احتیاطی اقدامات کے باوجود ایبولا تیزی سے پھیل رہا ہے - اقوام متحدہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-16

احتیاطی اقدامات کے باوجود ایبولا تیزی سے پھیل رہا ہے - اقوام متحدہ

اقوام متحدہ
پی ٹی آئی
اقوام متحدہ میں ایبولا مشن کے سربراہ انٹونی بینبری نے کہا کہ ایبولا وائرس اس کی روک تھام کے لئے کی جانے والی کوششوں کے باوجو د تیزی سے پھیل رہا ہے کیونکہ رواں سال دسمبر تک اس کے ہزاروں نئے کیسس سامنے آنے کا خدشہ ہے ۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ وہ (ایبولا) ہم سے تیز دوڑ رہا ہے ۔ دریں اثناء امریکی ریاست ٹیکسس میں ایک نرس کے ایبولا کی زد میں آنے پر سوالات اٹھ رہے ہیں کہ وہ اس وائرس سے کیسے متاثر ہوئی ۔ عالمی صحت کی تنظیم ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ مہلک وائرس ایبولا سے فوت ہونے والوں کی تعداد4447ہوگئی ہے ۔ تنظیم کے مطابق زیادہ تر ہلاکتیں مغربی افریقی ممالک میں ہوئی ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کے نائب ڈائرکٹر جنرل بروس ایلو ارڈ نے متنبہ کیا ہے کہ اگر ایبولا کی روک تھام کے لئے کوششوں میں تیزی نہیں لائی گئی تو آنے والے ہفتوں میں اس سے متاثرہ افراد کی تعداد دس ہزار تک پہنچ سکتی ہے تاہم انہوں نے کہا کہ بعض علاقوں میں اس کے انفیکشن کے پھیلاؤ کی رفتار میں کمی آئی ہے ۔ اس وائرس سے سب سے زیادہ مغربی افریقی ممالک سیئر الیون ، لائبیریا اور گنی متاثر ہوئے ہیں ۔ وہاں اس کا پھیلاؤ دسمبر2013میں شروع ہوا تھا ۔ ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ ابھی مجموعی طور پر دنیا بھر میں اس سے متاثر افراد کی تعداد8914ہے جو اس ہفتہ کے آخر تک 9ہزار سے تجاوز کرجائے گی ۔ بین بری نے منگل کو مغربی افریقہ سے ویڈیو لنک کے ذریعہ سیکوریٹی کونسل کو بتایا کہ اگر ایبولا کو ابھی نہیں روکا گیا تو دنیا کے سامنے بالکل ہی نئے حالات ہوں گے جن سے نمٹنے کے لئے ہمارے پاس کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا اگر ہم اس بحران سے آگے نہیں نکلے اور اپنے ہدف تک نہیں پہنچے اور اگر ایبولا سے متاثرہ افراد کی تعداد یں اسی طرح اضافہ ہوتا رہا جیسا کہ بعض ماہرین نے پیش گوئی کی ہے تو ہمارے پاس جو منصوبہ ہے وہ اس بحران سے نمٹنے کے لئے کافی نہیں ہے ۔ انہوں نے اس کے علاج کے لئے مراکز قائم کرنے اور طبی عملہ تیار کرنے کے لئے مزید امداد کی اپیل کی ۔ امریکی صدر اوباما نے کہا کہ ایبولا کے خطرات کو روکنے کے لئے دنیا مجموعی طور پر بہت زیادہ کوششیں نہیں کررہی ہے۔ وائٹ ہاؤز کا کہنا ہے کہ وہ برطانیہ، فرانس ، جرمنی ، اور اٹلی کے رہنماؤں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ایبولا کے بحران پر بات کریں گے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں