شاردا گھوٹالہ میں ممتا بنرجی کا کلیدی رول - سی پی آئی ایم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-13

شاردا گھوٹالہ میں ممتا بنرجی کا کلیدی رول - سی پی آئی ایم

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پرشاردا چٹ فنڈ گھوٹالہ میں کلیدی رول ادا کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے مارکس وادی کمیونسٹ پارٹی نے کہا ہے کہ ممتا بنرجی سی بی آئی کا سامنے کرتے ہوئے خود بے گناہ ثابت کرے ۔ سی پی ایم لیڈر اور ٹریڈ یونین سیٹو کے صدر شیامل چکرورتی نے کہا کہ ممتا بنرجی سی بی آئی جانچ سے خوفزدہ کیوں ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی کہتی ہیں کہ سی بی آئی اصل مجرم تک نہیں پہنچ پارہی ہے ۔ میرا سی بی آئی سے مطالبہ کے کہ ممتا بنرجی سے پوچھ گچھ کر کے معلوم کریں کہ اصل مجرم کون ہیں۔ چکرورتی نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر ممتا بنرجی مجرم ہیں تو انہیں بھی سزا ملنی چاہئے ۔
اس موقع پر چکرورتی نے اعلان کیا کہ بایاں محاذ15ستمبر سے غیر معینہ مدت کے لئے تحریک چلائے گی تاکہ شاردا چٹ فنڈ گھوٹالہ کے گناہ گاروں کو سزا ملے اور 1.7ملین افراد کے روپیہ لوٹائے جاسکیں ۔ انہوں نے کہا کہ بایاں محاذ کے اقتدار کے خاتمہ کے بعد ریاست میں بندوق کی حکومت قائم ہے ۔ پریس کانفرنس بایاں محاذ کے دیگر لیڈران بھی موجود تھے ۔ ان لیڈروں نے کہا کہ آئے دن سی بی آئی اور انفورسمنٹ ڈائریکٹیور کے ذریعہ پوچھ تاچھ ہورہی ہے ۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ ترنمول کانگریس کے سینئر لیڈران اس میں ملوث ہیں۔
سی بی آئی نے سابق آئی پی ایس افسر اور ترنمول لیڈر رجت مجمدار کو گرفتار کیا ہے جب کہ ترنمول کانگریس کے راجیہ سبھا کے ممبران سرنجو بوس، پارٹی لیڈر آصف علی خان سے پوچھ تاچھ کی ہے جب کہ ای ڈی نے راجیہ سبھا کے ممبر پارلیمنٹ حسن عمران اور ریاستی وزیر ٹیکسٹائل شیام پادا مکھرجی سے پوچھ تاچھ کی ہے ۔ سرنجو بوس کلکتہ سے شائع ہونے والے ایک بنگلہ اخبار کے مالک ہیں ۔ جب کہ اسی اخبار کے ایک ملازم کنال گھوش جو ممتا بنرجی کے قریبی بھی تھے گرفتار ہیں۔ شیامل چکرورتی نے انٹلی جنس کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ترنمول کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ کے ذریعہ ایک موٹی رقم مشرق وسطی کے ممالک کو بھیجی گئی ہے چوں کہ ممتابنرجی کی اجازت پر ہی اس ممبر پارلیمنٹ کو راجیہ سبھا کا ٹکٹ دیا گیا تھا اس لئے اس کا جواب انہیں دینا چاہئے۔ سی پی ایم لیڈر سوجن چکرورتی نے کہا کہ ممتا بنرجی کالمپونگ میں شاردا گروپ کے چیرمین سے ملاقات کرچکی ہیں ۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ دونوں کے درمیان روابط تھے ، چوں کہ وزیر اعلیٰ خود کو عوام کا لیڈر کہتی ہیں تو انہیں عوام کے سامنے یہ ثابت کرنی چاہئے کہ وہ سین سے ملاقات نہیں کی ہیں۔ سوجن چکرورتی نے کہا کہ ریاستی حکومت کے ذریعہ قائم ایس آئی ٹی متاثرین کو انصاف دلانے میں ناکام ہوچکی ہے بلکہ ایس آئی ٹی کے ذریعہ گناہ گاروں کی پشت پناہی کی جارہی ہے ۔
کولکاتا سے ایس این بی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب شاردا معاملہ میں گرفتار ریاست کے سابق ڈی جی رجت مجمدار نے کہا کہ 7دنوں کی جگہ70دنوں تک بھی اگر سی بی آئی انہیں اپنی حراست میں رکھتی ہے تو رکھے، وہ شاردا معاملہ میں زبان نہیں کھولیں گے ۔ اور وہ زبردستی مجھ سے کچھ نہیں اگلوا سکتی ہے ، اور لاٹھی سے میری پٹائی کرسکتی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے حراست میں رکھنے سے سی بی آئی کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ عدالت مین شنوائی کے دوران سابق ڈی جی کے اس بیان سے عدالت میں موجود سبھی لوگ ششدررہ گئے ۔ سابق ڈی جی نے ایسا کیوں کہا اس پر سیاسی حلقہ میں چہ میگوئیاں شروع ہوگئی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق رجت مجمدار ترنمول کانگریس کے رکن ہیں، انہیں سامنے لاکر سی بی آئی اصل مجرم کو گرفتار کرنا چاہتی ہے ۔
دوسری طرف کہاجارہا ہے کہ اصل ملزمین کو بچانے کے لئے انہوں نے یہ حربہ استعمال کیا ہے طویل شنوائی کے بعد عدالت نے رجت مجمدار کو16ستمبر تک کے لئے سی بی آئی حراست میں رکھنے کی ہدایت کی ہے ۔ ذرائع کے مطابق نئے سرے سے تفتیشی افسران رات سے ہی رجت مجمدار سے پوچھ گچھ شروع کریں گے۔ رجت مجمدار مکمل صحت مند ہیں اس لئے انہیں اسپتال سے چھوڑ دیا گیا ۔ اسپتال سے انہیں سیدھا علی پور عدالت میں پیش کیا گیا ۔ واضح ہو کہ شاردا معاملہ میں منگل کو گرفتاری کے بعد سابق ڈی جی رجت مجمدار نے سینے میں درد محسوس کیا تو انہیں این آر ایس اسپتال میں داخل کیا گیا جہاں تین بار ان کا ای سی جی ہوا، ساری رپورٹیں نارمل آئیں ۔ اس کے علاوہ رجت مجمدار کا سٹی اسکین اور دماغ کا ایم آر آئی ٹیسٹ بھی ہوا ۔ رپورٹ نارمل رہی مگر ان کے دماغ میں خون کے کچھ دھبوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق یہ دھبے پرانے ہیں ۔ ان کی وجہ سے ان کے بیمار ہونے کی امید نہیں ہے ۔ مستقبل میں صحت کے تعلق سے کچھ دقت ہونے پر انہیں آؤٹ ڈور میں دکھانے کے لئے ڈاکٹروں نے مشورہ دیا ہے ۔
کولکاتا سے ایس این بی کی ایک اور علیحدہ اطلاع کے مطابق شاردا گھوٹالے کی تفتیش میں ریاستی حکومت کے رویے سے سی بی آئی خاصی ناراض دکھائی دے رہی ہے ۔ ریاست کی وزیر قانون چندریما بھٹا چاریہ کی قیادت میں ترنمول مہیلا کانگریس کے ذریعہ سی بی آئی کے دفتر کے سامنے دھرنا دئیے جانے اور تفتیشی اہلکاروں کے خلاف نعرے بازی کرنے کے معاملے کی رپورٹ مرکزی سرکار کے پاس بھیج دی گئی ہے ۔ معاملے کی تفتیش کے لئے کیا قدم اٹھانے چاہئے اس کے لئے ٹیم عدالت کار خ کر نے پر غور کررہی ہے ۔ غور طلب ہے کہ شاردا گھوٹالے معاملے میں ریاستی سرکار کے بڑے وزیروں اور لیڈروں کے نام سامنے آنے سے بوکھلائی ہوئی پارٹی کے بڑے لیڈروں اور وزیروں نے جس طرح سی بی آئی پر الزام تراشی کرتے ہوئے اسے مرکزی سرکار کا مہرہ بتا کر تفتیشی کام میں رکاوٹ پہنچانے کی کوشش کررہی ہے اس سے سی بی آئی کے افسران خاصے ناراض ہیں ۔ انہیں اس با ت کا پورامکان ہے کہ تفتیشی کام جیسے جیسے آگے بڑھ رہی ہے ریاستی سرکار میں بیٹھے لیڈران سی بی آئی پر حملے کررہے ہیں۔

Saradha Scam: TMC trying to protect Accused, says CPI-M

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں