کالا دھن مسئلہ بی جے پی عوام کے کھاتوں میں رقومات جمع کرائے - ڈگ وجئے سنگھ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-31

کالا دھن مسئلہ بی جے پی عوام کے کھاتوں میں رقومات جمع کرائے - ڈگ وجئے سنگھ

سنبھل
پی ٹی آئی
کانگریس جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ نے بی جے پی کو کالا دھن واپس لانے کے اس کے انتخابی وعدہ کی یاد دہانی کراتے ہوئے آج مرکز کو چیلنج کیا کہ اگر اس میں ہمت ہے تو وہ کھاتہ داروں کے ناموں کا انکشاف کرے ، ڈگ وجئے سنگھ نے جو کالکی مہا اتسو کے افتتاح کے سلسلے میں یہاں آئے ہوئے تھے کہا کہ اگر مرکزی حکومت میں ذراہ برابر ہمت ہے تو وہ افراد کے ناموں کا انکشاف کرے جن کے کالے دھن کے کھاتے ہیں ۔ انہوں نے مودی زیر قیادت بی جے پی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ اندرون100دن کالا دھن واپس لانے کے انتخابی ریالیوں کے دوران کئے گئے وعدوں سے مکر گئی ہے جب کہ حکومت نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ وہ ہر شخص کے کھاتے میں تین تین لاکھ روپے جمع کرائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اب جب کہ جن دھن اسکیم کا افتتاح کیاجاچکا ہے اور بینک اکاؤنٹ کھولے جاچکے ہیں ، عوام کو اپنے اکاؤنٹ نمبرس وزیر اعظم کے دفتر کو بھیجا چاہئے جن میں فوری طور پر 3تا5لاکھ روپے جمع کردئے جائیں گے۔ آپ جائیں اور بی جے پی کے لوگوں سے پوچھیں کہ وہ کھاتوں میں رقم کب جمع کرارہے ہیں ۔ انہوں نے مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہا گر دونوں ایوانوں کے بی جے پی قائدین کے اثاثوں کو حساب کتاب کیاجائے تو2009اور2014کے دوارن سب سے زیادہ اضافہ(ارون جیٹلی) کے کھاتے میں ہوا ہے ، حالانکہ انہوں نے پریکٹس کرنا بھی چھوڑ دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چاہے ان کا تعلق کانگریس سے ہو یا بی جے پی سے ، وہ نوٹس ملنے کے بعد خود جواب دیں گے ۔ جس کسی کے پاس ہندوستانی یا بیرونی بینکوں مین غیر قانونی رقومات جمع ہیں ، انہیں واپس لایاجانا چاہئے ۔ یہ بتائے جانے پر کہ بی جے پی یہ الزام عائد کررہی ہے کہ سابق کانگریس حکومت نے ناموں کا انکشاف نہ کرنے سوئز بینکوں کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے ، ڈگ وجئے نے کہا کہ انہیں نیا معاہدہ کرنا چاہئے ۔ انہیں ایسا کرنے سے کون روک رہا ہے ۔ لہذا اس سے پہلے جب بی جے پی ووٹ مانگ رہی تھی تو کیا مودی کو قانون کا علم نہیں تھا؟ کیا بابا رام دیو کو قانون کے بارے میں معلومات نہیں تھی ؟

Black money: Digvijay dares Centre to reveal names

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں