عدالت میں پیش کردہ درخواست کے ساتھ این جی او ، کامن کاز ، نے سنہا کی قیام گاہ پر آنے والے افراد کی فہرست منسلک کی ہے جس میں بعض بااثر افراد کے نام بھی شامل ہیں جو کوئلہ اسکام میں مبینہ طور پر ملوث ہیں ۔ تنظیم نے سنہا پر الزام لگایا کہ وہ کوئلہ اسکام کیس کی تحقیقات کو دبانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ اس کیس میں کرپشن ، دھوکہ دہی اور مجرمانہ سازش کے بشمول مختلف جرائم کے لئے20ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور ٹرائل کورٹ میں دو چارج شیٹ بھی داخل کئے جاچکے ہیں ۔ گزشتہ روز جسٹس ایچ ایل دتو کی قیادت میں عدالت عظمیٰ کی ایک اور بنچ نے جو2Gاسکام کیس کی نگرانی بھی کررہی ہے سنہا کوحکم دیاتھا کہ وہ اسکام سے جڑے افراد کی اپنی سرکاری رہائش گاہ پر آمد کے بارے میں تحریری طور پر وضاحت کریں۔
( یو این آئی)سپریم کورٹ نے1993ء تا2010ء کے درمیان غیر قانونی طور پر مختص کئے گئے218کوئلہ بلاکس کے بارے میں اپنا فیصلہ آج محفوظ رکھا ۔ چیف جسٹس آر ایم لودھا اور جسٹس مدن بی لوکر وجسٹس کورین جوزف پر مشتمل بنچ نے مرکز اور الاٹمنٹ کی منسوخی کے اندیشوں سے دوچار کمپنیوں کے وکلاء کی بحث سماعت کی ۔ اٹارنی جنرل مکل روہسگی نے عدالت کو بتایا کہ اگر تمام کوئلہ بلاکس کا الاٹمنٹ منسوخ کردیاجائے تو حکومت کو کوئی اعتراض نہیں ہے ۔ اٹارنی جنرل نے یہ بھی کہا کہ46کوئلہ بلاکس نے پیداوار شروع کردی ہے یا شروع کرنیو الے ہیں ۔ کمپنی نے استدعا کی کہ لائسنس کی منسوخی سے ان کی معیشت پر کاری ضرب پڑے گی ۔ عدالت عظمیٰ نے گزشتہ ماہ تمام کوئلہ بلاکس لائسنس کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔
After 2G case, SC issues notice to CBI director in coal scam
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں