اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی میں بی ایڈ کورس اردو میں بھی پڑھانے کا مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-27

اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی میں بی ایڈ کورس اردو میں بھی پڑھانے کا مطالبہ

نئی دہلی
سلیم صدیقی؍ ایس این بی
اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی(اگنو) دوسری یونیورسٹیوں کی طرح ہی ٹیچر ٹریننگ کورس بی ایڈ( ڈسٹینس موڈ) کے لئے ملک بھر میں 347اسٹڈی سینٹر چلا رہا ہے ، لیکن کسی بھی سینٹر پر طلبہ کو اردو میں تعلیم حاصل کرنے کا متبادل مہیا نہیں کرایا گیا ہے جب کہ ہندی اور انگریزی کے علاوہ تامل میں بھی اس کورس کو پڑھایاجارہا ہے ۔اگنو کے وائس چانسلر سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس جانب توجہ دیتے ہوئے کچھ ریاستوں کے طلبہ کو اردو کا متبادل فراہم کیاجائے۔ تعلیمی کاز کے لئے سر گرم نوائے حق ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر اسد غازی نے اگنو کے وائس چانسلر پروفیسر ایم اسلم اور قومی کونسل برائے فروغ اردو کے ڈائریکٹر خواجہ اکرام کو مکتوب بھیج کر اس جانب توجہ دلاتے ہوئے کہا ہے کہ اگنو ملک بھر میں بی ایڈ( فاصلاتی نظام) کے347اسٹیڈ ی سینٹر چلارہا ہے۔ ہر سینٹر پر100سیٹیں ہیں۔ اس طرح ملک بھر میں کل 34700سیٹیں ہیں ۔ ان تمام ہی سینٹروں پر ہندی اور انگریزی میں کورس پڑھایاجارہا ہے جبکہ تامل ناڈو میں طلباء کو یہ کورس تامل میں پڑھنے کا متبادل بھی فراہم کرایا گیا ہے ۔ اس کے برعکس کسی بھی سینٹر پر اردو میں پڑھانے کا متبادل موجود نہیں ہے جب کہ اردو کو ملک کی راجدھانی دہلی، اتر پردیش ، بہار وغیرہ میں دوسری سرکاری زبان کا درجہ دیاجاچکا ہے ۔ اس کے علاوہ بھی دیگر ریاستوں میں بڑی تعداد میں لوگ اردو پڑھتے لکھتے ہیں۔ اسد غازی کا کہنا ہے کہ2001کی مردم شماری کے مطابق مختلف ریاستوں کے5کروڑ،15لاکھ،36ہزار111افراد نے اردو کو اپنی مادری زبان کے طور پر اندراج کرایا تھا، جب کہ دیگر ڈاٹاکے مطابق یہ تعداد6کروڑ54لاکھ50ہزار 86افراد ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اتنی بڑی تعداد کے پیش نظر اگنو کو کم سے کم ان ریاستوں میں جہاں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ مل چکا ہے ، وہاں اس کورس کے طلبہ کو اردو میں بھی پڑھائی کرنے کا متبادل فراہم کرایا جانا چاہئے اور اس کے لئے ضروری اساتذہ کا انتظام بھی کرنا چاہئے ۔
مرکزی وزارت اقلیتی امور کے تحت کمشنر فار لنگوئسٹک مائنا ریٹیز پروفیسر اخترالواسع نے اس تعلق سے سوال کے جواب میں کہا کہ وہ اس مطالبہ کو جائز مانتے ہیں اور اس حق میں ہیں کہ اگنو کو بی ایڈ( فاصلاتی نظام) کورس ہی نہیں بلکہ ای ٹی ای کورس کو بھی اردو میں پڑھانا چاہئے اور یہ کام شروع کرنے میں اگنو کو کوئی تکلف بھی نہیں ہوگا۔ کیونکہ اگنو نے کئی اردو کورس شروع کئے ہیں ۔ پروفیسر اخترالواسع نے کہا کہ اس کے لئے نصاب اور نظام وضع کرنے میں مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ اس کی مدد کرسکتے ہیں ۔ قومی کونسل برائے فروغ زبان اردو کے ڈائریکٹر خواجہ اکرام نے روزنامہ راشٹریہ سہارا سے بات کرتے ہوئے اس تعلق سے کہا کہ اگنو کو چاہئے کہ جو لوگ اردو میں اس کورس کو کرنا چاہتے ہیں تو انہیں یہ سہولت فراہم کرائے اور اس کے لئے اردو میں نصاب اور اساتذہ بھی مہیا کرائے جائیں۔ خواجہ اکرام نے کہا کہ جہاں تک قومی اردو کونسل کی بات ہے تو اگنو کو اس تعلق سے جو بھی تعاون درکار ہوگا ہم اس کے لئے تیار ہیں۔ روزنامہ راشٹریہ سہارا نے اس سلسلے میں اگنو کے وائس چانسلر سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی لیکن ان سے رابطہ نہیں ہوسکا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں