پی ٹی آئی
اتر پردیش کے ضمنی انتخابات میں صرف13اسمبلی نشستیں جیتنے اور7اسمبلی نشستوں اور ایک لوک سبھا نشست سے محرومی کے ساتھ پارٹی کے ناقص مظاہرے کے بعد بی جے پی کی ریاستی قیادت میں داخلی خلفشار پیدا ہوگیا ہے اور چند قائدین حتی کہ امیدواروں کے انتخاب پر قیادت کو مورد الزام ٹھہرارہے ہیں اور4ماہ قبل لوک سبھا انتخابات میں زبردست کامیابی کے بعد ضمنی انتخابات میں شکست کے پیچھے اسباب پر غوروخوض کے لئے اندرون پارٹی بحث کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ انہوں نے بی جے پی قیادت سے سوال کیا ہے کہ اس پر بحث کی جانی چاہئے کہ محض چار مہینوں میں پارٹی کے برے دن کیوں آگئے اور اتر پردیش میں پارٹی کو ایک پارلیمانی اور7اسمبلی نشستوں پر ہار کا سامنا کیوں کرنا پڑا ۔ واضح ہو کہ چار ماہ قبل ہوئے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اب تک کی سب سے بہتری کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا اور اس نے ریاست کی80لوک سبھا نشستوں میں71نشستیں جیت لی تھیں لیکن حال ہی میں ہوئے اسمبلی و پارلیمانی ضمنی انتخابات میں اسے زبردست شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اسے کئی نشستیں گنوانی پڑی ہیں۔ ریاست میں بی جے پی کے چند لیڈران نے پارٹی قیادت سے اپیل کی ہے کہ وہ شکست کا جائزہ لیں اور ان نکات کی تلاش کریں جس کی وجہ سے پارٹی کو بدتر حالات کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ امیدواروں کے انتخاب پر بھی بات کی جانی چاہئے کیونکہ جیت میں ان کی شخصیت بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔
بی جے پی کے سابق ریاستی صدر اوم پرکاش سنگھ نے پارٹی قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ حالیہ شکست پرکھل کر بات کی جانی چاہئے اور شکست کے وجوہات مل کر تلاش کرنے چاہئے ۔ چندلیڈرس نے ریاستی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ا س نے اتنخابات کے دوران افسروں کا ناجائز استعمال کیا ہے ۔ دوسری طرف ریاست کے قانون ساز اسمبلی کے لیڈران کل ریاست میں ضمنی انتخابات کے بعد پارٹی کی صورتحال جاننے اور شکست کے وجوہات پر بات چیت کرنے کے لئے میٹنگ کررہے ہیں۔ بی جے پی کے ریاستی ترجمان وجئے بہادر پاٹھک نے آج یہاں بتایا کہ قانون ساز اسمبلی کے لیڈر سریش کھنہ نے اس سلسلہ میں کل میٹنگ طلب کی ہے۔ میٹنگ کے بعدکھنہ دوپہر کو گورنر رام مائک سے ملاقات کریں گے ۔ اور ریاست کے امن و قانون کے بگڑتے حالات ، بجلی کی مخدوش صورتحال ، گنا کسانوں کے بقایہ جات کی ادائیگی اور دیگر امور پر گورنر کو میمورنڈم پیش کریں گے ۔ پاٹھک نے ریاستی وزیر حاجی اکرام قریشی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے حالیہ ضمنی انتخابات میں ٹھاکر واڑہ اسمبلی حلقہ کے تحت مرادآباد میں ووٹ دیا جبکہ وہ وہاں کے ووٹر نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر قریشی نے غلط ووٹنگ کی جو قانونی طور سے درست نہیں ہے ۔ مزید براں کانپور میں کل بی جے پی لیڈروں نے ایک ریلی نکالی تھی جس میں انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ اتر پردیش میں ورون گاندھی کو پارٹی کی ذمہ داری دی جائے اور انہیںیہاں کا سربراہ بنایاجائے ۔ مرکزی وزیر اور ورون گاندھی کی ماں میکا گاندھی نے بھی چند دن قبل پارٹی کو مشورہ دیا تھا کہ ورون کو ریاست کی ذمہ داری دی جائے ۔
Poor Show in By-Elections BJP in UP
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں