ہندو توا ملک کی قومی شناخت - موہن بھاگوت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-04

ہندو توا ملک کی قومی شناخت - موہن بھاگوت

ناگپور
پی ٹی آئی
آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے اپنے خطاب میں جسے قومی ٹیلی ویژن چیانل دوردرشن پر نشر کیا گیا ، نریند رمودی حکومت کی اس بات پر ستائش کی کہ اس نے چار ماہ کے مختصر عرصہ میں قومی سلامتی ، معیشت اور بین الاقوامی تعلقات کے شعبہ میں کئی اقدامات کئے ہیں ۔ موہن بھاگوت نے دسہرہ کے موقع پر روایاتی تقریب سے خطاب کیا اور آج اتفاقاً آر ایس ایس کا89واں یوم تاسیس بھی تھا ۔ انہوں نے کہا کہ مثبت علامات ظاہر ہورہی ہیں جس سے ہندوستان کی عوام میں یہ امید جاگی ہے کہ ہندوستان بین الاقوامی اسٹیج پر طاقتور بن کر ابھر رہا ہے ۔ دوردرشن کی جانب سے آر ایس ایس سربراہ کے خطاب کو پہلی مرتبہ راست نشر کیاگیا جس پر ایک تنازعہ پیدا ہوگیا ۔ کانگریس اور سی پی آئی ایم نے سرکاری ٹی وی چیانل کے بیجا استعمال پر حکومت کو نشانہ تنقید بنایا جب کہ بی جے پی نے اس کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ آر ایس ایس نے حب الوطنی کے لئے حقیقی خدمات انجام دی ہیں اور ہمیشہ ہر ایک کے لئے انصاف کے فلسفہ کی سرپرستی کی ہے۔ موہن بھاگوت نے اپنی تقریر میں کہا کہ عوام کو چاہئے کہ وہ حکومت کو مزید مہلت دیں تاکہ وہ اپنی پالیسیوں کو موثر انداز میں تیزی سے روبہ عمل لاسکے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ملک کا ہر شخص حکومت کے بہبودی ، سلامتی و حفاظتی اقدامات سے مطمئن نہیں ہوتا، حکومت اپنے کام کو مکمل نہیں کرسکتی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کوئی جادوئی چھڑی نہیں ہے کہ ہم فوری تبدیلی لائیں لیکن ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حکومت پابند عہد ہے ۔
آئی اے این ایس کے بموجب انہوں نے کیرالا اور ٹاملناڈو میں جہادی سرگرمیوں اور مغربی بنگال و آسام میں بنگلہ دیشی تارکین وطن کے غیر قانونی ترک وطن کے علاوہ ماؤنوازوں کی سرگرمیوں پر بھی اظہار تشویش کیا۔ موہن بھاگوت نے اقلیتوں کا حوالہ دیتے ہوئے بغیر عوام سے کہا کہ وہ اس بات کو یاد رکھیں کہ ہمارے ہندوسماج کا ہر فرد بھارت ماں کا بیٹا اور بیٹی ہے اور میرا بھائی اور بہن ہے ۔ واضح رہے کہ دائیں بازو کی اس رضا کار ہندو قوم پرست تنظیم( آر ایس ایس) کا ناگپور میں1925میں وجئے شمی( دسہرہ) کے موقع پر قیام عمل میں آیا تھا ۔ بھاگوت نے گاؤ کشی پر امتناع کے سنگھ پریوار کے پسندیدہ مسئلہ کو بھی اٹھایا اور کہا کہ گوشت کی برآمد بند کردی جانی چاہئے۔ ہمارے جیسے ملک میں جانور وں کے گوشت سے پیسہ کمانا اچھی بات نہیں ہے ۔ خصوصاً گائے کے کاٹنے پر مکمل امتناع ہونا چاہئے جو ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہوا کرتی تھی اور ابھی بھی ہوسکتی ہے ۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ چینی اشیاء کا بائیکاٹ کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی خود انحصاری اور چین کے مقابلہ میں کھڑے ہونے کی بات کرتے ہیں لیکن اگر ہم چینی اشیاء خریدنا بند نہ کریں تو حکومت کس طرح چین کامقابلہ کرسکے گی ۔ حد تو یہ ہے کہ ہم اپنی دیوی دیوتاؤں کی مورتیاں اور روز مرہ استعمال کی اشیا تک چین میں بنی ہوئی خریدتے ہیں ۔ بھاگوت نے اشتعال انگیز اشتہارات پر بھی امتناع کی اپیل کی تاہم کہا کہ انہیں دیکھنے یا نہ دیکھنا ہمارے اختیار میں ہے ۔

Hindutva national identity - Mohan Bhagwat

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں