لتا منگیشکر کی 85 ویں سالگرہ - دلچسپ باتیں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-29

لتا منگیشکر کی 85 ویں سالگرہ - دلچسپ باتیں

85th-Birthday-Lata-Mangeshkar
ہندوستانی سنیما میں گزشتہ چھ دہائی سے لتا منگیشکر نے اپنی سریلی آواز سے سامعین کو دیوانہ بنایاہوا ہے لیکن ان سے وابستہ کچھ ایسے دلچسپ واقعات ہیں جنہیں آج کی نسل نہیں جانتی ہے ۔ اٹھائیں ستمبر1929کو مدھیہ پردیش میں اندور شہر کے ایک متوسط مراٹھی خاندان میں پیداہونے والی لتا منگیشکر نے سال1942میں اپنا پہلا گانا گایا لیکن ان کے والد دیناتھ منگیشکر کو لتا کا فلموں کے لئے گانا پسند نہیں آیا اور انہوں نے اس فلم سے لتا کے گائے گئے گیت کو ہٹوادیا تھا حالانکہ اسی سال لتا کو پیلی منگل گور فلم میں اداکاری کرنے کا موقع ملا ۔ بہت کم لوگ یہ جانتے ہیں کہ لتا منگیشکر کا اصلی نام ہیما ریدر ہے ۔ بچپن کے دنوں سے انہیں ریڈیو سننے کا بڑا ہی شوق تھا جب وہ18سال کی تھیں تب انہوں نے اپنا پہلا ریڈیو خریدا تھا اور جیسے ہی انہوں نے ریڈیو آن کیا تو یایل سہگل کی موت کی خبر سننے کو ملی ۔ بعد میں انہوں نے وہ ریڈیو دوکاندار کو واپس لوٹا دیا ، لتا منگیشکر کو بچپن میں سائیکل چلانے کا بہت شوق تھا جو پورا نہ ہوسکا البتہ انہوں نے اپنی پہلی کار8000روپے میں خریدی تھی ۔ لتا منگیشکر مسالحہ دار کھانا کھانے کی شوقین ہیں اور ایک دن میں وہ تقریباً12مرچ کھاجاتی ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ مرچ کھانے سے گلے کی مٹھاس بڑھ جاتی ہے ۔ لتا منگیشکر کو کرکٹ دیکھنے کا بھی کافی شوق رہا ہے ۔ لارڈس میں ان کے لئے ایک نشست ہمیشہ محفوظ رہتی ہے ۔ اپنے کیرئیر کے آغاز میں لتا منگیشکر کو اپنی گلوکاری کے ساتھ ایک ہی مائکرو فون سے گانے کا موقع ملتا تھا جب وہ گلوکار ہیمنت کمار کے ساتھ نغمے گاتی تھیں اور یہ کہاجانے لگا کہ وہ اب کبھی گانا نہیں گاسکتین ۔ یہ بھی کہاجاتا ہے کہ ان کے باورچی نے ان کے کھانے آہستہ آہستہ اثر کرنے والا زہر ملا دیا تھا ۔ بعد میں انہوں نے اس باروچی کو تنخواہ دئیے بغیر نوکری سے ہٹا دیا تھا ۔ لتا منگیشکر فلم انڈسٹری میں نرم رویہ کے لئے مشہور ہیں لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ کشو ر کمار اور محمد رفیع جیسے گلوکاروں کے ساتھ بھی ان کا اختلاف ہوگیا تھا ۔ کشور کمار کے ساتھ لتا منگیشکر کے اختلاف کا واقعہ کافی دلچسپ ہے ۔
لتا منگیشکر نے اس واقعہ کا ذکر کچھ اس طرح کیا ہے کہ بامبے ٹاکیز کی فلم ضدی کے نغمے کی ریکارڈنگ کے لئے جب وہ ایک لوکل ٹرین سے سفر کرہی تھی تو انہوں نے محسوس کیا کہ ایک شخص اور بھی ہے جو اسی ٹرین میں سفر کررہا ہے ۔ اسٹوڈیو جانے کے لئے جب انہوں نے تانگہ لیا تو دیکھا کہ وہ شخص بھی تانگہ لے کر اسی سمت آرہا ہے ۔ جب وہ بامبے ٹاکیز پہنچی تو انہوں نے دیکھا کہ وہ شخص بھی بامبے ٹاکیز پہنچا ہوا ہے ۔ بعد میں انہیں پتہ چلا کہ وہ شخص کشور کمار ہیں بعد میں ضدی میں لتا نے کشور کمار کے ساتھ ’’یہ کون آیا رے کرکے سولہ سنگھار‘‘ گایا۔ لتا منگیشکر نے گلو کار محمد رفیع کے ساتھ سینکڑوں گیت گائے تھے لیکن ایک وقت ایسا بھی آیا تھا جب انہوں نے رفیع سے بات کرناتک بند کردی تھی ۔ معاملہ یہ تھا کہ لتا منگیشکر فلموں میں گائے گئے گانوں کے لئے گلوکاروں کے رائلٹی کے حق میں تھیں جب کہ محمد رفیع نے کبھی بھی رائلٹی کا مطالبہ نہیں کیا ۔دونوں کا تنازعہ اتنا بڑھا کہ محمد رفیع اور لتا منگیشکر کے درمیان بات چیت بھی بند ہوگئی اور دونوں نے ایک ساتھ گانا گانے سے انکار کردیا ۔ اگرچہ چار سال کے بعد اداکارہ نرگس کی کوششوں سے دونوں نے کافی عرصے بعد ایک ساتھ ایک پروگرام میں دل پکارے گیت گیا۔
بہت کم لوگوں کو پتہ ہے کہ لتا منگیشکر محض ایک دن کے لئے اسکول گئی تھیں ۔ اس کی وجہ یہ رہی کہ جب وہ پہلے دن اپنی چھوٹی بہن آشا بھونسلے کو اسکول لے کر گئی تو استاد نے آشا بھونسلے کو یہ کہہ کر اسکول سے نکال دیا کہ ان کو بھی اسکول کی فیس دینی ہوگی ۔ بعد میں لتا منگیشکر نے فیصلہ کیا کہ وہ کبھی اسکول نہیں جائیں گی ۔ اس کے بعد انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم گھر پر ہی اپنے نوکر سے حاصل کی حالانکہ بعد میں انہیں نیویارک یونیورسٹی سمیت چھ یونیورسٹیوں سے اعزازی ڈگریوں سے نوازا گیا ۔ لتا منگیشکر کو اپنے گھر میں صرف سہگل کے گیت گانے کی اجازت تھی لیکن لتا کی خواہش تھی کہ وہ سہگل سے ملیں اور اداکار دلیپ کمار کے لئے گانا گائیں لیکن ان کی یہ دونوں خواہشیں پوری نہ ہوسکیں ۔ یوں تو لتا منگیشکر نے اپنے فلمی سفر میں کئی مشہور اداکاراؤں کے لئے گلوکاری کی ہے لیکن اداکارہ مدھو بالا جب فلم سائن کرتی تھی تو اپنے انٹری میں اس بات کا ذکر کرنا نہ بھولتی تھیں کہ ان کے گانے لتا منگیشکر ہی گائیں گی ۔
لتا منگیشکر کو اپنے فلمی کیریئر میں کافی عزت و احترام ملا ہے ۔ لتا منگیشکر فلم انڈسٹری کی پہلی خاتون ہے جنہیں بھارت رتن اور داد صاحب پھالکے ایوارڈ سے نوازا گیا ۔ ان کے علاوہ ستیہ جیت رے کو ہی یہ اعزاز حاصل ہے ۔ سال1974میں لندن کے معروف رائل البرٹ ہال میں انہیں پہلی ہندوستانی گلوکارہ کے طور پر گانے کا موقع ملا ہے ۔ لتا منگیشکر بہت کم فلمیں دیکھتی ہیں ۔ ان کی سب سے پسندیدہ فلم دی کنگ اینڈ آئی ہے ۔ ندی فلموں میں انہیں ترشول ، شعلے، سیتا اور گیتا ، دل والے دلہنیا لے جائیں گے اور مدھو متی پسند ہیں ۔ سال1943میں ریلیز ہوئی فلم قسمت انہیں اتنی پسند آئی تھی کہ انہوں نے اسے تقریباً50بار دیکھا تھا۔ لتا منگیشکر کو میک اپ کرنا پسند نہیں ہے۔ انہیں ہیرے کی انگوٹھی پہننے کا کافی شوق رہا ہے ۔ انہوں نے اپنی پہلی ہیرے کی انگوٹھی سال1947میں700روپے میں خریدی تھی ۔ لتا منگیشکر اپنے کیرئیر کے ابتدائی دور میں ڈائری لکھنے کا شوق رکھتی تھیں جس میں وہ نغمے اور کہانی لکھا کرتی تھی بعد میں انہوں نے اس ڈائری کو بیکار سمجھ کر تباہ کردیا ۔ لتا منگیشکر نے فلموں میں گانے کے علاوہ بطور فلمساز ایک ہندی فلم بنائی تھی ۔سال1990میں آئی اس فلم میں ان کا گایا ہوا گیت یار سیلی سیلی کافی مقبول ہوا ۔ اس گیت کے لئے نغمہ نگار گلزار کو بہترین نغمہ نگار کا ایوارڈ دیا گیا تھا ۔ لتا منگیشکر ملک اور بیرون ملک تقریباً چھ دہائیوں میں بیس سے زیادہ زبانوں میں پچاس ہزار سے بھی زیادہ گیت گاکر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں نام درج کراچکی ہیں ۔

Happy 85th Birthday Lata Mangeshkar

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں