لو جہاد سے متعلق غلط فہمیاں دور کرنے مسلم پرسنل لاء بورڈ کا فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-16

لو جہاد سے متعلق غلط فہمیاں دور کرنے مسلم پرسنل لاء بورڈ کا فیصلہ

لکھنو
پی ٹی آئی
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے ایک ایسے وقت جب کہ’’لو جہاد‘‘ کے مسئلہ پر دائیں بازو کی تنظیموں نے تنازعہ کو بڑھاوا دیا ہے فیصلہ کیا ہے کہ مسئلہ کے تعلق سے عوام میں پائی جانے والی غلط فہمیوں اور اسلامی قانون سے متعلق تصورات کے بارے میں غلط فہمیوں کو دور کیاجائے ۔ کل رات یہاں بہ موضوع’’نکاح تعدد ازواج اور تنبیت(گود لینے کا اقدام)‘‘ ایک کانفرنس کے موقع پر بورڈ نے فیصلہ کیا کہ اس کی تفہیم شریعت کمیٹی کی سرگرمیوں کو وسعت دی جائے تاکہ قانون شریعت سے متعلق مختلف پہلوؤں کے بارے میں غلط فہمیوں کا ازالہ ہو ۔ بورڈ کے رکن مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے آج یہ بات بتائی اور کہا کہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ’’مختلف مقررین نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ’’لو جہاد‘‘ جیسے غیر اسلامی موضوعات کو( بعض گوشوں سے) ایک مسئلہ بنایاجارہا ہے ، اسلام کے بارے میں نئی نسل میں منافرت پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے ، قانون شریعت پر میڈیا میں غلط رپورٹنگ ہورہی ہے۔ عدالتوں میں شرعی نقاط نظر کو توڑمروڑ پر پیش کیاجارہا ہے ۔‘‘ آل انڈیا مسلم پرسنل بورڈ شریعت اور دیگر مسائل پر غیر مسلموں میں شبہات کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دے گااور شبہات رفع کرنے کے لئے کوششیں کرے گا۔ لو جہاد کی اصطلاح کو دائیں بازو کی ہندو تنظیمیں استعمال کررہی ہیں ۔اور شادیوں کے ذریعہ ہندو لڑکیوں کے مبینہ تبدیلی مذہب کا حوالہ دے رہی ہیں۔ یہ ایسا تصور ہے جس کو مسلم مذہبی رہنماؤں اور اسکالرس نے جھوٹا پروپیگنڈہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اسلام ‘جبری تبدیلی مذہب کی اجازت نہیں دیتا۔‘‘
مولانا فرنگی محلی نے کہا کہ تفہیم شریعت کمیٹی عوام کو بالخصوص مسلم قانون دانوں کو نکاح‘تعدد ازواج ، تبنیت اور دیگر مسائل پر سیمیناروں ، کتابوں اور دیگر ذرائع کے توسط سے واقف کرائے گی ۔ اس کا مقصد ان موضوعات پر بہتر معلومات کی فراہمی ہے تاکہ یہ(وکلاء) عدالتوں میں اپنے مقدمات کو مناسب انداز مین پیش کرسکیں ۔ علاوزہ ازیں کمیٹی اپنے معلنہ مقصد کی تکمیل کے لئے پمفلٹس اور کتابیں تقسیم کرے گی ونیز میڈیا کا مناسب استعمال کرے گی۔ غلط تصورات کے ازالہ کے لئے بورڈ نے ایسی ہی کانفرنسیں ممبئی، حیدرآباد ، بنگلور، دہلی اور علی گڑھ میں منعقد کی ہیں اور اب آئندہ الہ آباد میں ایسی ایک اور کانفرنس منعقد کرنے کامنصوبہ ہے ۔ مولانا فرنگی محلی نے مزید بتایا کہ آئندہ فروری تک ملک میں ایسی6کانفرنسیں منعقد ہوں گی۔کل رات لکھنو میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مختلف مقررین نے تعدد ازواج سے متعلق مسلمانوں پر لگائے جانے والے الزامات کا بطور خاص حوالہ دیا اور بتایا کہ اسلام صرف مخصوص حالات میں اس کی(ایک سے زیادہ شادیوں کی)اجازت دیتا ہے ۔

Will play an active role to clear doubts on Muslim laws: All India Muslim Personal Law Board

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں