نریندر مودی کی تعریف کرنے پر ششی تھرور کانگریس ترجمان کے عہدہ سے علیحدہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-14

نریندر مودی کی تعریف کرنے پر ششی تھرور کانگریس ترجمان کے عہدہ سے علیحدہ

نئی دہلی
آئی اے این ایس
کانگریس نے پارٹی کے ترجمان ششی تھرور کو وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف کرنے پر پارٹی کے ترجمان کے عہدہ سے ہٹادیا ہے ۔ تھرو نے جو ایک سفارت کار سے سیاستداں بنے ہیں، کہا ہے کہ وہ اس فیصلہ کو ’’پارٹی کے ایک وفادار کارکن‘‘ کی حیثیت سے قبول کرتے ہیں ۔ آل انڈیا کانگریس کمیٹی(اے آئی سی سی) نے پارٹی کے کیرالا یونٹ کی شکایت کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے ۔ باخبر ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم کے لئے تھرور کی تعریف اور کلین انڈیا مہم میں شرکت سے متعلق ان کے فیصلہ پر پارٹی کے کیرالا یونٹ نے برہمی کا اظہار کیا تھا ۔ ششی تھرور ان9افراد میں سے ایک ہیں جنہیں مودی نے کلین انڈیا مہم کے لئے نامزد کیا ہے ۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری جناردھن دیویدی نے ایک بیان میں کہا کہ’’ صدر کانگریس سونیا گاندھی نے ششی تھرور کو اے آئی سی سی کے ترجمان کی فہرست سے فوری اثر کے ساتھ علیحدہ کردینے سے متعلق اے آئی سی سی تادیبی کمیٹی کی سفارش کو قبول کرلیا ہے ۔‘‘(یہ تادیبی کمیٹی3ارکان موتی لال وور، اے کے انٹونی اور سشیل کمار شندے پر مشتمل ہے )ششی تھرور نے جو لوک سبھا میں کیرالا کے حلقہ ترواننتاپورم کی نمائندگی کرتے ہیں ، کہا کہ انہوں نے پارٹی کا فیصلہ قبول کرلیا ہے ۔ تھرور نے ایک بیان میں کہا کہ ’’اے آئی سی سی کا جاری کردہ صحافتی بیان میری نظر سے گزرا ہے اور کانگریس پارٹی کے ایک وفادار کارکن کی حیثیت سے میں صدر پارٹی کا فیصلہ قبول کرتا ہوں جو مجھے پارٹی کے ترجمان کی حیثیت سے میری ذمہ داریوں سے سبکدوش کرنے سے متعلق ہے ۔‘‘ تھرور نے بتایا کہ انہوں نے اپنے خلاف دی گئی صدر کیرالا پردیش کانگریس کی شکایت نہیں پڑھی۔’’محولہ شکایت ابھی میری نظر سے نہیں گزری ۔ اگر مجھے جواب دینے کاموقع دیاجاتا تو میں اس کا خیر مقدم کرتا اور اے آئی سی سی قیادت کی توجہ ، عصری سیاسی مسائل پر میرے تماما بیانات اور تحریروں کی جانب مبذول کراتا۔ اب میں اس معاملہ کو ’’بند باب‘‘ متصور کرتا ہوں اور مجھے مزید کوئی تبصرہ کرنا نہیں ہے ۔‘‘
یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ کانگریسی قائدین نے پارٹی فیصلہ کی تائید کی ہے لیکن کانگریس کو بی جے پی سے شدید تنقیدوں کا سامنا ہوا ہے ۔ سینئر کانگریسی رہنما غلام نبی آزاد نے کہا ہے کہ ششی تھرور سے یہ توقع کی جاتی تھی کہ وہ اپنی شخصیت کے لئے نہیں بلکہ پارٹی کے لئے اظہار خیال کریں گے ۔ اسی دوران شیلا دکشست نے جو3بار ، دہلی کی چیف منسٹر رہ چکی ہیں ، کوئی راست تبصرہ سے انکار کردیا اور صرف اتنا کہا کہ’’پارٹی کو فیصلہ کرنے کا حق ہے ۔‘‘ اسی دوران بی جے پی نے کلین انڈیا مہم کو سیاسی رنگ دینے پر کانگریس کو ہدف تنقید بنایا ہے ۔ بی جے پی کے ترجمان سدھارتھ ناتھ سنگھ نے کہا کہ ’’یہ پارٹی(کانگریس) کا داخلی معاملہ ہے لیکن اس سے کانگریس کی صفوں میں عدم رواداری کی سطح کا پتہ چلتا ہے ۔ مہم مہاتما گاندھی کے بیان پر مبنی ہے اور یہ غیر سیاسی مہم ہے ۔ یہاں یہ بات بھی بتادی جائے کہ تھرور، کانگریس کی زیر قیادت سابقہ یوپی اے حکومت میں مرکزی وزیر تھے۔ حال ہی میں ان کی اہلیہ سنندہ پشکر کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے افشاء پر ہوئے تنازعہ میں بھی انہیں گھسیٹا گیا تھا ۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سنندہ کی موت’’زہر‘‘ سے ہوئی۔(سنندہ پشکر، گزشتہ17جنوری کو دہلی کی ایک ہوٹل کے کمرہ میں پر اسرار حالات میں مردہ پائی گئی تھی ۔)پی ٹی آئی کے بموجب ششی تھرور نے اس بات پر افسوس ظاہر کیا کہ انہیں کیرالا پردیش کانگریس کمیٹی کے عائد کردہ الزامات کا جواب دینے کا موقع نہیں دیا گیا ۔ دوسری جانب صدر پردیش کانگریس وی ایم سدھیرن نے پارٹی کے’’مناسب فیصلہ‘‘ کا خیر مقدم کیا ہے ۔

Shashi Tharoor sacked as Congress spokesperson

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں