طوفان سے آندھرا پردیش کو 70 ہزار کروڑ روپے کا نقصان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-16

طوفان سے آندھرا پردیش کو 70 ہزار کروڑ روپے کا نقصان

وشاکھا پٹنم/حیدرآباد
پی ٹی آئی ، یو این آئی، آئی اے این ایس
چیف منسٹرآندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو نے آج کہا کہ طوفان ہدہد کے نقصانات کا ہنوز تخمینہ لگایاجانا باقی ہے تاہم ابتدائی اندازوں کے تحت ریاست کو70ہزار کروڑ روپے کے نقصانات کا سامنا ہے ۔ چیف منسٹر نے وشاکھا پٹنم کلکٹریٹ پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ شمالی ساحلی اضلاع میں صورتحال ہنوز سنگین ہے اور معمول کی زندگی بحال کرنے کیلئے تیزی کے ساتھ اقدامات کئے جارہے ہیں۔ برقی سربراہی کی بحالی کے لئے بھی انجینئرس دن رات کام کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ مرحلہ پر حقیقی نقصانات کا تخمینہ لگانا مشکل ہے تاہم اندازے کے مطابق70ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے ۔ ہم ہر طرف سے رپورٹس حاصل کررہے ہیں ۔ یہ تخمینہ60ہزار کروڑ تا70ہزار کروڑ کے درمیان ہوسکتا ہے ۔ سردست ہم قطعی اعداد و شمار کا اعلان نہیں کرسکتے ۔ ہماری اولین ترجیح بچاؤ اور راحت کاری اقدامات ہیں جن کے ذریعہ طوفان زدہ علاقوں میں معمولات زندگی بحال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لئے مرکزی ٹیمیں ایک دو دن میں ریاست کا دورہ کریں گی ۔ واضح ہو کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کل بندرگاہی شہر کا دورہ کرتے ہوئے ایک ہزار کروڑ روپے کی امداد کا اعلان کیا تھا ۔ انہوں نے مہلوکین کے ورثاء کو فی کس 2لاکھ روپے اور زخمیوں کو فی کس50ہزار روپے معاوضہ ادا کرنے کا بھی اعلان کیا ۔ طوفان کے تین دن بعد بھی سریکا کلم ،وجیا نگرم اور وشاکھا پٹنم کے کئی علاقے ہنوز تاریکی میں ڈوبے ہوئے ہیں کیونکہ انتہائی تیز رفتار ہواؤں نے ہزاروں درختوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا تھا جس کے نتیجہ میں برقی تاروں اور ٹرانسفارمرس کو بڑے پیمانے پر نقصان پہونچا۔ طوفان کے موقع پر ہی برقی سربراہی مسدود کردی گئی تھی تاہم برقی نظام کو شدید نقصان کے باعث اسے بحال نہیں کیاجاسکا ۔ چندرا بابو نے مزید کہا کہ آج شام یا کل تک چند مقامات پر برقی سربراہی بحال ہونے کا امکان ہے ۔ مواصلاتی نظام کے بارے میں چیف منسٹر نے بتایا کہ وہ موبائل فون کمپنیوں سے بات کررہے ہیں۔ ان خدمات کا بھی جلد احیاء ہوجائے گا ۔ اسی دوران طوفان اور اس کے بعد شدید بارش سے مربوط حادثات میں اے پی میں مرنے والوں کی تعداد26تک پہنچ گئی ہے۔ طوفان سے ہزاروں گھر منہدم ہوگئے۔ کئی مواضعات باقی دنیا سے کٹ گئے اور لاکھوں افراد اشیائے ضروریہ سے محروم ہوگئے ۔ وشاکھا پٹنم میں16اموات ہوئیں جب کہ ضلع وجیا نگرم میں8افراد کی ہلاکت کی اطلاع ملی ہے ۔
ضلع سریکا کلم میں2افراد ہلاک ہوگئے ۔حکومت آندھرا پردیش کی جاری کردہ تازہ ترین رپورٹ میں یہ بات بتائی ۔ ضلع مشرقی گوداوری میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ طوفان سے چار اضلاع کے44منڈلوں کے320مواضعات میں2.84لاکھ افراد شدید متاثر ہوئے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیاہے کہ طوفان سے7871مکانات منہدم ہوگئے اور8439برقی کھمبوں و ٹرانسفارمرس کو نقصان پہنچا جب کہ3368مویشیوں کے اتلاف کی بات بھی بتائی گئی ہے ۔ طوفان سے متاثرہ علاقوں میں اسکولس ہنوز بند ہیں۔ بجلی کے تار برقی رو سے ہنوز محروم ہیں اور موصلاتی نظام صرف شہر وشاکھا پٹنم میں جزوی طور پر بحال کیاجاسکا ہے ۔یاد رہے کہ طوفان سے شہر وشاکھا پتنم سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے ۔ طوفان ہد ہد اتوار کی صبح200کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے وشاکھا پٹنم کے ساحل سے ٹکرایا تھا ۔ اسی دوران آئی اے این ایس کے بموجب ساحلی بندرگاہی شہر وشاکھا پٹنم میں معمولات زندگی آہستہ آہستہ بحال ہورہے ہیں جبکہ حکام راحت کاری اقدامات میں شدت لاتے ہوئے عوام کو اشیاء ضروریہ کی سربراہی پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔ پڑوسی اضلاع مشرقی و مغربی گوداوری سے وشاکھا پٹنم کو ٹینکرس کے ذریعہ پینے کا پانی اور دودھ سربراہ کیاجارہا ہے ۔ ترکاریاں اور دیگر غذائی اشیاء بڑی مقدار میں بھیجی گئی ہیں۔ رہائشی عمارتوں میں پانی پہنچانے کے لئے فار انجنوں کا بھی استعمال کیاجارہا ہے ۔ وشاکھا پٹنم کے شہری گزشتہ دو دن سے اشیائے ضروریہ کی قلت سے دوچار تھے تاہم انہیں آج زبردست راحت مل گئی۔
مواصلاتی خدمات جزوی طور پر بحال ہوئی ہیں تاہم برقی سربراہی کی بحالی کے لئے جان توڑکوششیں جاری ہیں ۔ چیف منسٹر این چندرابابو نائیڈو ہنوز وشاکھا پٹنم میں کیمپ کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ برقی سربراہی کے لئے متبادل انتظامات کئے جارہے ہیں ۔ بڑی تعداد میں برقی کھمبے گرجانے کے باعث بجلی کی سربراہی مشکل کام تصور کی جارہی ہے ۔ چندرا بابو نائیڈو نے بتایا کہ عوامی نظام تقسیم کے تحت9لاکھ متاثرہ خاندانوں کو مفت راشن سربراہ کیاجائے گا ۔ ہر خاندان کو 25کلو چاول، 5لیٹر کیروسین،3کلو شکر ،1لیٹر پام آئیل،3کلو آلو اور1کلو پیاز مفت سربراہ کئے جائیں گے ۔ بدعنوان تاجروں نے صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کردیا تھا جس پر حکام نے مصنوعی قلت پر قابو پانے آج بھاری مقدار میں ترکاریاں وشاکھا پٹنم پہنچا دیں ۔ چندرابابو نائیڈو نے بتایا کہ ترکاری صرف3روپئے تا5روپئے فی کلو فروخت کی جارہی ہے ۔ شہر کو5لاکھ لیٹر دودھ بھی لایا گیا ہے ۔ ہیلی کاپٹر سے لائے گئے6لاکھ غذائی پیاکٹ شہر میں تقسیم کئے گئے جب کہ ریلیف کیمپوں میں بھی کھانا تقسیم کیاجارہا ہے ۔ چار متاثرہ اضلاع میں 6لاکھ متاثرین کو ریلیف کیمپس میں ٹھہرایا گیا ہے ۔ حکام نے مصنوعی قلت پر قابو پانے کے لئے پٹرول اور ڈیزل کی وافر مقدار سربراہ کی ہے ۔ طوفان سے1.82لاکھ ہیکٹر اراضی پر فصلوں کو نقصان پہنچا۔

Cyclone Hudhud Losses could rise to Rs 70000 crores

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں