اس کے علاوہ بھاگلپور ریلوے اسٹیشن پر بند حامیوں نے وکرم شیلا ایکسپریس کو روک کر ہنگامہ کیا۔ اسٹیشن کے باہر عازمین حج کے استقبال کے لئے لگائے پوسٹر بینر پھاڑ ڈالے ۔ کچھ پریس کے نمائندوں کے ساتھ بد سلوکی بھی کی اور کیمرہ چھیننے کی کوشش کی گئی۔ بھاگلپور ریلوے اسٹیشن پر عازمین حج کو پٹنہ آنے میں بھی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ انتظامیہ نے بند حامیوں سے نپٹنے کے لئے بڑے پیمانے پر انتظام کئے تھے۔ پولیس جوانوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر اتاردی گئی تھی۔ پورا شہر پولیس چھاؤنی میں تبدیل کردیا گیا تھا ۔ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد ہندو جاگرن منچ۔ سدیشی ج اگرن منچ، بھارتیہ سوابھیمان ، چھاتر سنگھرش سمیت متعدد تنظیمیں بند میں شامل تھیں ۔
سیتا مڑھی کے پوپری سے ملی اطلاع کے مطابق ایس پی نول کشور سنگھ کی قیادت میں ڈی ایس پی ایم رحمن، پ ولیس انسپکٹر نریندر کمار ، تھانہ انچارج سدھیر کمار سمیت اعلیٰ حکام نے رام پور خورد گاؤں کا دورہ کر کے حالات کا جائزہ لیا اور امام سمیت دولوگوں کو گرفتار کیا ۔ راج کشور راج موقع پر تو نہیں ملا، البتہ گاؤں والوں نے اسے تھانہ پہنچایا۔ سفید کرتا پاجامہ اور ٹوپی میں عبداللہ (راج کشور راج) نے اپنا بیان درج کراتے ہوئے کہا کہ تقریباً20روز قبل میں نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا تھا ۔ مذہب بدلنے کے بعد میں نے اپنا نام عبداللہ رکھا۔ اب اسلام مذہب ہی میرا سب کچھ ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کچھ لوگوں کے دباؤ میں میری بیوی یشودا دیوی نے تھانہ میں معاملہ درج کرایا تھا ، جس میں7لوگوں کو نامزد کیا تھا ۔ ان پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے زبردستی مجھے اسلام قبول کرایا ہے جب کہ حقیقت اس کے برعکس ہے ۔ یشودا دیوی کے بیان پر دیر رات پولیس نے چھاپہ مار کر دو لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد گاؤں کے لوگوں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے ۔
دوسری جانب کھگڑیا بلاک کے عقیدت پور ٹھگاما میں ایک نابالغ لڑکی کو بھگانے اور تبدیلی مذہب کرانے کے معاملے پر دو فرقوں میں کشیدگی پیدا ہوگئی ہے ۔ معاملہ کے سامنے آتے ہی اکثریتی فرقہ کے لوگوں نے اقلیتی فرقہ سے تعلق رکھنے والے متاثر محمد زبیر کے گھر پر حملہ کردیا ار مار پیٹ کی۔ تھانہ انچارج زخمی کو اسپتال لے جانے لگے تو اس پر بھی لوگ مشتعل ہوگئے ۔ ایس پی کے موقع پر پہنچنے کے بعد معاملہ ٹھنڈا ہوا اور انہوں نے4دن کے اندر لڑکی کی برآمدگی کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ مغویہ کی ماں نے بتایا کہ شیوراتری کے دن اس کی بیٹی کا اغوا کیا گیا ہے اور نکاح کے لئے اس کا مذہب بدلنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ لڑکی والے زبیر کے گھر والوں پر نہ صرف دباؤ بنارہے بلکہ دھمکیاں بھی دے رہے ہیں ۔ اس درمیان زبیر کے دادا نے بتایا کہ وہ بھاگلپور میں پڑھتا ہے اور لڑکی خود بھاگ کر اس کے پاس چلی گئی ہے ۔
communal forces in Bihar arises on Love Jihad issue
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں