نریندر مودی کی تعلیمی اصلاحات کا ہندو آئیڈیا لوجی کے فروغ کے لئے استعمال ممکن - نیویارک ٹائمز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-10

نریندر مودی کی تعلیمی اصلاحات کا ہندو آئیڈیا لوجی کے فروغ کے لئے استعمال ممکن - نیویارک ٹائمز

واشنگٹن
آئی اے این ایس
امریکہ ایک با اثر وموقر اخبار نیویارک ٹائمز نے آج شائع شدہ اپنے اداریہ میں لکھا ہے کہ وزیر اعظم ہند نریندر مودی کی تعلیمی اصلاحات کو ایک ایسی آئیڈیالوجی کے فروغ کے لئے استعمال کیاجاسکتا ہے جو’’ہندوستان کی تاریخ کو دائیں بازو کے ہند و عدسہ سے دیکھتی ہے ۔‘‘ بی جے پی نے 2014کے انتخابی منشور میں تعلیم کو’’ ملک کی ترقی کے لئے انتہائی طاقتور آلہ‘‘قرار دیا تھا ۔ مودی نے ہندوستان کے نوجوانوں کے لئے ایک تابناک مستقبل کا وعدہ کیا ہے۔ مذکورہ اداریہ بعنوان’’ ہندوستان کے طلباء کے لئے غلط تعلیمات ’’میں لکھا گیا ہے کہ’’ اب سوال یہ ہے کہ آیا یہ تعلیمی اصلاحات محض ایک تعلیم یافتہ آبادی کی تخلیق کے لئے اور ایک تربیت یافتہ ورک فورس کو وجود میں لانے کے لئے استعمال نہ کی جائیں گی بلکہ ایک مخصوص آئیڈلوجی کو فروغ دینے کے لئے استعمال کی جائیں گی ۔ ‘‘ گزشتہ ماہ مئی کے دوران انتخابی مہم میں نریندر مودی نے قومی حکمرانی کے لئے’’گجرات ماڈل‘‘ لانے کا وعدہ کیا تھا ۔ کئی رائے دہندوں نے یہ سمجھا کہ مذکورہ وعدہ کے معنی ’’مزید حرکیاتی معیشت‘‘ کے بارے میں تیقن ہیں۔‘‘ لیکن گجرات ماڈل زیادہ پرکشش ثابت نہیں ہوا ۔ ریاست گجرات کے تعلیمی نصاب میں کئی ایسی کتب شامل ہیں جو دیناناتھ بترا نے لکھی ہیں۔ بترا ایک ایسے اسکالر ہیں جنہوں نے دائیں بازو کے ہندو عدسہ کے ذریعے ہندوستان کی تاریخ دوبارہ مرتب کرنے کے لئے اپنی زندگی وقف کردی۔‘‘ اخبار مذکورہ نے یاد دلایا کہ’’ بترا نے گزشتہ فروری میں پنگوئن انڈیا پر دباؤ ڈالنے کی ایک کامیاب کوشش کی قیادت کی تھی ۔ یہ دباؤ وینڈی ڈونچر کی ایک کتاب کی نقول کو واپس لینے سے متعلق تھا ۔ ڈونچر یونیورسٹی آف شکاگو میں مذہبیات کے پروفیسر ہیں ۔ بترا کی دانست میں مذکورہ کتاب میں ہندو ازم کی اہانت کی گئی تھی ۔ مذکورہ اداریہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’’مشکل تو یہ ہے کہ بترا کی تعلیمات میں طلباء کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ’’اکھنڈ بھارت‘‘ کے نقشے اتاریں ۔ اس طرح مفروضہ طور پر اس کی مستحقہ سرحدوں کو بحال کریں جن میں بنگلہ دیش ، سری لنکا، تبت ، نیپال، پاکستان اور افغانستان شامل ہوں ۔‘‘ 1999میں اس وقت کی بی جے پی قومی حکومت نے’’بترا کو تاریخ کی درسی کتب دوبارہ مرتب کرنے کا انچارج بنایا تھا تاکہ مذکورہ اور ہندو حق کے دیگر نظریات کی عکاسی ہو‘‘۔ نیویارک ٹائمز نے مزید لکھا ہے کہ’’ اب ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ پارٹی ، اس مقام سے دوبارہ شروعات کرنا چاہتی ہے جہاں اس نے پہلے یہ کام چھوڑا تھا ، یعنی جب وہ2004میں اقتدار سے باہر ہوئی تھی ۔‘‘ مذکورہ اداریہ میں یہ بھی لکھاگیا ہے کہ’’نوجوانوں کی تعلیم ملک کے مستقبل کے لئے بے حد اہم ہے تاکہ اس طرح تاریخی حقائق کو دبایانہ جاسکے ۔‘‘

PM Narendra Modi's educational reform may promote ideology of Hindu right: NYT

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں