خلیج مغربی ایشیا اور شمالی افریقہ کو منطقہ اہم مفاد قرار دیا جائے - اے ایم یو لکچر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-28

خلیج مغربی ایشیا اور شمالی افریقہ کو منطقہ اہم مفاد قرار دیا جائے - اے ایم یو لکچر

علی گڑھ
پی ٹی آئی
سابق سفیر ہند برائے سعودی عرب عشرت عزیز نے آج ہند۔ خلیج تعلقات کو مستحکم کرنے کی ضرور پرزور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان ، علاقہ خلیج ، مغربی ایشیاء اور شمالی افریقہ کو’’اہم منطقہ مفاد‘‘ قرار دے ۔ عزیز نے جو متحدہ عرب امارات اور تیونس میں بھی سفیر ہند رہ چکے ہیں، آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے زیر اہتمام بموضوع‘‘ مغرب کی پالیسی پر نظر ڈالنے کی ضرورت‘‘ لکچر دیتے ہوئے مذکورہ خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ مشرق وسطیٰ کے ساتھ ہندوستان کے تجارتی تعلقات بڑے اچھے ہیں ۔ ہندوستان کی تقریباً25فیصد تجارت خلیج اور مغربی ایشیا کے ممالک سے رہی ہے ۔ انہوں نے خبر دار کیا کہ ملک ’آسیان ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات بڑے اچھے ہیں ۔ ہندوستان کی تقریباً25فیصد تجارت خلیج اور مغربی ایشیا کے ممالک سے رہی ہے ۔ انہوں نے خبر دار کیا کہ ملک’’آسیان مممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات پر زور دیتے ہوئے خلیج اور مغربی ایشائی ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کے سلسلہ میں غفلت نہ برتے ۔ انہوں نے کہا کہ’’ہم‘‘مشرق وسطی کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات سے غفلت برتنے کے متحمل نہیں ہوسکتے ۔ بہ اعتبار مجموعی یہ تجارت زائد از225بلین ڈالر تک پہنچتی ہے ، جبکہ آسیان ممالک کے ساتھ یہ تجارت صرف80بلین ڈالر تک ہے ۔‘‘انتہا پسندی اور دہشت گردی کو ہندوستان پہنچنے سے روکنے کے بڑے چیلنج کا حوالہ دیتے ہوئے عشرت عزیز نے ممالک مشرق وسطیٰ کے ساتھ سیکوریٹی تعاون کو مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس کے لئے جامع سیاسی حکمت عملی کی اہمیت ہے‘‘۔
انہوں نے مغربی ایشیا اور خلیجی ممالک کے ساتھ بحری اور انسداد دہشت گردی تعاون معاہدات کرنے کی تجویز پیش کی ۔ شرح نمو کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ’’ا گر ہندوستان کو مستقبل قریب میں10فیصد شرح نمو کی تکمیل کرنی ہے تو ممالک مشرق وسطیٰ کے ساتھ ا سکے (ہندوستان کے)تاریخی جغرافیائی تہذیبی اور عوام سے عوام کے تعلقات کا اہم رول ہے ۔‘‘ ’’ہندوستان کے زائد70لاکھ شہری خلیجی ممالک میں رہتے ہیں ۔ صرف دبئی ہی میں ہندوستانیوں کی جو تعداد ہے وہ ہندوستان کے باہر کسی بھی ملک کے شہر میں مقیم ہندوستانیوں کی تعداد کے مقابلہ میں سب سے زیادہ ہے ۔‘‘اسرائیل کے تعلق سے ہندوستان کی موجودہ پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے عزیز نے کہا کہ’’ہم نے مذکورہ علاقہ میں دیگر ممالک کے جائز مفادات کو قربان کر کے اسرائیل کے تعلق سے یکطرفہ پالیسی کو ہرگز نہیں اپنایا ہے ۔ کسی اور ملک سے تعلقات کو قربان کر کے کسی دوسرے ملک سے تعلقات کا قیام غیر دانشمندانہ ہوگا۔‘‘ ’’خلیج اور مغربی ایشیائی ممالک میں دنیا بھر کے تیل کا زائد از60فیصد حصہ اور گیس کے ذخائرکا40فیصد حصہ موجود ہے ۔ توانائی سیکوریٹی کے بغیر آج کوئی معیشت کام نہیں کرسکتی اس لئے ہماری توانائی سیکوریٹی پالیسی میں مرکزی توجہ خلیجی ممالک پر دی جانی چاہئے ۔

India should declare Gulf, West Asia and North Africa areas as 'vital interest zone'. Ishrat Aziz former Indian Ambassador to Saudi Arabia,

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں