پی ٹی آئی
صدر جمہوری پرنب مکرجی چار روزہ دورہ پر آج حکمت عملی کے اعتبار سے اہم ملک ویتنام پہنچے ۔ اس دورہ مٰں وہ ملک کے سرکردہ قیادت کے ساتھ ملاقات کریں گے اور تیل کی کھوج کے اہم علاقوں اور ہوائی رابطوں کے معاملات میں دونوں ممالک کے درمیان معاہدات طے پائیں گے ۔ پرنب مکرجی کا نوئی بائی انٹر نیشنل ایر پورٹ پر امور خارجہ کے نائب وزیر داؤد ویت اور حکومت ویتنام کے سرکردہ عہدیداروں کے علاقہ ہندوستانی سفارت خانہ کے اہم عہدیداروں نے استقبال کیا ۔ اس موقع پر صدر جمہوریہ کو سلامی دی گئی ۔ سرکاری سطح پر بات چیت کا کل سے آغاز ہوگا ۔ پرنب مکرجی ویتنام کے صد ر ترونگ تان سانگ اور وزیر اعظم نیون تان ڈنگ کے ساتھ بین الاقوامی علاقائی اور باہمی مسائل پر بات چیت کریں گے ۔ اپنے دورہ میں صدر جمہوریہ تاریخی شہر ہوچی منہ کا بھی دورہ کریں گے ۔ اپنے دورہ سے قبل پرنب مکرجی نے تحفظ اور دفاع کو دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے دو اہم ستون قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ ان کا خیال ہے کہ اس معاملہ میں اور بھی بہت سی چیزوں پر غور کیاجاسکتا ہے ۔ اس موقع پر جو معاہدات طے پائیں گے ان میں جنوبی چینی سمندر میں تیل کی کھول کے لئے او این جی سی ودیش لمٹیڈ اور پٹروویتنام کے درمیان معاہدہ بھی شامل ہے ۔
صدر جمہوریہ کے ساتھ وفد میں وزیر تیل دھرمیندر پردھان بھی شامل ہیں ۔ متنازعہ جنوبی چین میں تیل کی کھول کے لئے ہندوستان کو دعوت دینے کا مقصد ویتنام کی جانب سے علاقہ میں چین کے اثرورسوخ کو کم کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھاجارہا ہے ۔ چین، جنوبی چینی سمندری علاقہ میں ہندوستانی تیل کمپنی کے بشمول کسی بھی کمپنی کی جانب سرگرمیوں کی مخالفت کرتا آرہا ہے ۔ یہ علاقہ متنازعہ ہے، جس پر ویتنام اور فلپائن کے بشمول آسیان کے چند ممالک کا دعویٰ ہے ۔ جنوبی چینی سمندر پر چین اور ویتنام کے تعلقات کافی کشیدہ ہیں۔ یہ علاقہ ہائیڈروکاربن کا اہم ذخیرہ ہے ۔ ہندوستان اور ویتنام کے درمیان2013-14کے درمیان8بلین ڈالر کی تجارت ہوئی اور اس تجارت کو2020تک15بلین ڈالر تک پہنچانے کا منصوبہ ہے ۔
President Pranab Mukherjee to begin four-day Vietnam visit
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں