جموں و کشمیر میں راحت و باز آباد کاری کام جاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-19

جموں و کشمیر میں راحت و باز آباد کاری کام جاری

جموں و کشمیر
یو این آئی
سیلاب متاثرین کے لئے کل34میٹرک ٹن کے قریب طبی سازو سامان ہوائی جہاز سے سری نگر بھیجاجائے گا جس میں کلورین گولیاں ، او آر ایس ، پیراسٹامول سیرپ ، اینٹی بائیوٹک اور دیگر ادویا شامل رہیں گی ۔ واضح رہے کہ اب تک سیلاب سے متاثر ہونے والوں کے لئے76میٹرک ٹن کے قریب ادویا روانہ کی جاچکی ہیں ۔ ان میں پانی کو انفکشن سے صاف کرنے کے لئے10لاکھ کلورین گولیاں ، بخار اور قئے سے بچاؤ کے لئے اینٹی پائرٹیس، مخالف اسہال دوائیاں ، اینٹی بائیوٹک دوائیاں وغیرہ شامل ہیں ۔ 25میٹرک ٹن کے قریب بلیچنگ پاؤڈر بذریعہ ریل بک کردیا گیا ہے جو کل تک جموں و کشمیر پہونچ جائے گا ۔ دہلی میڈیکل اسوسی ایشن کے20ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم جموں و کشمیر پہونچ چکی ہے ۔ یہ ڈاکٹر جموں کشمیر کے متاثرہ علاقوں میں رضاکارانہ طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ مخصوص مقامات پر ان کا تعین عمل میں لایا گیا ہے ۔ 8ستمبر کو عوامی صحت کے لئے دو ٹیمیں اپنا میدان سنبھال چکی ہیں ۔ جن میں سے ایک جموں میں سر گرم عمل ہے تو دوسری سری نگر میں۔ جس کا مقصد یہ ہے کہ لوگ تیزی سے روبہ صحت ہوں اور بیماریوں سے انہیں بچایاجاسکے ۔
مرکزی حکومت کی طرف سے عورتوں کے امراض کے ماہر اور دیگر امراض کے ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم جموں و کشمیر بھیجی جاچکی ہے ۔ یہ ڈاکٹرس آڑ ایم ایس ہاسپٹل، صدر جنگ ہاسپٹل ، اور لیڈی ہارڈننگ میڈیکل کالج سے تعلق رکھتے ہیں ۔ یہ ڈاکٹرس اضلاع کے مراکز صحت خاص کراننت ناگ ، پھلوامہ ، کلگام ، شوپیان ، بڈگام اور بندی پورہ میں مخصوص طبی نگہداشت فراہم کررہے ہیں ۔ نمہانس بنگلور سے نفسیاتی امراض کے ماہر ڈاکٹرس امراض کی تشخیص کے لئے متعین کئے جاچکے ہیں ۔ انڈین ریڈ کراس سوسائٹی نے اپنے اسٹورس(جو دہلی اور ارکونم میں واقع ہیں) سے1002خیمے فراہم کئے ہیں ۔ ہر خیمے میں8لوگوں کے قیام کی گنجائش ہے ۔ دہلی سے750خیمے اور 332خیمے ارکونم سے لئے گئے۔ 700اضافی خیمے ارکونم، تمل ناڈو میں دستیاب ہیں جو کسی بھی وقت ضرورت پڑنے پر بھیجے جاسکتے ہیں ۔ ان کے علاوہ750واٹر پروف ترپال1000کچن سٹس اور5000بلانکٹس بھیجے گئے ۔ نیز10000اضافی بلانکٹس بھی بھی بھیجے گئے ۔

Jammu and Kashmir floods: Struggle for relief continues

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں