پی ٹی آئی
ترکاریوں اور دیگر غذائی اشیاء کی قیمتوں میں کمی کے باعث ماہ اگست کے دوران ہول سیل مارکٹ میں افراط زر میں3.74فیصد کی کمی واقع ہوئی ۔ یہ کمی گزشتہ5برسوں کے دوران سب سے زیادہ ہے۔ گزشتہ ماہ جولائی کے دوران ہول سیل پرائس انڈکس(ڈبلیو پی آئی) کا اشاریہ5.19فیصد ہوگیا تھا اور یہ ماہ اگست2013ء میں6.99فیصد ریکارڈ کیا گیا تھا۔ آج یہاں جاری کردہ سرکاری ڈاٹا کے بموجب غذائی اجناس کے افراط زر میں ماہ اگست میں5.15فیصد کی زبردست کمی دیکھی گئی ۔ جب کہ گزشتہ ماہ یہ اشاریہ8.43فیصد تھا۔ جاریہ ماہ اگست میں ڈبلیو پی آئی2009ء کے بعد سے سب سے زیادہ کمی واقع ہوئی ہے ۔ اس مدت میں یہ1.83فیصد تھا۔ جاریہ ماہ ترکاریوں کی قیمت میں کمی کا رجحان مسلسل تیسرے ماہ میں بھی دیکھا گیا ، پیاز کی قیمت میں44.7فیصد کمی دیکھی گئی ۔ تاہم آلو کی قیمت میں ماہ جولائی 61.61فیصد سے46.41فیصد رہی ۔ میوہ جات کی قیمتیں بھی ماہ اگست میں کم ہوکر20.31فیصد رہیں۔ جب کہ اس ماہ پروٹین کی حامل اشیاء جیسے انڈا، گوشت اور مچھلی کی قیمتوں میں بھی کمی دیکھی گئی ۔ دودھ اور اجناس کے افراط زر میں ماہ جولائی کے مقابلہ کچھ اضافہ ہوکر بالترتیب12.18فیصد اور7.81فیصد ہوگئیں۔ ڈبلیو پی آئی ڈاٹا کے بموجب ماہ اگست میں تیار شدہ اشیاء جیسے شکر اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں3.45فیصد سے3.67فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔ فیول اور توانائی کے شعبہ جس میں ایل پی جی ، پٹرول ، اور ڈیزل شامل ہیں جو ماہ جولائی سے کمی ہوکر4.54فیصد ہوگئی ۔
India inflation hits 5-year low but rates to stay high
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں