امریکہ میں مودی کے خلاف گجرات فسادات کا کیس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-23

امریکہ میں مودی کے خلاف گجرات فسادات کا کیس

امریکی وفاقی جج آٹا لیسا ٹوریس نے آج ایک حکم صادر کیا اور2002کے گجرات فسادات کے متاثرین کی جانب سے امریکی جسٹس سنٹر سے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ایلین ٹارٹ کیس میں 4نومبر 2014کو مودی کو معافی دینے امریکی حکومت کی صلاح پر ان کا جواب طلب کیا ۔ ایک امریکی عدالت نے19اکتوبر کو نیویارک کی ایک عدالت میں مبینہ طور پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے درج کردہ ایک کیس میں وزیر اعظم نریندر مودی کو معافی کی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی صلاح کا جواب دینے کے لئے درخواست گزاروں کو15دن کا وقت دیا ہے ۔ نیویارک کے جنوبی ضلع کے امریکی اٹارنی پر یت بھرارا نے گجرات میں2002کے فرقہ وارانہ فسادات میں ان کے مبینہ رول کے لئے مودی کے لئے معافی کی ایک صلاح عدالت میں پیش کی تھی۔ جب وہ ریاست کے چیف منسٹر تھے ۔ یہ درخواست نیویارک کی ایک غیر منفعت بخش انسانی حقوق تنظیم کی جانب سے مابعد گودھرا فسادات کے گمنام متاثرین اور امریکی جسٹس سنٹر کی جانب سے 30ستمبر کو دائر کی گئی تھی ۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے محکمہ انصاف کو ایک مکتوب لکھا اور یہ درخواست کی کہ ہندوستانی حکومت مودی کے خلاف کیس ان کی معافی کی بنیاد پر مسترد کردیا تھا ۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ایک قانونی مشیر میری میک لیانڈ کی جانب سے کارگزار اسسٹنٹ اٹارنی جنرل جوس آربراندا کو30ستمبر کو ایک مکتوب تحریر کیا گیا ۔ اس دن مودی نے وائٹ ہاؤز میں صدر بارک اوباما سے ملاقات کی تھی ۔ یہ مکتوب ایک ایسی کارروائی کی اہم خارجہ پالیسی کے اثرات کے پیش نظر وزیر اعظم مودی کے خلاف عدالتی کارروائیوں کو مسترد کرنے کے لئے امریکہ سے وابستہ خاص اہمیت کو تسلیم کرتا ہے ۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے ایک بیان میں یہ بات کہی ۔ اے جی سی نے یہ دلیل پیش کی کہ بھرارا کی جانب سے دائر کردہ معافی کی صلاح عدالت کے لئے قابل پابندی نہیں ہے ۔ مودی، وزیر اعظم بننے سے قبل اور گجرات کے چیف منسٹر کے طور پر قابل استثنیٰ ہیں ۔ امریکی وفاقی عدالت کا دائرہ کار ایلین ٹارٹ کلیمس ایکٹ اور متاثرین کو ایذا رسانی سے تحفظ کے قانون کے تحت مودی کو جوابدہ ٹھہرایاجاسکتا ہے ۔ اے جے سی کے قانونی مشییر گرپت ونت سنگھ پنون نے یہ دلیل پیش کی ۔ امریکی حکومت کی جانب سے مودی کی معافی کی صلاح سیاسی اور سفارتی محرکات پر مبنی ہے ۔امریکن جسٹس سنٹر کے لیگل اڈوائیزرمسٹر گرپت ونت سنگھ پنان نے یہ بات کہی۔

US court grants 15 days time to petitioners to challenge PM Narendra Modi's immunity

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں