حیدرآباد کو وائی فائی سے لیس کرنے ٹنڈرس طلبی کا منصوبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-10

حیدرآباد کو وائی فائی سے لیس کرنے ٹنڈرس طلبی کا منصوبہ

حکومت تلنگانہ ، حیدرآباد کو وائی فائی سے لیس کرنے کے لئے اواخر ماہ تک ٹنڈرس طلب کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے ۔ ریاستی وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے تارک راما راؤ نے یہاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پراجکت پر عمل آوری کے لئے حکومت بہترین ٹکنالوجی کا انتخاب کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام نیٹ ورکس اور سرویس پرووائڈرس کو’’لیول پلے انگ فیلڈ‘‘ مہیا کرنا چچاہتے ہیں اس لئے ہم نے تجاویز بھیجنے کی درخواست کی ہے ۔ دلچسپی رکھنے والی تمام پارٹیاں اس میں حصہ لے سکتی ہیں۔ یہ بیان کرتے ہوئے کہ شہر میں ٹکنالوجی کا انقلاب آنے والا ہے ، آئی ٹی وزیر نے کہا کہ وہ ایک نئی ٹکنالوجی ، وائس فائی کے بارے میں بھی متجسس ہیں جس کے ذریعہ10کلو میٹر کے قطر میں آسانی کے ساتھ سگنل بھیجے جاسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تلنگانہ ایک کمپنی سے بات چیت کررہی ہے اور کپنی کی تجاویز کا انتظار کررہی ہے۔ تارک راما راؤ نے کہا کہ شہر کے گوشہ گوشہ میں مفت وائی فائی خدمات کی فراہمی ایک چیالنج سے کم نہیں ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ٹاٹا، ریلائنس اور ایرٹیل جیسی کمپنیاں اپنی4Gخدمات کا آغاز کررہی ہیں اور اس کے ساتھ ہی وہ وائی فائد خدمات بھی متعارف کرارہی ہیں ۔ ایرٹیل کمپنی، کیفے کافی ڈے کے30آؤٹ لیٹس پر پہلے سے ہی وائی فائی خدمات کا پیشکش کررہی ہے ۔ تارک راما راؤ نے کہا کہ ایک محدود مدت تک وائی فائی خدمات مفت رہیں گی اور اس کے بعد اخراجات کے لئے ایک یادداشت مفاہمت پر دستخط کئے جائیں گے ۔ آئی ٹی وزیر نے یہ بھی وضاحت کی کہ حکومت پر پراجکٹ کے کم سے کم اخراجات عائد ہوں گے کیونکہ اس پراجکٹ پر اس کا رول محدود ہے ۔ ریاستی حکومت چند ٹیلی کام کمپنیوں سے بات چیت کرچکی ہے اور ان کمپنیوں سے تجاویز بھی موصول ہوئیں تاہم لیول پلے انگ فیلڈ کو یقینی بنانے کے لئے ٹنڈرس طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ اگر پراجکٹ پر کامیابی سے عمل آوری ہوتی ہے تو حیدرآباد ، ملک کا پہلا وائی فائی سے لیس شہر ہوگا ۔ اسی دوران پی ٹی آئی کے بموجب حکومت تلنگانہ نے آج شہر کے تین باوقار اداروں کے ساتھ ایک مختلف معاہدو ں پر دستخط کیے تاکہ ایک انکوبیشن سنٹر کی تعمیر عمل میں لائی جاسکے ۔ انکوبیشن سنتر کی تعمیر کا مقصد دارالحکومت حیدرآباد میں صنعتکاری کو تیزی عطا کرتا ہے ۔ اس سلسلہ میں آئی آئی آئی ٹی ، انڈین اسکول آف بزنس اور نیشنل اکاڈمی آف لیگل اسٹڈیز اینڈ ریسرچ( نلسار) کے ساتھ یادداشت مفاہمت پر دستخط کیے گئے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے تارک راما راؤ نے کہا کہ انکوبیشن سنٹر ایک اعلیٰ معیاری سہولت ہوگی ۔ یہ صرف تلنگانہ کے لئے نہیں بلکہ ساری دنیا کے لئے ہوگی ۔ انکو بیشن سنٹر کا پہلا مرحلہ آئندہ6ماہ میں شروع ہوجائے گا جب کہ ٹریپل آئی ٹی کیمپس میں80ہزار مربع فٹ پر اس کا قیام عمل میں آئے گا جہاں700تا800شروعاتی کمپنیاں کام کریں گی ۔ آئندہ دو برسوں میں یہ مرکز ایک علیحدہ مقام پر منتقل ہوجائے گا جس کے لئے3لاکھ مربع فٹ جگہ کی حامل ایک شاندار عمارت تعمیر کی جائے گی جہاں1500شروعاتی کمپنیوں کو جگہ فراہم کی جائے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی حکومت تلنگانہ اکیڈمی آف اسکل اینڈ نالج کا قیام بھی عمل میں لارہی ہے تاکہ طلباء پڑھائی کی تکمیل کے ساتھ ہی بیرون ممالک میں ملازمتیں حاصل کرسکیں ۔ تارک راما راؤ نے مزید کہا کہ موجودہ الکٹرانک مینو فیکچرنگ کلسٹرس کا ہر ممکن طریقہ سے بہتر استعمال کیاجائے گا ۔ ایک برطانوی کمپنی ، شہر میں اپنے دفاتر کا آغاز کرنے والی ہے ۔ ریاستی وزیر نے کہا کہ حکومت تلنگانہ ، حیدرآباد کو انفارمیشن ٹکنالوجی کی سب سے اعلیٰ منزل میں تبدیل کرنے کی خواہاں ہے اور اس سلسلہ میں مختلف اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ۔
انفارمیشن ٹکنالوجی انوسٹمنٹ ریجن(آئی ٹی آئی آر) کے بارے میں پوچھے جانے پر تارک راما راؤ نے بتایا کہ وہ15ستمبر کو مرکزی وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی سے ملاقات کرکے اس سلسلہ میں مرکز کے منصوبوں سے واقفیت حاصل کریں گے۔ واضح ہو کہ مرکزی حکومت نے حیدرآباد میں انفارمیشن ٹکنالوجی انوسٹمنٹ ریجن کے قیام کا اعلان کیا تھا ۔ آئی ٹی صنعت کی اعلیٰ ترین باڈی ناسکام نے تخمینہ پیش کیا تھا کہ حیدرآباد میں قائم کیے جانے والے آئی ٹی آئی آر کے ذریعہ15تا20برسوں کے دوران دو لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوسکتی ہے ۔ آئی ٹی آئی آر کا پہلا مرحلہ آئندہ5سال میں مکمل کرلیاجائے گا ۔ تارک راما راؤ نے مزید بتایا کہ حیدرآبار میں پہلے سے موجود آئی ٹی کمپنیاں اپنی توسیع کرتی جارہی ہیں۔ہندستان کی سب سے بڑی آئی ٹی کمپنی ٹاٹا کنسلٹنسی سرویسس(ٹی سی ایس) نے یہاں اپنا یونٹ تعمیر کرتے ہوئے25ہزار ملازمتوں کی فراہمی کا اعلان کیا ہے۔ دیگر عالمی کمپنیاں جیسے ہانگ کانگ شنگھائی بینکنگ کارپوریشن(ایچ ایس بی سی) امیزان اور گوگل بھی حیدرآباد میں اپنی سرگرمیوں کو مسلسل وسعت دے رہی ہیں۔

Tenders to be called for making Hyerabad WiFi enabled

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں