آج بھی بعض افراد میرے ساتھ چھوت چھات کا سلوک کرتے ہیں - بہار وزیر اعلیٰ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-29

آج بھی بعض افراد میرے ساتھ چھوت چھات کا سلوک کرتے ہیں - بہار وزیر اعلیٰ

پٹنہ
آئی اے این ایس
بہار کے وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی نے اتوار کے دن اس بات کا انکشاف کیا کہ بعض بااثر شخصیات کی جانب سے آج بھی نچلی ذات کے ساتھ کیاجانے والا چھوت چھات کا رویہ اختیار کیاجاتا ہے کیونکہ ان کا تعلق بھی مہادلت کے ایک غریب گھرانے سے ہے جس کو سماج میں سب سے زیادہ پسماندہ سمجھاجاتا ہے ۔ میرے وزیر اعلیٰ ہونے کے باوجود آج بھی بعض اہل ثروت اور بااثر شخصیات میرے ساتھ چھو ت چھات کا رویہ اختیار کرتے ہیں کیونکہ میں بھی ایک مہادلت ہوں۔ منجی نے ایک تقریب کے موقع پر یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ ضلع مدھوبنی میں پوجا کی رسومات کے لئے مدعو کئے جانے کے باوجود مندر کے پجاریوں نے مندر کے دیوتاؤں کے بتوں کو ان کے جانے کے بعد دھویا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بعض افراد نے خصوصی طور پر اس بات کی دعوت دی کہ میں ایک تقریب کے موقع پر مندر میں مذہبی رسومات میں شریک ہوں لیکن بعض اعلیٰ قائدین نے مجھے بتایا کہ میرے واپس ہونے کے بعد پجاریوں نے مندر میں موجود دیوی اور دیوتاؤں کے بتو ں کو دھویا کیونکہ میرا تعلق بھی ایک نچلی ذات سے ہے ۔ وزیر اعلی ٰ نے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے یہ بات کہی ۔ منجی جنہوں ںے لوک سبھا انتخابات میں جنتادل یو کے مایوس کن مظاہرے کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا اور جن کے بعد نتیش کمار ان کے جانشین مقرر ہوئے نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ نچلی ذات سے تعلق رکھنے والے ایک غریب خاندان میں پیدا ہوئے ہیں تو کیا یہ ان کا قصور ہے اور لوگ ہمارا ساتھ ایساسلوک کرتے ہیں جیسے مہا دلت میں پیدا ہونا ہی ایک پیدائشی بددعاء ہے ۔
نیز انہوں نے کہا کہ لوگ اپنے ذاتی مفاد کو حاصل کرنے یا اپنا کچھ کام نکالنے کے لئے ان کے قدم چھوتے ہیں لیکن جب معاملہ سماجی بھید بھاؤ اور ذات پات کا آتا ہے تو وہ ان کے ساتھ وہی نچلی ذات کا رویہ اپناتے ہیں۔ یہ مہادلت کے لئے ایک انتہائی ذلت آمیز سلوک ہے ۔ یہ وہ نمونہ ہے جس میں ہم آج رہتے ہیں اور جس کے بارے میں ہمارے سماج کی ذہن سازی کی گئی ہے ۔ منجھی کا تعلق ایک مساہر کمیونٹی سے ہے جس کے نام کا ہی کا یہ مفہوم ہے کہ وہ قوم جو دھان کے کھیتوں میں شکار کئے جانے والے چوہوں کو کھاتی ہے ۔ بہار کے اطراف و اکناف میں لگ بھگ 2.3ملین مساہر رہتے ہیں جن کی حالت انتہائی خستہ حال ہے جن میں سے 5فیصد سے بھی کم افراد تعلیم یافتہ ہیں اور بیشتر افراد مزدور پیشہ ہیں۔ چھوت چھات کے خلاف قانون سازی کے باوجود آج بھی ان کے ساتھ نچلی ذات جیسا سلوک روارکھاجاتا ہے۔ مساہر کمیونٹی کو68سالہ منجھی سے کافی حوصلہ ملا جنہوں نے ایک کسان خاندان میں چرواہے کے طور پر کام کرنا شروع کیا اور آخر کار وزیر اعلیٰ بن گئے ۔ منجھی نے اپنی ذاتی محنت اور لگن سے تعلیم حاصل کی ۔ ان کے والد ایک بے زمین مزدور تھے ، بھولہ پاسوان اور رام سندر داس کے بعد وہ مہادلت کے تیسرے وزیر بنے ۔

Even today people treat me as an untouchable Bihar CM

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں