پی ٹی آئی
سیاہ دھن مقدمات کی تحقیقات کے لئے سپریم کورٹ کی تقرر کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے آج کہا ہے کہ وہ خاطیوں کے خلاف کارروائی کرے گی خواہ وہ’’ چھوٹے ہوں یا بڑے‘‘ لیکن اس ٹیم نے وضاحت کردی ہے کہ ان کھاتہ داروں کے بارے میں رازداری کی خلاف ورزی نہیں کی جائے گی۔ ایس آئی ٹی نے بتایا کہ اس کو ایچ ایس بی سی بنک(جنیوا) کے زائد از600کھاتہ داروں کے علاوہ دیگر نام بھی معلوم ہوئے ہیں۔600سے زیادہ ناموں کی فہرست کل ہی سپریم کورٹ میں پیش کی جاچکی ہے ۔ ایس آئی ٹی کے نائب صدر نشین جسٹس اریجیت پسائت نے کہا کہ’’ ہمارے سامنے نہ تو کوئی بڑا ہے نہ چھوٹا ۔ ہر شخص مساوی ہے جس کسی نے اس ملک کو لوٹا ہے اس کو پکڑا جائے گا اور معاشی و نیز دیگر طریقوں سے سزادی جائے گی۔ ہم اس بات کا یقین دلاتے ہیں ۔ ہم دونوں(صدر ایس آئی ٹی جسٹس شاہ) ایسے کام کے لئے مشہور ہیں ، ممکن ہے کہ بہت سے لوگ اس تعلق سے مضطرب ہوں ۔‘‘جسٹس شاہ نے کہا کہ اب تک انہوں نے ملک کی بڑی شخصیتوں کے خلاف متعدد مقدمات کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے ٹی وی چیانلوں کو انٹر ویودیتے ہوئے کہا کہ’’ہمیں اس بات کی فکر نہیں ہے کہ کون بڑا ہے۔ ہم ان کے ساتھ مساویانہ سلوک کریں گے ۔ ملک کے غریب ترین شخص کے ساتھ بھی مساویانہ سلوک کیاجائے گا۔‘‘(جسٹس اریجیت پسائت اور جسٹس شاہ دونوں ہی سپریم کورٹ کے ریٹائر ججس ہیں)۔ ایسے میں جب کہ بیرونی بنک کھاتہ داروں کے ناموں کے انکشاف پر یہ بحث شدت اختیار کرتی جارہی ہے کہ دیگر ممالک کے ساتھ مستقبل میں تعاون خطرہ میں پڑ سکتا ہے ، صدر نشین ایس آئی ٹی نے کہا کہ راز داری معاہدہ کی خلاف ورزی نہیں کی جاسکتی ۔‘‘
رازداری ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے ۔ آپ اس معاہدہ کی خلاف ورزی نہیں کرسکتے۔ اگر آپ اس کی خلاف ورزی کریں تو یہ ممالک مزید اطلاعات نہیں فراہم کریں گے جب کہ دوسرے ملک کی جانب سے توثیق ضروری ہے ۔ یہ ثبوت ضروری ہے کہ فلاں شخص، بیرونی اکاؤنٹ رکھتا ہے ۔’’(مذکورہ معاہدہ کی خلاف ورزی کی صورت میں) آپ کو یہ ثبت نہیں ملے گا۔‘‘ جسٹس شاہ نے کہا کہ بیرون ملک رقم چھپا کر رکھنے والے ملزمین کے خلاف تحقیقات بڑٰ تیزی سے جاری ہیں اور ان کے خلاف ضروری کارروائی کی جائے گی ۔‘‘ میرے لئے یہ کہنا مشکل ہے کہ ہم سیاہ دھن کب واپس لے رہے ہیں لیکن کم از کم اتنا تو ہے کہ تحقیقات بڑی تیزی سے جاری ہیں اور اس کے کچھ نتائج نکلنے والے ہیں ۔‘‘ صدر نشین ایس آئی ٹی نے مزید کہا کہ’’ اگر کوئی حکم صادر بھی کردیاجائے اور کوئی فریق حکم التوا حاسل کرنے کے لئے عدالت سے رجو ع ہو تو ایسے حالات میں یہ کہنا مشکل ہے کہ متعلقہ محکمہ تیزی سے کارروائی نہیں کررہا ہے ۔ یہ محکمہ تو تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور وہ(محکمہ و نیز اس کے عہدیداروں نے) کارروائی بھی کی ہے ۔ جن لوگوں نے سیاہ دھن چھپا کر رکھا ہے ان لوگوں کے خلاف مزید مقدمات ’’مناسب وقت‘‘ کے اندر دائرہ ہوں گے۔ تحقیقات میں تیزی کے لئے ایس آئی ٹی ، دیگر ایجنسیوں کے ایچ ایس بی سی بنک مین کھاتے رکھنے والے627افراد کے ناموں کی فہرست کل ہی سپریم کورٹ میں پیش کی تھی ۔
Black money: SIT says whoever looted India will be punished
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں