دریں اثنا منصف نیوز بیورو کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ کی حکمرانی کے آج100دن مکمل ہوگئے ہیں ۔ اس دوران انہوں نے کئی ترقیاتی اور بہبودی اقدامات کا دعویٰ کیا ہے لیکن بعض تنازعات کا شکار ہوئے ہیں اور بعض پر تنقید بھی کی گئی ہے ۔ ان کی حکومت کے ابتدائی تین ماہ میں یہ کوشش رہی ہیں کہ عوام میں تاثر پیدا کریں کہ یہ اپنی تلنگانہ کی حکومت ہے ۔ اس دوران سب سے بڑا اقدام19اگست کو ایک لاکھ چھ کروڑ گھرانوں کا سروے کروانا سب سے بڑا کام رہا۔ حکومت کا یہ دعویٰ رہا ہے کہ عوامی فلاحی اقدامات کی عمل آوری میں سہولت کے لئے یہ سروے کیا گیا ہے تاکہ حکومت کامالیہ صرف مستحق افراد تک ہی پہنچ سکے ۔ سروے کا یہ پورا کام15ستمبر تک مکمل کرلیاجائے گا۔ انتخابی وعدے کو پورا کرتے ہوئے کسانوں کے قرضوں کی معافی کا کام تیزی سے جاری ہے اور اس ہفتہ کے آخر تک چالیس لاکھ کسانوں کے17ہزار کروڑ روپے معاف کردیے جائیں گے ۔ گزشتہ سال شدید بارش اور ژالہ باری سے متاثرہ کسانوں کو چار سو70کروڑ روپے کی امداد بھی شامل ہے ۔ دلت خاندانوں کو فی کس تین ایکر زمین ، چالیس ہزار کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ کرنا،1969سے 2014تک تلنگانہ تحریک میں شہید ہونے والے افراد خاندان کو فی کس دس لاکھ روپے کی امداد ، معذورین کو1500روپے کے وظیفہ کی اجرائی، مسلمانوں کو12فیصد تحفظات کے لئے کمیشن کا قیام، عیسائیوں کے لئے تین فیصد تحفظات ، مسلم خاندانوں کی لڑکیوں کی شادیوں کے لئے 51ہزار روپے کی امداد کی اسکیم کا اعلان شامل ہے ۔
KCR seeks Singapore's help for Telangana's reconstruction
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں