پاکستان میں صورتحال سنگین - سرکاری عمارتوں پر احتجاجیوں کا ہلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-02

پاکستان میں صورتحال سنگین - سرکاری عمارتوں پر احتجاجیوں کا ہلہ

پاکستان میں آج ڈرامائی واقعات کے دوران صورتحال مزید دھماکو ہوگئی ہے جہاں سینکڑوں احتجاجیوں نے دارالحکومت اسلام آباد میں سیکریٹریٹ اور سرکاری پاکستانی ٹیلی ویژن کی عمارت پر ہلہ بول دیا جبکہ بااثر فوج کے سربراہ نے وزیراعظم سے ملاقات کی جس کے بعد ایسی افواہیں پھیل گئیں کہ انہیں استعفیٰ دینے کے لئے کہ اگیا ہے تاہم نواز شریف نے عہدہ چھوڑنے سے انکار کردیا ہے۔ رات دیر گئے موصولہ اطلاعات کے مطابق نواز شریف نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ وہ نہ ہی استعفیٰ دیں گے اور نہ رخصت پر جائیں گے ۔ حالانکہ عمران خان اور طاہر القادری کی زیر قیادت احتجاجیوں نے عہدہ چھوڑ نے پر ان پر دباؤ بڑھادیا ہے۔ سیاسی قائدین کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ وہ ایک ایسی نظیر قائم نہیں کریں گے جس کے تحت چند لوگ کروڑوں عوام کے فیصلے کو یرغمال بنالیں ۔ سیاسی جماعتوں کے اس اجلاس میں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس پورا ہفتہ جاری رکھنے کافیصلہ کیا گیا ہے ۔ اس دوران باوثوق ذرائع کے حوالے سے کہ اگیا کہ حکومت پاکستان احتجاجیوں کے خلاف منتخب کریک ڈاؤن شروع کرنے کی تیاری کررہی ہے اور مظاہرین کو سرکاری عمارتوں پر ہلہ بولنے کے خلاف خبردار کیا ہے ۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے رائٹر کو بتایا کہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے اگر اجتماعی گرفتاریاں نہیں کی گئیں تو طاقت کا منتخب استعمال کیاجاسکتا ہے ۔ اس دوران تحریک انصاف پارٹی سے نکالے جانے والے لیڈر جاوید ہاشمی نے ایک اہم دعویٰ کیا ہے جس کے مطابق عمران خان اور فوج کے درمیان گٹھ جوڑ ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم فوج کے بغیر نہیں چل سکتے ۔ معاملات طئے ہوگئے ہیں۔ ستمبر میں انتخابات ہوں گے اس دوران پاکستان کی فوج نے ان الزامات کو مسترد کردیا ہے کہ وہ کسی بھی طرح سے تحریک انصاف یا عوامی تحریک کی تائید کررہی ہے ۔
فوج نے ایک بیان میں کہا کہ وہ ان دعوؤں کو یکسر مسترد کرتی ہے کہ فوج اور آئی ایس آئی تحریک انصاف اور عوامی تحریک کی کسی بھی طرح سے کوئی تائید کررہی ہے ۔ بیان میں کہا گیا کہ فوج غیر سیاسی ادارہ ہے اور اس نے کئی مواقع پر جمہوریت کی غیر متلزلزل تائید کا اظہار کیا ہے ۔ یہ بدبختی کی بات ہے کہ فوج کا نام ایسے تنازعات میں گھسیٹا جارہا ہے ۔ اس دوران امریکہ نے پاکستان کے بحران کے فریقوں سے کہا کہ وہ تحمل سے کام لیں ۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان جین ساکی نے اپنی روزانہ کی بریفنگ میں پر امن بات چیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم اسلام آباد میں مظاہروں پر نظر رکھے ہوئے ہیں ۔ ہم تمام فریقوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ تشدد سے گریز کریں تحمل سے کام لیں اور قانون کی بالا دستی کا احترام کریں ۔ رات دیر گئے موصولہ اطلاعات کے مطابق پولیس نے طاہر القادری کے14حامیوں کی ہلاکت میں مبینہ رول کے لئے وزیر اعظم نواز شریف ان کے بھائی شہباز شریف اور سینئر عہدیداروں کے خلاف درج ایف آئی آر میں دہشت گردی اور قرآن پاک کی بے حرمتی کے الزامات شامل کئے ۔ لاہور پولیس کے ترجمان نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ پولیس نے آج ایف آئی آر میں مزید چار دفعات شامل کئے ہیں جن میں انسداد ہشت گردی، قرآن پاک کی بے حرمتی اغوا اور غیر قانونی طور پر داخلے کے الزامات شامل ہیں۔
فوج کی کارروائی کے بعد اسلام آباد میں سیکریٹریٹ اور پاکستان ٹیلی ویژن کی عمارتوں کو احتجاجیوں سے خالی کرادیا گیا اور پی ٹی وی نشریات بحال ہوسکیں ۔ جس وقت اپوزیشن کارکنوں نے پی ٹی وی ہلہ بولا وزیر دفاع خواجہ آصف ایک براہ راست پروگرام میں شرکت کررہے تھے ۔ اس دوران جھڑُوں کے سلسلہ میں عمران خان اور طاہرالقادری کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا گیا اس کے علاوہ شاہ محمود قریشی اور شیخ رشید کے خلاف بھی غداری کا مقدمہ درج کی اگیا ہے ۔ اسلام آباد میں آج اپوزیشن کارکنوں اور سیکوریٹی فورسس کے درمیان وقفہ وقفہ سے کئی بار جھڑپیں ہوئیں۔ جن میں کئی افراد زخمی ہوئے۔ اس سے قبل ہفتہ اور اتوار کی درمیانی رات اسلام آباد کے ریڈ زون میں جھڑپوں میں کم از کم تین افراد ہلاک اور550سے زائد زخمی ہوئے تھے ۔ ٹی وی چیانلس میں اس اطلاعات کے بعد کہ فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف نے وزیر اعظم میاں نواز شریف کو اقتدار چھوڑ دینے کا مشورہ دیا ، حکومت اور فوج دونوں نے ہی علیحدہ علیحدہ طور پر اس کی تردید کی اور ان دعوؤں کو بے بنیاد بتایا۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے صدر طاہر القادری نے وزیر اعظم سے کم از کم ایک محدود مدت کے لئے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ دھاندلیوں کی آزادانہ تحقیقات کروائی جاسکے ۔

PTV assaulted again, this time by PTI and PAT protestors

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں