مودی حکومت کی اہم معاشی اصلاحات کی سمت پیشرفت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-25

مودی حکومت کی اہم معاشی اصلاحات کی سمت پیشرفت

نئی دہلی
یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں مرکزی حکومت سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرکے ملک میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور معاشی ترقی کی رفتار کو تیز کرنے کے لئے کچھ اہم معاشی اصلاحات کے لئے تیزی سے قدم آگے بڑھا رہی ہے۔ مرکز کی مودی سرکار نے ملک میں کاروبار کو آسان بنانے کے ساتھ ہی محنت مزدوری کی اصلاحات ، ڈیزل کی قیمتوں پر سرکاری کنٹرول ختم کرکے ، گھریلو قدرتی گیس کی قیمتوں میں اضافہ کر کے اور عدالت عظمیٰ کے ذریعہ منسوخ کردہ214کوئلہ بلاکوں کو پھر سے الاٹ کرنے کی کارروائی شروع کرکے مختلف طرح کی اصلاحات کے اقدامات سرمایہ کاروں میں اعتماد بحال کرنے کی بھرپور کوششیں کی ہیں۔ مسٹر مودی نے مزدوروں کے لئے فلاحی اسکیم شروع کی ہے ۔ اس کا خاص مقصد کسی فلاحی پروجیکٹ کو منظم طور پر نافذ کرنا، پیداوار میں اضافہ کر کے روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنا،مزدوروں کی مہارتوں کو ترقی دینا اور صنعتوں کو فروغ دینا ہے ۔ اس اسکیم کے تحت مزدوروں کو شناختی کارڈ نمبر دیاجانا ہے ۔ ہر مزدور کو پبلک پروائڈینٹ فنڈ( پی پی ایف) کے لئے ایک یونیورس اکاؤنٹ نمبر ملے گا جو کمپنی تبدیل کرنے کے بعد بھی نہیں بدلے گا ۔ ماہرین کا خیال ہے کہ مودی سرکار کی اہم اسکیم سے ملک میں مہارت یافتہ مزدور دستیاب ہوں گے جس سے سرمایہ کاری میں تیزی آئے گی ۔ ملک میں صنعتی پیداوار کی رفتار تیز کرنے کے مقصد سے حکومت عدالت عظمیٰ کے ذریعہ کوئلہ بلاکوں کا الاٹمنٹ رد کئے جانے کی وجہ سے پیدا شدہ تعطل کو ختم کرنے کے لئے ان کوئلہ بلاکوں کو دوبارہ الاٹ کرنے کے لئے آرڈینینس لائی ہے ۔ شفافیت برقرا ر رکھنے کے لئے ان کوئلہ بلاکوں کا الاٹمنٹ ای۔ نیلامی کے ذریعہ کیاجائے گا ۔ حکومت ان کوئلہ بلاکوں کے الاٹمنٹ کرنے میں سرکاری کمپنیوں کو ترجیح دے گی اور ان کا الاٹمنٹ پروسس تین سے چار مہینے میں مکمل کرلیاجائے گا ۔ آرڈینینس کے مقام پر پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس میں بل پیش کیاجائے گا۔ اس الاٹمنٹ کے لئے سرکاری بجلی کمپنیوں جیسے این ٹی پی سی اور ریاستوں کے پاور کارپوریشنوں کو ترجیح دی جائے گی ، لیکن سیمنٹ ، اسپات اور توانائی کے شعبوں میں پرائیویٹ کمپنیوں کے لئے ایک پل بنایاجائے گا اور ای۔ نیلامی کے ذریعہ انہیں کانوں کا الاٹمنٹ کیاجائے گا۔ حکومت کی طرف سے وسائل کا استعمال کرنے اور انہیں تقسیم کرنے میں شفاطیت لانے کے مقصد سے کی جانے والی ان کوششوں کا سرمایہ کاروں پر مثبت اثر پڑے گا اور سرمایہ کاری کے رجحان کو قوت دینے میں مدد ملے گی ۔ اقتصادی اصلاحات کی رفتار تیز کرنے کے مقصد سے مودی سرکار نے پیٹرول کے بعد اب ڈیزل کی قیمتوں کو سرکاری کنٹرول سے آزاد کردیا ہے ۔ اس سے ڈیزل کی قیمتیں بازار کے حوالے ہوگئی ہیں ۔
اس فیصلے کے بعد تیل فروخت کرنیو الی کمپنی انڈین آئیل نے فوری طور پر ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کرنے کا اعلان بھی کردیا ہے ۔ حکومت کے تیل کے شعبے میں کئے گئے فیصلے سے خسارے میں چلنے والی تیل کمپنیوں کو انڈرریکوری کم کرنے کے ساتھ ہی مالی بچت میں اضافہ کرنے میں مدد ملے گی ، جس کا استعمال سرمایہ کاری میں اضافہ کرنے کے لئے کیاجاسکے گا ۔ معاشی ماہرین کے مطابق عالمی سطح پر خام تیل کی قیمت میں فی الحال نرمی برقرار رہنے کی توقع ہے ، جس سے ملک میں کاروباری خسارہ کم کیاجاسکتا ہے اور گھریلو سطح پر مہنگائی کو کنٹرول کیاجاسکتا ہے ۔ اس کے علاوہ حکومت نے ملک میں پیدا ہونے والے قدرتی گیس کی قیمتوں میں1.41ڈالر فی یونٹ کا اضافہ کیا ہے ۔ اس فیصلے سے سی این جی، پی این جی، یوریا اور گیس سے پیدا کی جانیو الی بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے ۔ ساتھ ہی رسوئی گیس پر سبسیڈی کی رقم براہ راست صارفین کے اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کی اسکیم15نومبر سے دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ایندھن کے شعبے میں اصلاحات کی کوششوں سے تیل اور گیس کے سیکٹر کے مسابقے میں اضافہ ہوگا اور نتیجے میں معیشت پر اس کا مثبت اثر پڑے گا ۔ مختلف شعبوں میں اصلاحات کو نافذ کرکے مودی سرکار نے معاشی اصلاحات کی سمت میں ٹھوس قدم اٹھانے کی اپنی عہد بندی کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی ہے ۔

PM Modi steps up economic reforms

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں