ہندوستان کی بلا اشتعال اندھا دھند مبینہ فائرنگ - پاکستانی پارلیمنٹ میں قرارداد منظور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-24

ہندوستان کی بلا اشتعال اندھا دھند مبینہ فائرنگ - پاکستانی پارلیمنٹ میں قرارداد منظور

اسلام آباد
پی ٹی آئی
پاکستانی پارلیمنٹ(قومی اسمبلی) نے ہندوستان کی مبینہ’’ بلا اشتعال اور اندھا دھند‘‘ فائرنگ کے خلاف ایک قرار داد آج متفقہ طور پر منظور کرلی جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ہندوستان نے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کی ہیں۔ قرار داد میں حکومت پاکستان سے خواہش کی گئی ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے تصفیہ کے لئے اقوام متحدہ کی مداخلت طلب کرے ۔ یہ قرار داد وزیر اعظم نوا شریف کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے پیش کی۔ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ یہ قومی اسمبلی ، خط قبضہ اور بین الاقوامی سرحد پر ہندوستان کی جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتی ہے ۔ جنگ بندی کی ان (مبینہ) خلاف ورزیوں کے سبب جانی اور مالی نقصانات ہوئے ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ گزشتہ13ستمبر سے فائرنگ کے تبادلہ میں13پاکستانی شہری ہلاک ہوئے ۔ قرار داد میں حکومت پاکستان پر زور دیا گیا ہے کہ ہندوستان کے ساتھ باہمی بات چیت کو آگے بڑھانے کے ساتھ ساتھ مسئلہ کشمیر کواقوام متحدہ میں اٹھایاجائے اور بین الاقوامی براداری پر زور دیاجائے کہ وہ کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تنازعہ کشمیر کے تصفیہ میں اپنا رول ادا کرے ۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستانی فوج ، ہر قسم کی جارحیت کا جواب دینے کی اہل ہے ۔ اگر ہندستان یہ سمجھتا ہے کہ وہ پاکستان کے داخلی مسائل کو اپنے فائدہ کے لئے استعمال کرسکتا ہے تو وہ غلطی پر ہے ۔
آصف نے کہا کہ’’ہندوستان کو یہ غلط فہمی نہیں ہونی چاہئے کہ امن کی جانب پاکستان کی پہل ہماری کمزوری ہے ۔ ہم موثر طور پر جواب دے سکتے ہیں ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ دونوں ہی ممالک نیو کلیر صلاحیتوں کے حامل ہیں اور کسی بھی قسم کی مہم جوئی سے گریز کریں ۔ پاکستان کی قومی اسمبلی نے’’ہندوستانی قبضہ‘‘ کے تحٹ کشمیر میں رہنے والے عوام کی مصیبت پر تشویش کااظہار کیا ۔ اسی دوران وزارت خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے الزام لگایا ہے کہ ہندوستانی فورسس ، بلا اشتعال فائرنگ کے پردہ میں بین الاقوامی سرحد کے اندرون500میٹر مقامات پر بنکرس تعمیر کرنے میں مصروف ہیں ۔ ان بنکرس کی تعمیر، نئی دہلی اور اسلام آباد کے درمیان2010ء میں طے پائے معاہدہ کی خلاف ورزی ہے ۔ ’’پاکستان اس تعمیر کی ہرگز اجازت نہیں دے گا جوباہمی معاہدہ کے مغائر ہے ،‘‘(مذکورہ معاہدہ کے تحت بین الاقوامی سرحد کے دونوں جانب اندرون500میٹرس ، کسی بھی تعمیر بشمول بنکرس کی تعمیر پر امتناع ہے )۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ پاکستان کے صوبہ پنجاب کی اسمبلی نے بھی کل ایک قرار داد متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے بین الاقوامی سرحد پر’’ہندوستانی جارحیت ‘‘ کی مذمت کی اور بین الاقوامی برداری پر اس صورتحال کا نوٹ لینے پر زور دیا ہے ۔

Pak parliament passes resolution against 'India's LoC agression'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں