سعودی عرب - زیر کفالت افراد کو اسکولوں میں ملازمت کے لئے اقامہ بدلنے کی ضرورت نہیں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-28

سعودی عرب - زیر کفالت افراد کو اسکولوں میں ملازمت کے لئے اقامہ بدلنے کی ضرورت نہیں

جدہ
یو این آئی
اس ہفتہ کے آغاز سے سعودی عرب میں موجود غیر ملکی باشندوں کے زیر کفالت رشہ داروں کو پرائیویٹ اور بین الاقوامی اسکولوں میں کام کرنے کی اجازت ہوگی اور اس کے لئے انہیں اپنا اقامہ تبدیل کرنا نہیں پڑے گا ۔ یہ اطلاع وزارت محنت کے ذرائع نے دی ۔ ذرائع نے کہا کہ اس سے بیرون ملک سے نئے ملازمین کی بھرتی میں کمی آئے گی اور ان کے لئے ویزا جاری کرنے میں ہونے والے اخراجات کی رقم اور وقت بھی بچیں گے ۔ اس سے پہلے غیر ملکیوں کے زیر کفالت رشتہ داروں کو صرف خانگی شعبہ میں کام کرنے کی اجازت دی جاتی تھی ، اس شرط کے ساتھ کہ وہ اپنا اقامہ منتقل کرلیں ۔ لیکن اب غیر ملکیوں کے ایسے رشتہ داروں کو وزارت محنت کی اجیر سرویس میں رجسٹریشن کرنا ہوگا ، جو وزارت تعلیم کی زیر نگرانی ہوگی۔ ایک پرائیویٹ اسکول کے مالک ملک ابو طالب نے کہا کہ وہ کافی طویل عرصے سے اس فیصلہ کے انتظا رکررہے تھے ۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اس خبر کی بنیاد پر اس ضمن میں اس وقت تک کسی ملازم کی بھرتی نہیں کریں گے جب تک وزارت محنت کی طرف سے اس سلسلے میں باضابطہ اعلان کی نقل نہ موصول ہو ۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے ایک بڑا اہم مسئلہ ہونے کی امید ہے ، خاص طور پر لڑکیوں کے اسکولوں میں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بوائز اسکولوں کے لئے کافی زیادہ ٹیچر وں کی بھرتی کی ہے ، لیکن ان کی کفالت میں رہنے والی خواتین کے اقامہ کو تبدیل کرنا ہمیشہ ایک دشوار کام ہوتا تھا ،۔ واضح رہے کہ اس فیصلے کے تحت اسکولی ٹیچروں کا نظم و نسق وزارت محنت کے قوانین کے مطابق کیاجائے گا ۔ انہیں ایک تحریری معاہدہ کرنا ہوگا اور انہوں نے میڈیکل انشورینس کرانے کا بھی حق حاصل ہوگا ۔ سعودی عرب میں کام کے اوقات کی مدت روزانہ8گھنٹے کی ہے ، جس کی ہفتہ واری مجموعی تعداد48گھنٹے کی ہوتی ہے ۔ انہیں سالانہ21دنوں کی چھٹی ملتی ہے ۔ جس کے عوض انہیں ادائیگی کی جاتی ہے اور ایک ہی کمپنی میں مسلسل5سال تک کام کرنے کے بعد سالانہ30دنوں کی ادا شدہ چھٹی دی جاتی ہے ۔ خواتین ملازمین کو اس کے علاوہ10ہفتے کی زچگی کی چھٹی ملتی ہے ۔

Dependents can work without Transfer of Sponsorship

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں