لو کمانڈوز - محبت کے کاز کے لئے سرگرم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-22

لو کمانڈوز - محبت کے کاز کے لئے سرگرم

نئی دہلی
پی ٹی آئی
ایک ایسے وقت جب کہ ملک میں دو متضاد الفاظ’’ لو جہاد‘‘ کا شدت سے استعمال ہورہا ہے ، ایسے میں اتنے ہی مساوی جملے’’لو کمانڈوز‘‘ کے نام سے ایک ایسی تنظیم کام کررہی ہے جو قانونی طور پر قانونی عمر مکمل کرنے والے جوڑوں کو شادی کے بندھن میں لانے کے مقصد سے کام کررہی ہے ۔ تنظیم’’ لو کمانڈوز‘‘ کا دعویٰ ہے کہ اس نے چار سال کے مختصر عرصہ میں30ہزار سے زائد جوڑوں کو متحد کیا ہے ۔ ’’لو کمانڈوز‘‘ کے چیئرمین سنجھے سچدیو نے کاہ کہ بلا لحاظ ذات، مذاہب و علاقہ ہم محبت کرنے والوں کو یکجا کرنا چاہتے ہیں ۔ ہم ایک ایسا سماج چاہتے ہیں جہاں محبت پروان چڑھے ۔ یہ رضا کار تنظیم دہلی میں سر گرم ہے اور اس کا دفتر پہاڑ گنج میں واقع ہے ۔ اس کا دعویٰ ہے کہ وہ محبت کرنے والے جوڑوں کو ان کے والدین ، خاندان یا پولیس سے تحفظ فراہم کرتا ہے اور انہیں اس قسم کی ہراسانی سے بچنے میں مدد دیتے ہوئے ان کی شادی کا انتظام کرواتا ہے ۔ سنجے سچدیو نے کہا کہ ہماری تنظیم نے جولائی2010میں اس وقت کام کرنا شروع کیا جب ہم نے دہلی میں ایک جوڑے کو شادی کرنے میں مدد دی، جب کہ اس لڑکے کو لڑکی کے کاندان نے جھوٹے الزامات میں پھنسا دیا تھا۔ تنظیم بے تکان اس کاز کے لئے کام کررہی ہے ، حالانکہ اس کے پاس فنڈس کی زبردست کمی ہے۔ تنظیم کے دفتر میں جوڑوں کو ٹھہرنے کا موقع دیاجاتا ہے ۔ تنظیم ، خاموشی سے کام کرنے کو ترجیح دیتی ہے ، تاکہ مفروف جوڑوں پر کسی کی نظر نہ پڑے۔
انہوں نے کہا کہ ہم جن لوگوں کی مدد کررہے ہیں ان میں سے زیادہ تر لوگوں کے خلاف پولیس میں شکایتیں درج ہیں اور ایسے کئی گروپ ہیں جو نہیں چاہتے ہیں کہ ہم اپنا کام کریں ۔ ان حالات میں تنظیم کے دو ہیلپ لائن نمبر بھی ہیں ، جو ملک کے12شہروں میں کام کرتے ہیں۔ درست فون آنے پر لو کمانڈوز حرکت میں آجاتے ہیں ۔ اگرچہ دہلی اور ایم سی آر میں صرف سات مستقل ٹھکانے ہیں، لیکن یہ گروپ ملک کے دیگر حصوں میں ضرورت پڑنے پر عارضی ٹھکانے بھی فراہم کرتا ہے ۔ سنجے سچدیو کا کہنا ہے کہ تنظیم کو شدید مالی ضرورت ہے ، تاہم اس نے حکومت سے کبھی مدد طلب نہیں کی ۔ انہوں نے پریمی جوڑوں کے خلاف پولیس کی زیادتیوں کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان جوڑوں کے خلاف والدین کی شکایت پر پولیس شکایتیں درج کرتی ہیں۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے شعبہ سماجیات کی پی ایچ ڈی ریسرچ اسکالر رجونت کور کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں لو میرج کو پسند نہ کرنے کی وجہ ذات اور مذہب ہے ۔ ہندوستانی سماج ذات اور مذہب کی بنیاد پر منقسم ہے۔ اسی لئے والدین اپنے بچوں کو لو میریج کی اجازت نہیں دیتے ۔

'Love Commandos' counters the concept of Love Jihad

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں