11ویں میٹرو پولیس ورلڈ کانگریس کی اختتامی تقریب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-10

11ویں میٹرو پولیس ورلڈ کانگریس کی اختتامی تقریب

حیدرآباد
یو این آئی
صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے آج کہا جہ جدید طلب سے نمٹنے اور چیلنجس کا مقابلہ کرنے شہری حکمرانی اور مقامی فینانس کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں شہر کاری ہورہی ہے ۔19ویں صدی سلطنتوں کی، 20ویں صدی ملکوں کی تھی اور 21ویں صدی شہروں کی ہوگی ۔ اقوام متحدہ کے مطابق2050تک 75فیصد آبادی شہری ہوگی۔ ان میں سے بیشتر ایشیاء اور آفریقہ کے تیزی سے فروغ پانے والے شہر ہوسکتے ہیں ۔ 2011ء کی ہندوستان کی مردم شماری کے بموجب377ملین ہندوستانی آبادی کا31فیصد شہروں کی آبادی ہے۔ چین میں شہری آبادی کا تناسب45فیصد، انڈونیشیا میں54فیصد ،میکسیکو میں78فیصد ، برازیل میں87فیصدہے۔ پرنب مکرجی نے11ویں میٹرو پولیس ورلڈ کانگریس2014ء کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حیدرآباد میں یہ بات بتائی ۔2011ء کی مردم شماری میں شہری آبادی کا سالانہ فروغ2,26فیصد بتایا گیا تھا۔ جس میں ڈرامائی اضافہ ہوا آبادی35ملین سے بڑھ کر 52ملین ہوگئی ۔ ایسے وقت جب 50فیصد عالمی آبادی شہروں میں رہتی ہے یہ بات اہم ہے کہ منتظمین صفائی ، آلودگی، بلدی سہولتیں ، حرکت پذیری ، عوامی سلامتی میں اختراعی اندازکواپنائیں یہ چیالنجس نہ صرف آب وہوا میں تبدیلی اور گرین ہاور’’گیس اخراج کے ضمن میں در پیش ہیں بلکہ شہریوں کو بنیادی خدمات ، آبی سربراہی اور ٹرانسپورٹ کے لئے ترقیاتی نیٹ ورکس ، فاضل مادہ کی نکاسی گرین بلڈنگس کی تعمیر ، اجتماعی ٹرانسپورٹیشن سسٹم کی توسیع کے لئے بھی ہیں ۔ مکرجی نے کہا کہ اربن انڈیا کو بنیادی سہولتوں اور انفراسٹرکچر کی فراہمی میں پسماندگی کا سامنا ہے ۔ 9فیصد اربن انڈیا میں محفوظ پینے کے پانی کی سہولت اور12.6فیصد میں بیت الخلاء کی سہولت کا فقدان ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مرکزی حکومت نے بڑے پیمانہ پر سوچھ بھارت ابھیان کا آغاز کیا۔
پانچ سالہ کلین انڈیا مشن صفائی کی سہولتوں کے لئے شروع کیا گیا ۔2019ء تک4041ٹاؤنس کا منصوبہ ہے ۔ آج شہروں میں آلودگی دوسرا بڑا چیالنج ہے ۔ پرنب مکرجی نے کہا کہ سرسبز و شاداب ماحول کے بعد ہمیں توانائی بچت کرنے والے ٹکنالوجیز اپنانے عوام سے حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ گرین بلڈنگ اور گرین زونس شہری منصوبہ بندی کا اٹوٹ اور لازمی حصہ ہونا چاہئے ۔ جب تک سبز ماحول اور پالیسی سازی میں بچت کو منصوبہ بندی مرحلہ میں شامل نہ کریں سبز ماحول کی کمی بڑھتی جائے گی اور اس خلاء کو پر نہیں کیاجاسکتا ۔ پرنب مکرجی نے کہا کہ شہروں کو نقل مقام جیسے جیسے بڑھتا جارہا ہے تمام کے لئے مکانات کی فراہمی سنگین مسئلہ بن رہی ہے ۔ شہر کے منتظمین کے لئے یہ لازمی بن گیا ہے کہ وہ موزوں امکنہ پالیسیوں کو اپنائیں تاکہ نئے سلمس کی تشکیل کو روک سکیں ۔ خانگی شراکت داری ایسی پالیسیوں کا اٹوٹ حصہ ہونا چاہئے ۔ حکومت کا دوسرا قدم100اسمارٹ شہروں کا فروغ ہے ۔ اسمارٹ شہر کی تشکیل کے لئے شہری منصوبہ بندی حکمرانی ، ماحولیات انفراسٹرکچر اور انفارمیشن ٹکنالوجی کو ضم کیاجائے گا تاکہ ٹکنالوجی کی رسائی کے فوائد کو یقینی بنایاجائے اور شہریوں کے معیار زندگی میں بہتری ہو۔

11th Metropolitan Police Conference ends

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں