ٹی آر ایس حکومت نے حیدرآباد کا برانڈ امیج متاثر کر دیا - کانگریس قائد جئے پال ریڈی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-13

ٹی آر ایس حکومت نے حیدرآباد کا برانڈ امیج متاثر کر دیا - کانگریس قائد جئے پال ریڈی

کانگریس پارٹی نے آج الزام عائد کیا کہ تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے عوام سے جھوٹے وعدے کرتے ہوئے تلنگانہ میں اقتدار حاصل کرلیا۔ پارٹی کے سینئر قائد اور سابق مرکزی وزیر جئے پال ریڈی نے یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صدر کانگریس سونیا گاندھی کی کاوشوں کی بدولت علیحدہ تلنگانہ کی تشکیل کا عوام کا دیرینہ خواب پورا ہوا۔ اس حقیقت کے باوجود کانگریس پارٹی کو انتخابات میں صرف اس لئے شکست ہوئی کیونکہ علاقائی پارٹیوں نے عوام سے جھوٹے اور غیر حقیقی وعدے کیے اور اقتدار پر قبضہ جمالیا ۔ جئے پ ال ریڈی نے دعوی کیا کہ خود چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ ، اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ ٹی آر ایس حکومت عوام کے لئے تاحال کچھ بھی نہیں کرسکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا اور دیگر علاقوں کے خلاف کے چندر شیکھر راؤ کے اشتعال انگیز بیانات کی بدولت حیدرآباد کی ایک کاسمو پولیٹن سٹی کی حیٖثیت سے امیج متاثرہوگئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نو تشکیل شدہ ریاست تلنگانہ کے لئے یہ کسی بھی طرح مناسب نہیں ہے۔ جئے پال ریڈی نے ٹی آر ایس حکومت سے اپیل کی کہ وہ اپنے انتخابی وعدوں کو روبہ عمل لائے۔
پی ٹی آئی کے بموجب جئے پال ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ کی ٹی آر ایس حکومت نے اپنے اولین100دنوں کے دوران حیدرآباد کی برانڈ امیج کو کمزور کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ100دن کی حکومت کے بعد کے چندر شیکھر راؤ نے خود اس بات کا اعتراف کیا کہ ٹی آر ایس حکومت اولین100دنوں میں کچھ نہیں کرسکی۔ جئے پال ریڈی نے کہا کہ حیدرآباد کا برانڈ امیج کمزور ہوتا دکھائی دے رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نظام کے دور سے ہی حیدرآباد کا امیج عروس البلاد کی حیثیت سے بن گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں نہ صرف تلگو بولنے والے بلکہ مراٹھی، کنٹرا، مارواڑی دوست اور گجراتی براردیاں بھی مل جل کر رہتی آئی ہیں تاہم ٹی آر ایس نے حیدرآباد کے اس امیج کو متاثر کردیا ہے ۔ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے سینئر کانگریس قائد نے مزید کہا کہ ٹی آر ایس حکومت کو چاہئے کہ وہ کوئی منفی کام نہ کرے بلکہ اس نے انتخابات سے قبل عوام سے جو وعدے کیے تھے ان کی تکمیل پر توجہ مرکوز کریں۔
انہوں نے بتایا کہ جمہوریت میں سب سے زیادہ اہمیت کی بات آزادی صحافت ہے ۔100دنوں میں انہوں نے میڈیا کو ڈرانے، دھمکانے اور چیانلوں کو مسدود کرنے جیسے کام کیے ہیں۔ تلنگانہ کی ایک نئی ریاست کی حیثیت سے تشکیل عمل میں لائی گئی تاہم اسے بدنام کیاجارہا ہے ۔ ہم کے سی آر پر زور دینا چاہتے ہیں کہ وہا یسے منفی اقدامات نہ اٹھائیں بلکہ عوام سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کی کوشش کریں ۔ جئے پال ریڈی نے دعویٰ کیا کہ ٹی آر ایس نے مسلمانوں کو 12فیصد تحفظات فراہم کرنے جیسے جھوٹے وعدوں کے ذریعہ انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ عوام بخوبی جاتے ہیں کہ صدر کانگریس سونیا گاندھی کی وجہ سے تلنگانہ حقیقت بن سکا۔مرکز میں بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے جے پال ریڈی نے کہا کہ یہ حکومت تمام محاذوں پر ناکام ہوچکی ہے ۔ بیرون ممالک کے بینکوں میں موجود85لاکھ کروڑ روپے کا سیاہ دھن واپس لانے مودی کا وعدہ ہنوز وعدہ ہی ہے ۔ اب مرکزی وزراء، جداگانہ لب و لہجہ میں بات کررہے ہیں ۔ انتخابات سے قبل مودی نے کہا تھا کہ ملک کی دولت بیرون ملک پڑی ہوئی ہے ۔ انہوں نے اسے گنایا بھی تھا۔ انہوں نے بتایا تھا کہ ملک کے84لاکھ کروڑ روپے بیرون ملکوں میں جمع ہیں ۔ راجناتھ سنگھ نے کہا تھا کہ ہم اندرون3ماہ سیاہ دھن واپس لائیں گے اور اسے ایماندارٹیکس دہندگان میں تقسیم کردیں گے ۔ مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی کا کہنا ہے کہ یہ بہت مشکل کام ہے ۔ بیرون ملک سے سیاہ دھن ملک واپس لانا ناممکن نہیں ہے ۔ یہ کہنا بھی مشکل ہے کہ بیرون ملکوں میں بھارتی رقومات کس کے نام پر جمع ہیں ۔ جئے پال ریڈی نے بتایا کہ بی جے پی کے لوگ صرف 100دنوں میں اپنے سب سے اہم وعدے سے پھر گئے ۔ اس حکومت کی کارکردگی جاننے کے لئے صرف یہ ایک مثال کافی ہے ۔ جئے پال ریڈی نے الزام عائد کیا کہ صدر بی جے پی امیت شاہ ، نریندر مودی کے انتہائی اہم سیاسی پاٹنر ہیں اور امت شاہ جہاں بھی جاتے ہیں وہاں فسادات رونما ہوتے ہیں۔

TRS government has weakened Hyderabad's brand image: S Jaipal Reddy

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں