بھیونڈی میں نوجوان طبقہ مجلس اتحاد المسلمین کا گرویدہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-06

بھیونڈی میں نوجوان طبقہ مجلس اتحاد المسلمین کا گرویدہ

بھیونڈی
ایس۔ این۔ بی (محمد اسعد قاسمی)
مجلس اتحاد المسلمین کے قومی صدر و ایم پی اسد الدین اویسی نے حالیہ اسمبلی انتخاب میں اپنے امیدواروں کی کامیابی کے لئے ایک انتخابی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نہ صرف بھیونڈی الیکشن کو گرمایا بلکہ پورے ملک میں جاری انا کی اور مسلمانوں کے حقوق کی پامالی کو لے کر موجودہ اور گزشتہ حکومتوں سے تیکھے سوالات کرتے ہوئے ان کے دانت کھٹے کر دئیے اور ان کی حریف پارٹیوں کی بھی جم کر خبر لی اور خوب لتاڑا ۔ ان کی سیدھی اور سچی باتوں کے اہلیان بھیونڈی خصوصاً نوجوان طبقہ گرویدہ نظر آرہا ہے۔ اخبارات، ٹی وی ، اور واٹس اپ پر اب تک سننے والے براہ راست سننے کے لئے طویل عرصہ سے منتظر تھے اور یہی وجہ تھی کہ گزشتہ روز ماموں بھانجہ گراؤنڈانہیں سننے والوں سے بھر گیا تھا اور براہ راست ٹی وی پر بھی ان کی تقریر کاسٹ کی جارہی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ جب میں پارلیمنٹ میں بول سکتا ہوں تو تھانہ اور بھیونڈی میں مجھ پر پابندی کیوں ہے ۔ مجھ کو147کے تحت نوٹس دیا گیا ، میں نہ لکھ کر بولتا ہوں اور نہ کسی اور کا لکھا ہوا دیکھ کر بولتا ہوں ۔ مجھ کو روکا جارہا تھا یہ کام پولیس کا نہیں ریئرنگ افسر کا ہے ۔ ملک کا قانون سب کے لئے یکساں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر جگہ اپنے حقوق کے لئے لائن لگا کر کھڑے ہیں اور جب ہمارا نمبرآتا ہے تو ڈھکیل کر پیچھے کردیاجاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب لائن توڑ کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے ، لیکن اس بات کا خیال رکھاجائے کہ قانون کی خلاف ورزی نہ ہو ۔ انہوں نے مظفر نگر فسادات اور محسن شیخ قتل کے سلسلے میں بھی بات کی ۔
اسد الدین اویسی نے بھیونڈی مشرقی اسمبلی حلقہ سے محمد اکرم خان اور مغربی حلقہ سے ایڈوکیٹ ذکی شیخ کو کامیاب کرنے کی اپیل کی ہے ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ بھیونڈی میں بڑی تعداد میں نوجوانوں کا رجحان مجلس اتحاد المسلمین کی جانب ہے کیونکہ وہ ذات پ ات ، گاؤں برادری اور علاقائیت کی بات نہ کر کے صرف اتحاد کی بات کرتے ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ اسد الدین اویسی کو سننے کے بعد محمد اکرم خان بامبو والے اور ذکی شیخ کی مقبولیت میں کافی اضافہ ہوگیا ہے ۔ شہر میں کافی عزت اور قدر کی نگاہ سے دیکھاجارہا ہے اور نوجوانوں کی درجنوں کمیٹیاں اور سیکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں نوجوان از خود مجلس کے کام میں سرگرم ہوگئے ہیں۔ محمد اکرم خان بامبو والے نے بتایا کہ مجھے کام کرنے کا طریقہ بھی مجلس کے لوگ حیدرآباد سے آکر بتارہے ہیں اور خود الیکشن میں کامیاب ہونے کی حکمت عملی بھی اپنا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کی محبت اور لگاؤ سے ہمارے حوصلے بلند ہیں ، اور ہم علاقے کے لئے کام کرنا چاہتے ہیں ۔ حیدرآباد کا ماڈل ہمارے سامنے ہے اور اب ہم چاہتے ہیں کہ لوگ مجھے موقع فراہم کریں ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں