لو جہاد کی آڑ میں بہار فرقہ پرستوں کے نشانہ پر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-10

لو جہاد کی آڑ میں بہار فرقہ پرستوں کے نشانہ پر

مرکز میں نریندر مودی کے اقتدار میں آتے ہی شرپسندوں کے حوصلے بلند ہوگئے ۔ آئے دن نت نئے بہانے بنا کر ملک بھر میں فرقہ وارانہ ماحول خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ وشو ہندو پریشد ، بھارتیہ ودیارتھی پریشد ، ہندو جاگرن منچ وغیرہ نے بھاگلپور میں محبت کی شادی کو ’لو جہاد‘ کا نام دے کر بندمنایا اور شہر میں توڑ پھوڑ کی اور مسلمانوں کے خلاف نعرے لگائے ، جب کہ سیتا مڑھی کے پوپری تھانہ حلقہ کے رام پور خوردگاؤں میں دلت سماج کے راج کشور رام(عبداللہ) کے اسلام قبول کرنے کو زبردستی مذہب تبدیلی کی بات کہہ کر فرقہ پرست تنظیموں نے ہنگامہ کیا اور اسے سیاسی رنگ دے کر راج کشور کی بیوی سے ایف آئی آر درج کرائی، جس میں دیر رات مسجد کے امام مولانا شبیر احمد قاسمی ، محمد مستقیم انصاری کو پولیس نے گرفتار کر کے جیل بھیج دیا ۔ بھاگلپور میں وشو ہندو پریشد نے ایک اسکولی طالبہ کے مبینہ طور پر اغوا کے بعد زبردستی مذہب تبدیل کراکر شادی کرانے کے معاملے میں ملزم کی گرفتاری کے مطالبے پر منگل کو شہر بند کرایا ۔ وی ایچ پی کے ورکروں نے اس معاملے میں ملزم کی اب تک گرفتاری نہیں ہونے کے احتجاج میں بھاگلپور شہر کے تمام اہم چوک چوراہوں پر ٹائر جلا کر آمدورفت بند کردی ۔ بند حامیوں نے شہر کے تمام چھوٹے بڑے تجارتی اداروں کو بھی بند کرادیا اور کچھ گاڑیوں میں توڑ پھوڑ بھی کی ۔ بند کی وجہ سے شہر کے تمام اسکول، کالجوں میں منگل کو سناٹا چھایا رہا، وہیں دفاتر میں عام دنوں کے مقابلے میں ملازمین کی حاضری کم دیکھی گئی ۔ بند پر پولیس اور جنرل ایڈمنسٹریشن کے اعلیٰ حکام نے نظر رکھی ۔ بند حامی جب جب بھگوا جاگا ہے، دیش سے سنکٹ بھاگا ہے ، وندے ماترم بولنا ہوگا ورنہ بھارت چھوڑنا ہوگا، اجیت شرما ہوش میں آؤ ، لو جہاد بند کرو‘ ملزم کو فوراً گرفتار کرو، کے نعرے لگارہے تھے ۔ اس کے علاوہ وشو ہندو پ ریشد ، بجرنگ دل ، آر ایس ایس اور ان کی حامی تنظیموں کے رضا کاروں نے شہر میں جلوس نکالا۔ کئی آٹو ، ٹرک کے شیشے توڑ ڈالے ۔ دکانوں کو زبردستی بند کرایا ، ٹھیلے والوں کے ساتھ مار پیٹ بھی کی ،تلکا مانجھی چوک کو جام کر کے آمدورفت ٹھپ کردی۔
اس کے علاوہ بھاگلپور ریلوے اسٹیشن پر بند حامیوں نے وکرم شیلا ایکسپریس کو روک کر ہنگامہ کیا۔ اسٹیشن کے باہر عازمین حج کے استقبال کے لئے لگائے پوسٹر بینر پھاڑ ڈالے ۔ کچھ پریس کے نمائندوں کے ساتھ بد سلوکی بھی کی اور کیمرہ چھیننے کی کوشش کی گئی۔ بھاگلپور ریلوے اسٹیشن پر عازمین حج کو پٹنہ آنے میں بھی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ انتظامیہ نے بند حامیوں سے نپٹنے کے لئے بڑے پیمانے پر انتظام کئے تھے۔ پولیس جوانوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر اتاردی گئی تھی۔ پورا شہر پولیس چھاؤنی میں تبدیل کردیا گیا تھا ۔ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد ہندو جاگرن منچ۔ سدیشی ج اگرن منچ، بھارتیہ سوابھیمان ، چھاتر سنگھرش سمیت متعدد تنظیمیں بند میں شامل تھیں ۔
سیتا مڑھی کے پوپری سے ملی اطلاع کے مطابق ایس پی نول کشور سنگھ کی قیادت میں ڈی ایس پی ایم رحمن، پ ولیس انسپکٹر نریندر کمار ، تھانہ انچارج سدھیر کمار سمیت اعلیٰ حکام نے رام پور خورد گاؤں کا دورہ کر کے حالات کا جائزہ لیا اور امام سمیت دولوگوں کو گرفتار کیا ۔ راج کشور راج موقع پر تو نہیں ملا، البتہ گاؤں والوں نے اسے تھانہ پہنچایا۔ سفید کرتا پاجامہ اور ٹوپی میں عبداللہ (راج کشور راج) نے اپنا بیان درج کراتے ہوئے کہا کہ تقریباً20روز قبل میں نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا تھا ۔ مذہب بدلنے کے بعد میں نے اپنا نام عبداللہ رکھا۔ اب اسلام مذہب ہی میرا سب کچھ ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کچھ لوگوں کے دباؤ میں میری بیوی یشودا دیوی نے تھانہ میں معاملہ درج کرایا تھا ، جس میں7لوگوں کو نامزد کیا تھا ۔ ان پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے زبردستی مجھے اسلام قبول کرایا ہے جب کہ حقیقت اس کے برعکس ہے ۔ یشودا دیوی کے بیان پر دیر رات پولیس نے چھاپہ مار کر دو لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد گاؤں کے لوگوں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے ۔
دوسری جانب کھگڑیا بلاک کے عقیدت پور ٹھگاما میں ایک نابالغ لڑکی کو بھگانے اور تبدیلی مذہب کرانے کے معاملے پر دو فرقوں میں کشیدگی پیدا ہوگئی ہے ۔ معاملہ کے سامنے آتے ہی اکثریتی فرقہ کے لوگوں نے اقلیتی فرقہ سے تعلق رکھنے والے متاثر محمد زبیر کے گھر پر حملہ کردیا ار مار پیٹ کی۔ تھانہ انچارج زخمی کو اسپتال لے جانے لگے تو اس پر بھی لوگ مشتعل ہوگئے ۔ ایس پی کے موقع پر پہنچنے کے بعد معاملہ ٹھنڈا ہوا اور انہوں نے4دن کے اندر لڑکی کی برآمدگی کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ مغویہ کی ماں نے بتایا کہ شیوراتری کے دن اس کی بیٹی کا اغوا کیا گیا ہے اور نکاح کے لئے اس کا مذہب بدلنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ لڑکی والے زبیر کے گھر والوں پر نہ صرف دباؤ بنارہے بلکہ دھمکیاں بھی دے رہے ہیں ۔ اس درمیان زبیر کے دادا نے بتایا کہ وہ بھاگلپور میں پڑھتا ہے اور لڑکی خود بھاگ کر اس کے پاس چلی گئی ہے ۔

communal forces in Bihar arises on Love Jihad issue

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں