ہندو راشٹرا سینا کے صدر کی درخواست ضمانت نامنظور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-30

ہندو راشٹرا سینا کے صدر کی درخواست ضمانت نامنظور

ممبئی
ایجنسیاں
بامبے ہائی کورٹ نے آج یہاں مہاراشٹرا کے پونے شہر میں مسلم انجینئر محسن شیخ کے قتل کے معاملے میں گرفتار شدت پسند ہندو تنظیم ہندوراشٹریہ سینا کے صدر دھننجے دیسائی کی ضمانت یہ کہہ کر رد کردی کہ ملزم کے خلاف نچلی عدالت میں فرد جرام داخل کی جاچکی ہے اور ایسے موقع پر اس کی ضمانت کی عرضداشت منظور کی جاسکتی۔
دھننجے دیسائی کی عرضداشت کی جہاں استغاثہ نے مخالفت کی تھی وہیں جمعیۃ علماء مہاراشٹرا(ارشد مدنی) نے بامبے ہائی کورٹ کی اجازت سے مداخلت کاربن کر اس کی سخت لفظوں میں مخالفت کی اور عدالت کو بتایا کہ دھننجے دیسائی ایک عادی مجرم ہے اور اس کے خلاف پونے شہر میں ہی18مقدمات درج ہیں۔ نیز اگر ملزم کی ضمانت منظور کی جاتی ہے تو وہ اس کے کلاف موجودہ ثبوت و شواہد کو مٹانے کی کوشش کرے گا۔ لہذا ملزم کی ضمانت کی عرضداشت رد کی جائے ۔ بامبے ہائی کورٹ کی جسٹس مردلہ بھاٹکر نے استغاثہ اور جمعیۃ علماء کے وکلاء ایڈوکیٹ شریف شیخ، ایڈوکیٹ متین شیخ اور ایڈوکیٹ انصار تنبولی کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے ملزم کی ضمانت عرضداشت کو مسترد کردیا اور ملزم کو مشورہ دیا کہ اس کے خلاف نچلی عدالت میں فرد جرم داخل کی جاچکی ہے ،لہذا وہ نچلی عدالت میں رجوع کر کے تازہ ضمانت کی عرضداشت داخل کردے۔
واضح رہے کہ ریاست کے پونے شہر میں 2جون کو سوشل نیٹورکنگ سائٹ فیس بک پر اہانت آمیز کلمات لکھے جانے کے بعد فرقہ وارانہ فساد پھوٹ پڑا تھا ، جس کے بعد شدت پسند ہندو تنظیم نے شولا پرشہر سے تعلق رکھنے والے مسلم کمپیوٹر انجینئر محسن شیخ کو قتل کردیا تھا ، جس کے بعد ریاستی پولیس نے اس سلسلہ میں شدت پسند ہندو تنظیم ہندو راشٹریہ سینا کے صدر دھننجے دیسائی اور دیگر کو گرفتار کیاتھا۔ گرفتاری کے بعد دھننجے دیسائی نے پونے کی سیشن عدالت میں درخواست ضمانت داخل کی تھی ، جس کے مسترد کیے جانے کے بعد اس نے ہائی کورٹ میں درخواست ضمانت داخل کی تھی ۔
اس سلسلہ میں جمعیۃ قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزا ر اعظمی نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دنوں مرحوم محسن شیخ کے اہل خانہ نے جمعیۃ سے درخواست کی تھی کہ وہ محسن کے قاتلوں کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرنے کے لئے مداخلت کار بنے اور انہیں قانونی امداد فراہم کرے ، جسے جمعیۃ علماء نے قبول کرلیا تھا ۔ نیز انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ جمعیۃ کے وکلاء کی کوششوں سے ایک عادمی مجرم کی جیل سے رہائی کو منظور ہونے نہیں دیا ۔ گلزار اعظمی نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت نے محسن شیخ قتل کے مقدمہ کیس ماعت کے لئے1993ء سلسلہ اور بم دھماکوں،26/11ممبئی دہشت گرد انہ حملہ و دیگر مشہور معاملات کی پیروی کرنے والے نامور سرکاری وکیل اجول نکم کی خدمات حاصل کی ہے۔ لیکن چونکہ مقدمہ کی سماعت کا باقاعدہ آغاز عمل میں نہیں آیا ۔ لہذا ملزمین کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست ضمانت کی پیروی اجول نکم نہیں کررہے تھے اور جس پر زور طریقہ سے اس کی مخالفت کی جانی چاہئے اس طرح سے درخواست کی مخالفت نہیں کی جارہی تھی۔ ان تمام باتوں کے پیش نظر جمعیۃ نے اس معاملے میں بھی قانونی امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیاتھا۔ گلزار اعظمی نے آخر میں کہا کہ پونے کی نچلی عدالت میں بھی جمعیۃ علماء مداخلت کار بننے کے لئے عرضداشت داخل کرے گی اور وہاں بھی وہ ملزم کی ضمانت کی عرضداشت کی سماعت کے وقت انشاء اللہ مخالفت کرے گی۔

Hindu Rashtra Sena chief's bail plea order reserved

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں