مسلم نوجوانوں کو داعش کے نام پر گمراہ کرنے کی کوشش - تحقیقاتی ایجنسیوں کا الزام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-18

مسلم نوجوانوں کو داعش کے نام پر گمراہ کرنے کی کوشش - تحقیقاتی ایجنسیوں کا الزام

ممبئی
یو این آئی
تحقیقاتی ایجنسیوں نے الزام لگایا ہے کہ مسلم نوجوانوں کو آسام اور دیگر فساد زدہ اضلاع کے فوٹیج دکھا کر ورغلایا جارہا ہے اور ممبئی اور مہاراشٹر میں دو افراد آئی ایس آئی ایس میں مسلم نوجوانوں کی تقرریاں کررہے ہیں ،۔ تحقیقاتی ایجنسیوں کے مطابق قتل و غارتگری کی تصاویر دکھا کر مسلم نوجوانوں سے کہاجارہا ہے کہ انہیں آئی ایس آئی ایس میں شامل ہونے کے بعد ہتھیار اٹھانا نہیں ہے بلکہ انہیں عراق میں رہ کر اگر وہ ڈاکٹر ہیں تو علاج و معالجہ اور انجینئر ہوں تو انجینئرنگ کا کام انجام دینا ہوگا ۔ تحقیقاتی ایجنسیوں نے آئی ایس آئی ایس کے ایجنٹوں سے مسلم نوجوانوں کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے ایجنٹ مسلم نوجوانوں کو گمراہ کررہے ہیں ۔ تفتیشی ایجنسیوں کے مطابق حیدرآباد کے جن چار نوجوانوں کو آئی ایس آئی ایس میں شامل ہونے سے قبل ہی گرفتار کیا گیا ان چاروں نے اپنی تفتیش میں کئی اہم انکشافات کئے ہیں جن میں یہ بھی شامل ہے کہ ان چاروں کو ممبئی سے ہی آئی ایس آئی ایس میں شمولیت کے لئے عراق بھیجاجانے والا تھالیکن ممبئی سے متصلہ کلیان کے نوجوانوں کی عراق میں موت اور پھر ممبئی پر تفتیشی ایجنسیوں کی سخت نظر اور ریڈ الرٹ کے بعد ان نواجوانوں کو حیدرآباد سے بھیجاجارہا تھا۔
ان چاروں نوجوانوں نے تفتیشی ایجنسیوں کو کئی اہم تفصیلات فراہم کی ہیں جس کے بعد اب تفتیشی ایجنسیوں نے آئی ایس آئی ایس کے ایجنٹوں پر اپنی نظر رکھنا شروع کردی ہے۔ مہاراشٹرا بھر میں اے ٹی ایس اور تفتیشی ایجنسیاں آئی ایس آئی ایس کے نام پر مسلم نوجوانوں کو ورغلانے والوں اور مشتبہ افراد پر نظر رکھ رہی ہے ۔ اے ٹی ایس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ مسلم نوجوانوں کو طرح طرح کا لالچ دے کر داعش اپنے مقصد کے لئے استعمال کرنے کے درپے ہیں ایسے میں مسلمانوں کو ان سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے ۔ اے ٹی ایس اور این آئی اے مشترکہ طور پر اس معاملہ کی تفتیش کررہی ہے ۔ حیدرآباد کے چار نوجوان فی الحال این آئی اے کی تحویل میں ہیں ۔
این آئی اے اور اے ٹی ایس نے ایسے مسلم اکثریتی علاقوں پر نظر رکھنی شروع کردی ہے جہاں سے مسلم نوجوانوں کے گمراہ ہونے کا خدشہ زیادہ ہے ۔ اے ٹی ایس نے آئی ایس آئی ایس معاملہ کو انتہائی سنجیدگی سے لیا ہے۔ اے ٹی ایس کو اس معاملے میں کئی اہم سراغ بھی ملے ہیں لیکن اے ٹی ایس اس کا انکشاف کرنا نہیں چاہتی ۔ اے ٹی ایس سے ملی اطلاع کے مطابق آئی ایس آئی ایس میں مسلم نوجوانوں کو شمولیت کے لئے ورغلانے کا عمل ممبئی اور مہاراشٹرامیں جاری ہے ۔ مہاراشٹرا بھر میں اے ٹی ایس کے عہدیدار مشتبہ ملزمین اور اس قسم کے نوجوانوں پر نظر رکھ ہی ہے جو ماضی میں غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے تھے یا پھر ان کا مجرمانہ ریکارد ہے۔ اے ٹی ایس کے ایک عہدیدار نے دعویٰ کیا ہے کہ آئی ایس آئی ایس کے نام پر کسی بھی بے قصور مسلم نوجوانوں کو ہراساں یا پریشان نہیں کیاجائے گا نہ ہی ان سے بے وجہ تفتیش کی جائے گی۔ اے ٹی ایس پختہ ثبوت جمع کرنے کے بعد ہی کسی کو تفتیش کے لئے طلب کرتی ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں