پی ٹی آئی
چیف منسٹر مہاراشٹرا پرتھوی راج چوان نے آج اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے ۔ کل ہی این سی پی نے ریاست میں کانگریس کے ساتھ اپنا15سالہ اتحاد توڑ دیا تھا ، جس کی وجہ سے ان کی حکومت اقلیت میں آگئی تھی۔ آج شام چوان راج بھون پہنچے اور اپنا استعفیٰ گورنر سی ایچ ودیاساگر راؤ کو پیش کردیا ۔ فوری طور پر یہ معلوم نہ ہوسکا کہ گورنر نے انہیں نگران کار چیف منسٹر کی حیثیت سے عہدہ پر برقرار رہنے کی ہدایت دی ہے یا نہیں۔15اکتوبر کو ریاست میں انتخابات ہونے والے ہیں اور اس صورت میں مختصر مدت کے لئے ریاست میں صدر راج نافذ کیاجاسکتا ہے یا نہیں ابھی یہ واضح نہیں ہے۔ چوان نے آج دن میں گورنر سے ملاقات کر کے ریاست میں تیزی سے تبدیل ہونے والی صورتحال سے واقف کرایا ۔ این سی پی نے کل انتخابات کے پیش نظر نشستوں کی تقسیم پر بات چیت ناکام ہونے کے بعد چوان پرلاپرواہی کا الزام عائد کرتے ہوئے کانگریس کے ساتھ اپنا اتحاد توڑ دیا تھا۔
این سی پی کا اصرار تھاکہ288رکنی اسمبلی کے لئے دونوں جماعتوں میں نشستیں مساوی تقسیم کی جائیں اور5سالہ مدت کے دوران ڈھائی سال کا اقتدار اس کے حوالہ کیاجائے۔ تاہم اس معاملہ پر بات چیت آگے نہیں بڑھ سکی اور بر سر اقتدار اتحاد ٹوٹ جانے کی وجہ سے کانگریس حکومت اقلیت میں آگئی ۔ قبل ازیں بی جے پی نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ مہاراشٹرا میں پرتھوی راج چوان کی زیر قیادت حکومت این سی پی کی جانب سے اتحاد سے علیحدگی اختیار کرلینے کے بعد اقلیت میں آگئی ہے آج گورنر سے ملاقات کرتے ہوئے حکومت کو برطرف کرنے اور ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ بی جے پی کے جنرل سکریٹری اور مہاراشٹرا امور کے انچارج راجیو پرتاپ روڈی نے کہا کہ حکومت سے این سی پی کی تائید واپس لینے کے بعد مہاراشٹرا کی حکومت اقلیت میں آگئی ہے اس لئے صدر راج نافذ کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ایکناتھ کھڑسے کی قیادت میں ایک وفد نے گورنر سی ایچ ودیا ساگر راؤ سے ملاقات کی اور انہیں یہ مطالبہ پیش کیا۔ یہاں یہ یاددلانا ضروری ہے کہ انتخابی مفاہمت میں ناکامی کی وجہ سے کانگریس اور شردپوار کی زیر قیادت این سی پی نے اپنا15برس پرانا اتحاد ختم کردیا ہے ۔ روڈی نے کہا کہ کانگریس کو اب ریاست میں اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے ۔
Maharashtra Chief Minister Prithviraj Chavan Resigns
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں