پی ٹی آئی
جموں و کشمیر کے سیلاب زدہ علاقوں میں زندگی اپنے معمول پر آرہی ہے کیونکہ قومی ہائی ویز کے ذریعہ سواریوں کی ٹریفک کو بحال کردیا گیا اور بڑے پیمانہ پر اشیاء کی منتقلی کے لئے سہولت بہم پہونچائی جارہی ہے ۔ مغل روڈ سری نگر، جموں و کشمیر سنتھان کے قومی ہائی ویز کو کھول دیا گیا ہے ۔ ایک ترجمان نے یہ بات بتائی ۔ وزیرا علیٰ عمر عبداللہ نے راشن ، صاف پینے کا پانی ، کمبلیں، خیمے اور دواؤں وغیرہ کی فراہم پر زور دیا ہے ۔ علاوہ ازیں انہوں نے ڈوبے ہوئے بالخصوص سری نگر کے علاقوں سے پانی کو خشک کرنے اور حفظان صحت کے عمل کو زیادہ سے زیادہ کرنے پر بھی زور دیا ۔ وزیر اعلیٰ روزآنہ صورتحال کی نگرانی کرتے ہوئے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس منعقد کررہے ہیں ۔ آج منعقدکردہ اجلاس میں وزیر اعلیٰ کو اس بات سے آگاہ کیا گیا کہ شہر کے کئی سیلاب زدہ علاقوں سے اعلیٰ اقسام کے پمپوں کے ذریعہ سیلاب کے پانی کو خارج کردیا گیا جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر صفائی کا عمل مکمل ہوچکا ہے ۔ جانوروں کے ڈھانچوں سے بھی نمٹا گیا ہے اور جنگی بنیادوں پر کام جاری ہے ۔
ایک ترجمان نے یہ بات کہی ۔ وزیر اعلیٰ کو اس بات سے واقف کرایا گیا کہ رانکیل میں یومیہ30ملین گیلن پانی ، نشاط میں19گیلن اور لاستنگ میں6ملین کیلن پینے کے پانی کی سربراہی کا عمل معمول کے مطابق جاری کیاجارہا ہے ۔ مہجور نگر اور پڈشاہی باغ میں پانی کی فراہمی کو بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں ۔ کافی نقصانات کے باوجود دود گنگا علاقہ میں19ملین گیلن اور پوکھر یبل علاقہ میں4ملین گیلن پانی کی سربراہی کا عمل بہت جلد شروع ہوجائے گا ۔ جنوبی کشمیر کے اننت ناگ، پلواما، شوپیان اور کولگام علاقوں میں پانی سربراہی مکمل طور پر بحال کردی گئی ہے جب کہ پیمپور میں بحالی جزوی طور پر عمل میں آئی ہے ۔ شمالی کشمیر کے کپوارہ اور سوپور علاقوں میں ٹینکرس کو کام پر لگادیاگیا ہے ۔ مزید برآں یہ بات بھی کہی گئی کہ کل سری نگر ایر پورٹ سے99راحت کاری اشیاء پر مشتمل ٹرکس کو روانہ کردیا گیا ۔ علاوہ ازیں سری نگر میں آڑ پی ڈی محکمہ کی جانب سے غذائی اشیاء پر مشتمل50ٹرک روانہ کردئیے گئے اور آج مزید70ٹرکس بھیجے جانے کی توقع ہے ۔ دریں اثناء جموں و کشمیر حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے ایک شیڈول کے مطابق سری نگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے اب20ستمبر سے حج پروازیں روانہ ہوں گی ۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں