دہلی کے ترلوک پوری میں اضطراب آمیز سکون - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-28

دہلی کے ترلوک پوری میں اضطراب آمیز سکون

نئی دہلی
پی ٹی آئی
دہلی کے فرقہ وارانہ تشدد سے متاثرہ تر لوک پوری علاقہ میں مزید چند دن تک امتناعی احکام نافذ رہیں گے ۔ دہلی کے پولیس کمشنر بی ایس بسی نے آج یہاں یہ بات بتائی۔ انہوں نے افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ دیا ۔ مشرقی دہلی کے علاقوں میں آج پولیس ، آر اے ایف اور سی آر پی ایف کی بھاری جمعیت کو تعینات کیا گیا جو تمام36بلاکس میں کڑی نگرانی رکھ رہی ہے ۔ اس علاقہ میں دیوالی کی رات جھڑپیں ہوئی تھیں۔ مقامی عوام کو اشیائے ضروریہ کی قلت کا سامنا ہے اور پولیس ان کے لئے دودھ وغیرہ کا انتظام کررہی ہے ۔ بسی نے کہا کہ ترلوک پوری علاقہ میں صورتحال قابو میں ہے ۔ ہم افواہیں پھیلانے والوں اور جھوٹی اطلاع دینے کنٹرول روم کو فون کرنے والوں پر کڑی نظر رکھ رہی ہے ۔ آئندہ چند دن تک یہاں امتناعی احکام (دفعہ144) نافذ رہیں گے ۔ ہم صورت حال پر پوری نظر رکھے ہوئے ہیں اور آئندہ چند روز تک سیکوریٹی انتظامات بھی برقرا ررہیں گے ۔
اسی دوران موصولہ اطلاع کے مطابق دہلی کے ترلوک پوری علاقہ میں فرقہ وارانہ تشدد پر تشویش کا شکار مرکز نے آج اس علاقہ کی صورت حال پرتفصیلی رپورٹ طلب کی اور دہلی پولیس کو ہدایت دی کہ وہ کشیدگی پر قابو پانے ہر ممکن قدم اٹھائے ۔ وزارت داخلہ نے فرقہ وارانہ تشدد کے بارے میں جامع رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔ اس دوران یہ الزامات عائد کئے گئے ہیں کہ پولیس نے کارروائی میں سست رفتاری کا مظاہرہ کیا۔
دہلی کانگریس کے صدر ارویندر سنگھ لولی نے آج پولیس کمشنر بی ایس بسی سے ملاقات کی تاکہ مشرقی دہلی کے ترلوک پوری علاقہ میں فرقہ وارانہ تشدد پر تبادلہ خیال کیاجاسکے ۔ پارٹی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ دہلی کانگریس کے ایک وفد نے لولی کی قیادت میں پولیس کمشنر سے آج ساڑھے بارہ بجے دن پولیس ہیڈ کوارٹر میں ملاقات کی ۔ بسی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ صورت حال قابو میں ہے ۔ ایک فرقہ وارانہ جھڑپ کے دوران پانچ افراد کو گولی مار کر ہلاک کیے جانے کے بعد کل یہاں کرفیو جیسی صورتحال میں اضطراب آمیز سکون رہا۔ ڈپٹی کمشنر پولیس اجئے کمار نے کل یو این آئی سے فون پر بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ جھڑپوں کا کوئی نیا واقعہ رونما نہیں ہوا ہے ۔

Rioting: Delhi’s Trilokpuri still tense, cops warn rumour mongers

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں