جموں و کشمیر کے مختلف مقامات سے تب اتک42587افراد کو بچایا گیا ہے ۔ امدادی کارروائیوں میں تقریباً ایک لاکھ سپاہی مشغول ہیں ۔ سیلاب میں بچ جانے والے ایک مضطرب شخص نے بتایا کہ’’ہمیں کشتیوں کی ضرورت ہے۔ ضعیف افراد اور بچوں کو زیر آب علاقوں سے کس طرح نکالا جائے گا۔‘‘ اسی دوران دہلی سے طیاروں کے ذریعہ مزید کشتیاں کشمیر بھیجی جارہی ہیں۔ فوج کی ایک110اور این ڈی آر ایف کی 148کشتیوں سے اگرچہ کام لیاجارہا ہے ، تاہم کشتیوں کی قلت کی شکایات وصول ہوئی ہیں ۔ سٹیلائٹ نیٹ ورک اور ٹیلی کام نیٹ ورک کے ذریعہ موبائل سروس کی آج جزوی طور پر بحالی متوقع ہے ۔ علاقہ لیہہ سے وادی کشمیر کو سڑک رابطہ بحال کردیا گیا ہے ۔ اس سلسلہ میں انڈین آرمی انجینئرس اور بارڈر روڈس آرگنائزیشن کی کوششیں لائق ستائش رہیں ۔ گو سوامی نے بتایا کہ امدای ٹیموں نے شہر سری نگر کے زیر آب علاقوں اور جنوبی کشمیر کی پٹی پر توجہ مرکوز کی ہے ۔ متاثرین میں7200بلانکٹس اور210خیمے تقسیم کئے گئے ہیں۔42ہزار لیٹر پانی ،6کلو بسکٹس ،7ٹن بے بی فوڈ اور ایک ہزار غذائی پیاکٹس بھی تقسیم کئے گئے ہیں۔ مسلح فورسس میڈیکل سرویسس کی80میڈیکل ٹیمیں بھی عاجلانہ علاج کی سہولتیں فراہم کرنے کے لئے متحرک ہوگئی ہیں ۔ فضائیہ کے ہیلی کاپٹروں اور طیاروں کے ذریعہ اب تک49ٹن امدادی اشیاء گرائی جاچکی ہیں۔ سرکاری عہدیداروں نے یہ بھی بتایا کہ جموں بیلٹ میں صورتحال میں استحکام پیدا ہوا ہے اور اب توجہ متاثرین میں ریلیف کی فراہمی پر مرکوز ہے ۔ پنچیری(اودھم پور) میں مٹی کا تودا کھسکنے کے بعد30افراد لاپتہ بتائے جاتے ہیں۔ فوج اور این ڈی آر ایف کے مزید2یونٹ یہاں ذریعہ ہیلی کاپٹربھیج دئیے گئے ہیں۔ اسی دوران ضلع ریاسی میں وشنودیوی مندر پر پوجا پاٹ آسانی سے جاری ہے ۔ کل سے زائد از25ہزار افراد نے پوجا کی۔ غار میں واقع اس مندر کے لئے ہیلی کاپٹرسرویسس بھی آج بحال کردی گئی ہیں۔ وادی میں جن افراد کو بچایا گیا ہے ان میں30خواتین بھی شامل ہیں جن میں سے بعض کو فورطبی امداد کی ضرورت تھی ۔ انہیں سری نگر سے ذریعہ ہیلی کاپٹرس جموں لایا گیا ۔ فوج کے عہدیدارلیفٹننٹ چیتن نے بتایا کہ کشتی کے زریعہ ہر چکر میں10تا 15افراد کو بچایاجارہا ہے۔ ہم روزانہ50-60چکر کررہے ہیں ۔ ہم تمام افراد کو بچانے کے بعد ہی یہا ں سے جائیں گے ۔
Kashmir Floods: 6 Lakh Stranded, Nearly 50000 Rescued
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں