فوج نے ایک بیان میں کہا کہ وہ ان دعوؤں کو یکسر مسترد کرتی ہے کہ فوج اور آئی ایس آئی تحریک انصاف اور عوامی تحریک کی کسی بھی طرح سے کوئی تائید کررہی ہے ۔ بیان میں کہا گیا کہ فوج غیر سیاسی ادارہ ہے اور اس نے کئی مواقع پر جمہوریت کی غیر متلزلزل تائید کا اظہار کیا ہے ۔ یہ بدبختی کی بات ہے کہ فوج کا نام ایسے تنازعات میں گھسیٹا جارہا ہے ۔ اس دوران امریکہ نے پاکستان کے بحران کے فریقوں سے کہا کہ وہ تحمل سے کام لیں ۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان جین ساکی نے اپنی روزانہ کی بریفنگ میں پر امن بات چیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم اسلام آباد میں مظاہروں پر نظر رکھے ہوئے ہیں ۔ ہم تمام فریقوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ تشدد سے گریز کریں تحمل سے کام لیں اور قانون کی بالا دستی کا احترام کریں ۔ رات دیر گئے موصولہ اطلاعات کے مطابق پولیس نے طاہر القادری کے14حامیوں کی ہلاکت میں مبینہ رول کے لئے وزیر اعظم نواز شریف ان کے بھائی شہباز شریف اور سینئر عہدیداروں کے خلاف درج ایف آئی آر میں دہشت گردی اور قرآن پاک کی بے حرمتی کے الزامات شامل کئے ۔ لاہور پولیس کے ترجمان نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ پولیس نے آج ایف آئی آر میں مزید چار دفعات شامل کئے ہیں جن میں انسداد ہشت گردی، قرآن پاک کی بے حرمتی اغوا اور غیر قانونی طور پر داخلے کے الزامات شامل ہیں۔
فوج کی کارروائی کے بعد اسلام آباد میں سیکریٹریٹ اور پاکستان ٹیلی ویژن کی عمارتوں کو احتجاجیوں سے خالی کرادیا گیا اور پی ٹی وی نشریات بحال ہوسکیں ۔ جس وقت اپوزیشن کارکنوں نے پی ٹی وی ہلہ بولا وزیر دفاع خواجہ آصف ایک براہ راست پروگرام میں شرکت کررہے تھے ۔ اس دوران جھڑُوں کے سلسلہ میں عمران خان اور طاہرالقادری کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا گیا اس کے علاوہ شاہ محمود قریشی اور شیخ رشید کے خلاف بھی غداری کا مقدمہ درج کی اگیا ہے ۔ اسلام آباد میں آج اپوزیشن کارکنوں اور سیکوریٹی فورسس کے درمیان وقفہ وقفہ سے کئی بار جھڑپیں ہوئیں۔ جن میں کئی افراد زخمی ہوئے۔ اس سے قبل ہفتہ اور اتوار کی درمیانی رات اسلام آباد کے ریڈ زون میں جھڑپوں میں کم از کم تین افراد ہلاک اور550سے زائد زخمی ہوئے تھے ۔ ٹی وی چیانلس میں اس اطلاعات کے بعد کہ فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف نے وزیر اعظم میاں نواز شریف کو اقتدار چھوڑ دینے کا مشورہ دیا ، حکومت اور فوج دونوں نے ہی علیحدہ علیحدہ طور پر اس کی تردید کی اور ان دعوؤں کو بے بنیاد بتایا۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے صدر طاہر القادری نے وزیر اعظم سے کم از کم ایک محدود مدت کے لئے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ دھاندلیوں کی آزادانہ تحقیقات کروائی جاسکے ۔
PTV assaulted again, this time by PTI and PAT protestors
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں