شاید ہی کوئی ہندوستانی مسلمان دہشت گردی میں ملوث ہوا ہوگا - پرنب مکرجی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-14

شاید ہی کوئی ہندوستانی مسلمان دہشت گردی میں ملوث ہوا ہوگا - پرنب مکرجی

اوسلو
پی ٹی آئی
صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے دعویٰ کیا ہے کہ ہندوستان میں دہشت گردی کا مسئلہ’’باہر سے آیا ‘‘ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اندرون ملک دہشت گردی سرگرمی’’ انتہائی قابل نظر اندازی‘‘ ہے ۔ ملک کے15کروڑ مسلمانوں میں سے شاید ہی کوئی ملوث ہوا ہوگا ۔ مکرجی نے ناروے کے دو روزہ سرکاری دورہ پر روانگی سے عین قبل ناروے کے میڈیا کو انٹر ویوز دیتے ہوئے کہا کہ ’’15کروڑ کے منجملہ ایک یا 2ممکن ہو کہ ضرور ہوں لیکن یہ’’در آمد کردہ‘‘ ہیں۔ یہ باہر سے آرہے ہیں ۔ اندرون ہندوستان دہشت پسندانہ سرگرمی، انتہائی قابل نظر اندازی(یعنی نہ ہونے کے برابر) ہے ۔ اور جب کبھی ایسی علامات دیکھی جاتی ہیں تو ہم مناسب اقدامات کرتے ہیں۔ پرنب مکرجی نے کہا کہ دہشت گردی نہ تو کسی مذہب کا احترام کرتی ہے اور نہ سرحدات کا۔ اس کی کوئی آئیڈیالوجی نہیں ہے ۔ دہشت گردی کی واحد آئیڈیا لوجی ، اندھا دھند تباہی اور انسانی اقدار کی کلیتاً نفی ہے ۔ ’’کسی کو بھی یہ نہیں کہنا چاہئے کہ فلاں کی دہشت گردی اچھی اور فلاں کی دہشت گردی بری ہے ۔ میری دانست میں اچھے دہشت گردوں ، برے دہشت گردں جیسی درجہ بندی بے معنی ہے۔‘‘
صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان خوش نصیب رہا ہے کہ15کروڑ مسلمانوں میں سے شاید ہی کوئی دہشت گردی میں ملوث ہے۔(انڈونیشیا کے بعد ہندوستان میں مسلمانوں کی دوسری سب سے بڑی آبادی ہے ۔) دہشت گردی کا مقابلہ کیا ہی جانا چاہئے ۔ یہی وہ واحد طریقہ ہے کہ آپ دہشت گردی سے نمٹ سکتے ہیں۔ ہند۔ پاک سرحد اور خطہ قبضہ پر تشدد کے حالیہ واقعات پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے پرنب مکرجی نے کہا کہ وزیر خارجہ ، اس سوال کا جواب دینے کے لئے موزوں رہیں گی ۔ اس مسئلہ پر معلنہ پالیسی یہ ہے کہ ہم اپنے دوستوں کا تو انتخاب کرسکتے ہیں ۔ لیکن اپنے پڑوسیوں کو نہیں چن سکتے ۔ ’’بحیثیت وزیر خارجہ میں نے ہندوستان کی دو مرتبہ خدمت کی ہے ۔ میں یہ کہا کرتاتھا کہ میں اپنے پڑوسی کے ساتھ مسلسل کشیدگی میں نہیں رہ سکتا ۔ میں کشیدگی کو کم کرنا چاہوں گا لیکن اس کے ساتھ ساتھ اس بات کو تسلیم کرنا ہے کہ آزادی کے بعد سے اور ان ممالک کی تقسیم کے بعد سے متعدد تبدیلیاں سامنے آئی ہی ہیں۔‘‘ مکرجی نے کہا کہ2اہم معاہدات یعنی شملہ معاہدہ(1972) اور لاہور اعلامیہ(1999) موجود ہیں جو ایک میکانزم فراہم کرسکتے ہیں ۔جس کے ذریعہ دیرینہ مسائل کو حل کیاجاسکتا ہے ۔

Hardly any Indian Muslim indulges in terrorism: Pranab

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں