کیلاش ستیارتھی اور ملالہ کو امن کا نوبل انعام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-11

کیلاش ستیارتھی اور ملالہ کو امن کا نوبل انعام

Malala-Kailash-Satyarthi-share-Nobel-Peace-Prize
نئی دہلی
رائٹر
ہندوستان کے کیلاش ستیارتھی اور پاکستان کی ملالہ یوسف زئی کو اس سال کا نوبل انعام دیا گیا ہے ۔ 80ہزار سیز ائد بچوں کی زندگی بدلنے والے کیلاش ستیارتھی کو اور بچوں کی تعلیم کے لئے سرگرم رولادا کرے والی پاکستان کی ملالہ یوسف زئی کو مشترکہ طور پر اس سال کے نوبل امن انعام کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔ نوبل کی انعامی رقم12لاکھ ڈالر کے قریب ہے ۔ ملالہ اور کیلاش کو اس کا نصف نصف ملے گا ۔ نوبل پرائز کی ویب سائٹ کے مطابق ملالہ اور کیلاش ستیارتھی کو یہ ایوارڈ ان کی بچوں اور نوجوانوں کے استحصال کے خلاف جدوجہد اور تمام بچوں کے لئے تعلیم کے حق کے لئے کوششوں پردیا گیا ہے ۔ خیال رہے کہ11جنوری1954کو پیدا ہوئے کیلاش ستیارتھی بچپن بچاؤ آندولن کے روح رواں ہیں۔ وہ تقریباً دو دہائی سے بچہ مزدوری کے خلاف آواز بلند کررہے ہیں اور اس تحریک کو عالمی سطح پر لے جانے کے لئے مشہور ہیں۔ کیلاش ستیارتھی کی کوششوں سے اب تک تقریباً80ہزار بچوں کی زندگی میں نئی روشنی آئی ہے ۔ ڈاکٹر عبدالسلام کے بعد ملالہ دوسری پاکستانی ہیں جنہیں نوبل انعام سے نوازا گیا ہے ۔
بی بی سی اردو سروس میں گل مکئی کے نام سے سوات سے ڈائریاں لکھ کر عالمی شہرت حاصل کرنے والی ملالہ یوسف زئی کو اکتوبر2012ء میں طالبان نے حملے کا نشانہ بنایا تھا ۔ حملے کے وقت وہ مینگورہ میں ایک اسکول وین میں گھر جارہی تھی ۔ اس حملے میں ملالہ سمیت دو اور طالبات بھی زخمی ہوئی تھیں۔ ابتدائی علاج کے بعد انہیں برطانیہ منتقل کیا گیا جہاں وہ صحت یاب ہونے کے بعد اب زیر تعلیم ہیں۔ بعد ازاں حکومت پاکستان نے انہیں سوات میں طالبان کے عروج کے دور میں بچوں کے حقوق کے لئے آواز اٹھانے پر نقد انعام اور امن ایوارڈ بھی دیا تھا ۔ انہیں2011ء میں انٹر نیشنل چلڈرن پیس پرائز کے لئے بھی نامزد کیا گیا تھا ۔ ملالہ یوسف زئی کا تعلق سوات کے صدر مقام مینگورہ سے ہی ہے ۔ سوات میں2009میں فوجی آپریشن سے پہلے حالات انتہائی کشیدہ تھے اور شدت پسند مذہبی رہنما مولانا فضل اللہ کے حامی جنگجو وادی کے بیشتر علاقوں پر قابض تھے جب کہ لڑکیوں کی تعلیم پر بھی پابندی لگادی گئی تھی ۔ ناورے کی نوبل کمیٹی کے سربراہ تھورب جورین جگلینڈ نے کہاکہ نوبل کمیٹی اس بات پر مسرت کا اظہار کرتی ہے کہ امن کا نوبل انعام ایک ہندو اور ایک مسلمان کو دیاجارہا ہے یعنی ایک ہندو ستانی اور ایک پاکستانی کو تاکہ دونوں ممالک انتہا پ سندی اور تعلیم کے خلاف مشترکہ جدو جہد میں شریک ہوں ۔

Malala Yousafzai and Kailash Satyarthi share Nobel Peace Prize

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں