سیاچن سے فوج ہٹا لینے پاکستانی سیاستداں مشاہد حسین کا مشورہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-06

سیاچن سے فوج ہٹا لینے پاکستانی سیاستداں مشاہد حسین کا مشورہ

اسلام آباد
یو این آئی
مشہور پاکستانی سیاست داں اور ملک کے سینیٹ کی دفاعی اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیرمین مشاہد حسین نے سیاچن پر سلامتی کے لئے سہ نکاتی ، منصوبہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاملہ قومی تحفظ کی بقا کی بجائے انسانی سلامتی اور ماحولیاتی تحفظ کا ہے ۔مشاھد حسین نے میڈیا سے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان دونوں کے لئے وقت گیا ہے کہ سیاچن پر قومی تحفظ کے نا م پر انسانی زندگیوں ، پیسہ، طاقت اور انسانی اور مادی وسائل کی بربادی کے بجائے انسانی سلامتی کے فروغ اور ماحولیات کو موسمی تبدیلی کے نتائج سے محفوظ کرنے کے لئے آگے آئیں ۔ سینئر مشاہد نے سیاچن کو گزشتہ30سالوں سے جاری فضول تنازعہ قرار دیا ہے اور اسے انسانی اور مادی وسائل کے ذرائع کی بربادی کا پیش خیمہ بتایا ہے ۔ سہ نکاتی منصوبے میں سیاچن سے فوجی دستوں کی واپسی ہندوستانی اور پاکستان دونوں کی فوجوں کی رخصتی اور گلیشیر کو پیس پارک میں تبدیل کرنا شامل ہے ۔ جہاں پہاڑی سیاحت کا اقوا م متحدہ کے قومی ماحولیاتی پروگرام( یو این ای پی) اور عالمی سیاحتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) کی سرپرستی میں فروغ دیاجاسکے ۔
انہوں نے ہندوستان اور پاکستان کو سیاچن کے علاقے میں ماحولیات کے تحفظ اور کلائمیٹ چینجنیز گلوبل وارمنگ کے نتائج سے بچنے کے لئے مشترکہ حکمت عملی بنانے کی دعوت دی ہے ، جس کا اثر جنوبی ایشیاء میں رہ رہی20فیصد انسانیت کو ہوگا ۔ سیاچن کے بیکار تنازعہ سے متعلق مشاہد حسین نے کہا کہ ہمیں گیاری المیہ سے سبق حاصل کرنا چاہئے جسنے140زندگیوں کو موت کا جام پلا دیا ۔ اس پس منظر میں مشاہد حسین نے ماضی کے ریکارڈ اور سیاچن میں امن کی کوششوں کے بارے میں بھی بات کی جو تین مختلف مواقع پر ہندوستانی فوج کے قیام کی وجہ سے سبوتاج ہوگئیں ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیاچن پر ہونے والی90فیصد ہلاکتیں موسم کی وجہ سے ہیں، جہاں سردیوں کے عین موس میں درجہ حرارت منفی50ڈگری ہوجاتا ہے ۔ سینئر مشاہد نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان دونوں نیو کلیر پڑوسی ہیں، اور 21ویں صدقی جو ایشیاء کی صدی ہے،یہ وقت ہے کہ دونوں ممالک ماحولیات، کلائمیٹ، چینج اور گلوبل وارمنگ جیسے شعبوں میں باہمی تعاون کا مظاہرہ کریں ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں