روانہ کی ہیں تاکہ سڑکوں کی صفائی کی جاسکے اور درختوں کو کاٹ کر ہٹایاجاسکے ۔ انہوں نے بھوبنیشور میں صحافیوں کو بتایا کہ گزشتہ رات طوفان نے ساحلی اوڈیشہ سے گزرتے ہوئے شدید نقصان پہنچایا۔ مکانات اور برقی انفراسٹرکچر کو زبردست نقصان پہنچا ۔ انہوں نے بتایا کہ باز آبادکاری کے کام جنگی خطوط پر جاری ہیں اور کل صبح تک یہ 90فیصد مکمل کرلئے جائیں گے ۔ قبل ازیں ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ذرائع نے بتایا تھا کہ طوفان سے جملہ8ہلاکتیں واقع ہوئیں۔ اے پی میں5اور اوڈیشہ میں3افراد بارش سے مربوط حادثات میں ہلاک ہوگئے ۔ اسی دوران چیف منسٹر اے پی این چندرابابو نائیڈو کو آج ایک پریس کانفرنس کے دوران مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کا فون کال موصول ہوا۔چیف منسٹر نے وزیر داخلہ پر زور دیا کہ وہ متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں ۔ انہوں نے کل مرکز سے مطالبہ کیا تھا کہ طوفان کے المیہ کو قومی آفت قرار دیتے ہوئے2ہزار کروڑ روپے کی امداد کی جائے ۔ اے پی کے میڈیا مشیر پربھاکر نے بتایا کہ ٹیلی کام خدمات کی جلد سے جلد بحالی کے لئے بی ایس این ایل اور دیگر ٹیلی کام کمپنیوں سے بات چیت کی جارہی ہے تاکہ مواصلاتی نیٹ ورک فوری کام شرو ع کرسکے ۔ وشاکھا پٹنم میں بی ایس این ایل لینڈ لائن کانظام کام کررہا ہے ۔ اسی دوران طوفان ہدہد کی شدت میں کمی آچکی ہے اور وہ آج صبح چھتیس گڑھ کی طرف پیشرفت کرکے ہوا کے کم دباؤ میں تبدیل ہوگیا ۔ یہ اب رائے پور سے 50کلو میٹر دور جنوب میں مرکوز ہے ۔ آئندہ12گھنٹوں کے دوران یہ شمال مشرقی سمت آگے بڑھے گا ۔ طوفان کے تحت ہواؤں کی رفتار40تا50کلو میٹر فی گھنٹہ تک گھٹ گئی ہے ۔ اس کے زیر اثر ساحلی آندھرا کے اضلاع وجیا نگرم اور سریکا کلم میں شدید بارش ہورہی ہے ۔

ہدہد نے اسٹیل سٹی کو پھاڑ کر رکھ دیا
وشاکھا پٹنم
یو این آئی
طوفان ہدہد کے گزرنے کے بعد بندرگاہی شہر وشاکھا پٹنم کو دوبارہ تعمیر کرنے کی ضرورت آج پڑی ہے ۔ طوفان کل صبح اس ضلع کے ساحل سے ٹکرایا تھا اور اس کے نتیجہ میں بڑے پیمانے پر تباہی و بربادی آئی۔ وشاکھا پٹنم کو ویزاگ بھی کہاجاتا ہے اور یہ اسٹیل سٹی کے نام سے بھی مشہور ہے ۔ طوفان کے بعد شہر کی حالت دیکھتے ہوئے یہ کہنے پر مجبور ہونا پڑا کہ ہدہد نے اسے پھاڑ کر رکھ دیا۔200کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار تیز بارش نے اسٹیل سٹی کو بکھیر کر رکھ دیا ۔ طوفان سے سب سے زیادہ نقصان اسی شہر کو پہنچا۔ ابتدائی تخمینوں میں بتایا گیا ہے کہ70تا80فیصد شہر تباہ ہوگیا۔ کئی افراد کو اپنے گھروں سے محروم ہونا پڑا ، ان کے لئے ریلیف کیمپس کھولے گئے ہیں ۔ شہر میں برقی موجود نہیں ہے اور طوفان سے ٹیلیفون لائنس کٹ کر رہ گئی ہیں ۔ ہفتہ کی رات احتیاطی اقدامات کے تحت حکام نے برقی سربراہی بند کردی تھی ۔ بعد ازاں طوفان نے اپنا کام کردیااور پورے برقی نٹ ورک کو تباہ کردیا ۔ اضلاع وشاکھا پٹنم اور سریکا کلم میں سینکروں برقی کھمبے اور سیل فونس ٹاورس اکھڑ گئے ۔ وشاکھا پٹنم ایر پورٹ کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ اس کا چھت اڑ گیا اور یہ زیر آب آگیا ۔ حکام نے بتایا کہ پروازوں کی بحالی کے لئے وقت درکار ہوگا ۔ شہر میں آج صبح بارش تھم گئی ۔ سڑکوں پر گرے درخت اور برقی کھمبے ہٹائے جارہے ہیں ۔ وجئے وڑہ جانے والی ہائی وے بھی صاف کی جارہی ہے ۔ آج رات دیر گئے امکان ہے کہ ٹرین خدمات بحال کردی جائیں گی ۔
حکام نے بتایا کہ اہم تنصیبات محفوظ ہیں۔ ہندوستانی بحریہ نے بتایا کہ ویزاگ ایر اسٹیشن اور آئی اے این ایس ڈیگا کے رن ویز کو نقصان پہنچاتھا جن کی جنگی خطوط پر مرمت کردی گئی ۔ وشاکھا پٹنم کے شہری آج صبح اٹھے تو ان کے شہر کا نقشہ تبدیل ہوچکا تھا ۔ جابجا برقی کھمبے اور درخت گرے ہوئے تھے ، تشہیری ہورڈنگس بکھرے ہوئے تھے ، قائدین کے مجسمے ٹوٹ گئے اور ٹیلی فون و برقی کھمبے اکھڑ کر گر پڑے تھے ۔ مکینوں نے شکایت کی ہے کہ دودھ اور دیگر غذائی اشیاء کی خریدی کے لئے وہ سڑکوں پر چل بھی نہیں پا رہے ہیں۔ قدرتی حسین مناظر رکھنے والا یہ شہر صنعتی ، تعلیمی اور سیاحتی مرکز بھی ہے ۔ طوفان ہدہد نے یہاں سے گزرتے ہوئے اپنے پیچھے تباہی وبربادی کی ایک لمبی داستان چھوڑی ۔ ایک خاتون نے بتایا کہ ہم نے اپنے گھر کے دروازے اور کھڑکیاں بند کرلی تھیں اس کے باوجود ہم تیز ہواؤں کی خوفناک آاوزیں سن سکتے تھے ۔سیلاب کا پانی چندرہائشی علاقوں میں داخل ہوگیا جس کی نکاسی کی جارہی ہے ،۔ چیف منسٹر این چندرابابو نائیڈو کا کہنا ہے کہ وشاکھا پٹنم ایک ایسا مقام ہے جسے میں بہت پسند کرتا ہوں ، آج اس کی حالت دیکھ کر مجھے بہت تکلیف پہنچی ۔ مکمل نقصانات کا تخمینہ لگایاجانا باقی ہے ۔ ریاستی حکومت نے بتایا کہ راڈارس بھی خراب ہوگئے ہیں ۔ ایک طویل رینج کاP-81طیارہ جو چینائی کے قریب تعینات ہے، طوفان سے متاثرہ ساحلی علاقوں میں نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لئے پرواز کرے گا ، بحریہ کے ذرائع نے یہ بات بتائی ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں