کل جماعتی اجلاس میں ریاست میں رونما ہونے والے غیر متوقع سیلاب میں قیمتی زندگیوں کے اتلاف پر شدید اظہار رنج و تعزیت کیا گیا۔ تمام سیاسی جماعتوں نے آفت سماوی کی وجہ سے بے گھر ز، خمی اور مسائل کا شکار ہونے والوں سے گہری ہمدردی کا اظہار کیا۔ میٹنگ کے بعد عمر عبداللہ نے کہا کہ تمام جماعتوں نے راحت اور بچاؤ کا رروائیوں کی تائید کی۔ انہوں نے اس امر کی ستائش کی کہ تمام جماعتیں اکٹھا ہوئی ہیں اور انہوں نے ایک متحدہ پیام دیا ہے ۔ انہوں نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ اگر نیشنل کانفرنس اور پی ٹی پی، بی جے پی اور کانگریس مل جل کر بیٹھ سکتے ہیں اور مشترکہ پیام دے سکتے ہیں تو اس بحران کی گھڑی میں دوسرے لوگ بھی متحد ہوسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مختلف جماعتوں نے کئی اچھی تجاویز پیش کی ہیں۔ اصل اپوزیشن پی ڈی پی نے ایک دس نکاتی پروگرام پیش کیا۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ یہ وقت سیاست کرنے کا نہیں اور اولین ترجیح بچاؤ اور تعمیر نو ہونی چاہئے ۔ غریب ہو یا امیر ہر شخص متاثر ہوا ہے ۔
دریں اثنا سری نگر سے پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب وادی کشمیر میں جہاں شددی سیلاب کے متاثرین کے لئے فوجی جوانوں کی جانب سے امدادی کام، بے تکان انداز میں جاری ہیں وہیں کشتیوں، طیاروں اور ہیلی کاپٹروں پر پتھر پھینکے جانے کے واقعات بھی پیش آئے ہیں۔ شہر سری نگر کے طول عروض میں ریلیف اور بچاؤ کاموں میں فضائیہ کے لگ بھگ80طیارے اور ہیلی کاپٹرس حصہ لے رہے ہیں ،۔ ان میں سے بعض طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کو سنگباری کرنے والوں نے نشانہ بنایا جس سے معمولی نقصان پہنچا لیکن سیکوریٹی عملہ نے کہا ہے کہ سب کو امداد پہنچنے تک وہ(جوان) یہ امدادی کام’ترک نہیں کریں گے ‘‘۔ شہر میں بچاؤ کاموں کے دوران فضائیہ کے ایک ہیلی کاپٹر کو جو اڑان بھررہا تھا ، سنگباری سے نقصان پہنچا ۔ فضائیہ کے ایک سینئر عہدیدار نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ’’ایسے واقعات پیش آئے ہیں جب کم بلندی پر پرواز کرنے والے ہیلی کاپٹروں پر سنگباری کی گئی ۔ ایک ہیلی کاپٹر پر کئی پتھر پھینکے گئے جس سے اس ہیلی کاپٹر کی باڈی اور پنکھوں کو معمولی نقصان پہنچا ۔ تاہم عہدیدار نے بتایا کہ یہ ہیلی کاپٹر اپنے اڈہ کو بحفاظت واپس آگیا جہاں نقصان کا اندازہ لگایا جارہا ہے ۔ فوج نے بھی کہا ہے کہ امدادی اور بچاؤ کاموں میں مشغول کشتیوں پر بھی سنگباری کرنے والوں نے حملے کئے ۔ ڈائرکٹر جنرل ایر آپریشنس ایر مارشل ایس بی دیو نے بتایا کہ’’ یہ بڑی بد بختی کی بات ہے کہ جو لوگ عوام کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں ان پر حملے کئے جارہے ہیں۔ لیکن ہم یہ امدادی اقدامات ترک نہیں کریں گے اور ہر ہر فرد کو امداد پہنچنے تک اپنا کام جاری رکھیں گے ۔‘‘
اسی دوران چیف منسٹر جموں و کشمیر عمر عبداللہ نے بھی فوج اور فضائیہ کے عملہ کو نشانہ بنانے والوں کی مذمت کی ہے اور ’’انتشار پسند عناصر ‘‘ سے اپیل کی ہے کہ وہ امدادی کاموں کو جاری رہنے دیں ۔ عمر عبداللہ نے مزید کہا کہ’’یہ انتشار پسند عناصر ، ان صبر آزما حالات سے ناجائز فائدہ اٹھارہے ہیں ۔ ان عناصر کو مختلف ایجنسیوں کی جانب سے جاری امدادی اور بچاؤ کاموں میں رکاوٹ نہیں بننا چاہئے ۔‘‘ ریاستی چیف منسٹر نے بطورطنز کہا کہ ’’ان عناصر کو بعد میں کافی وقت ملے گا ۔‘‘ اسی دوران یہ اطلاعات ملی ہیں کہ بعض مقامات پر علیحدگی پسند عناصر، عوام کو ورغلا رہے ہیں کہ وہ فضائیہ اور فوج کی جانب سے جاری ریلیف اور بچاؤں کاموں میں خلل اندازی کریں اور ایسے اقدامات کو نشانہ بنائیں ۔ ایر مارشل ایس بی دیو نے کہا کہ وہ(دیو) عوام کے غصہ کو سمجھ سکتے ہیں ۔، سیلاب میں جو لوگ اپنے سازوسامان سے محروم ہوگئے ہیں ان سے وہ(دیو) ہمدردی رکھتے ہیں۔’’ہم اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں ۔ امدادی کاموں کے لئے ہم نے زائد از80طیارے اور ہیلی کاپٹرس مصروف رکھے ہیں جیسا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ ہر3منٹ میں ایک طیارہ اڑان بھررہا ہے ۔ ہم یہ امدادی کام ترک کرنے والے نہیں ہیں۔
Parties pledge to rebuild flood-ravaged Jammu and Kashmir
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں