نوراتری تہوار پر عالم دین سے منسوب بیان پر تنازعہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-22

نوراتری تہوار پر عالم دین سے منسوب بیان پر تنازعہ

احمدآباد
پی ٹی آئی
وشواہندو پریشد نے آج ایک عالم دین مولانا مہدی حسن کی جانب سے نوراتری تہوار کے بارے میں اشتعال انگیز ریمارکس کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ ہندو مت کو بدنام کرنے کی دانستہ کوشش ہے اور انہیں گرفتار کرنا چاہئے ۔ وی ایچ پی نے مسلم نوجوانوں کو دسہرے کے دوران ہونے والے روایتی رقص کے پروگرام گربا کے مقامات میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے ایک ریاست گیر تحریک کا اعلان کیا ہے ۔ کھیڑا ضلع کے تھسرا تعلقہ میں رستم پورہ کے ساکن مولانا مہدی حسن اس وقت منظر عام پر آئے تھے جب انہوں نے2011سبھاونا برت کے دوران اس وقت کے چیف منسٹر نریندر مودی کو ٹوپی پہنانے کی کوشش کی تھی ۔ وی ایچ پی گجرات کے ایک مقامی اخبار کو مولانا حسن کے انٹرویو پر برہم ہے ،جس میں ان کے حوالہ سے کہا گیا کہ نوراتری شیطانوں کا تہوار ہے کیوں کہ زانی اور شرابی اس میں حصہ لیا کرتے تھے۔ یہ انٹرویو کل شائع ہوا ۔ وی ایچ پی کے سکریٹری یونین کے جنرل سکریٹری رن چور بھرواد نے کہا کہ مولانا حسن کے ریمارکس ہندو مت کو بدنام کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔ بھرواد نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب جب کہ نوراتری شروع ہونے کے لے کچھ ہی دن باقی ہیں مولانا نے کہا کہ یہ مذہبی تہوار نہیں ہے یہ راکشستوں کا تہوار ہے ۔
یہ ہندوؤں کو بدنام کرنے کی سازش ہے ۔ یہ گجرات میں امن اور ہم آہنگی میں خلل ڈالنے کی کوشش ہے ۔ مولانا حسن نے ربط کئے جانے پر پی ٹی آئی کو بتایا کہ ان کے ریمارکس کی غلط ترجمانی کی گئی وہ چاہتے ہیں کہ ہندو ایسے عناصر کو اس تہوار سے دور رکھیں تاکہ اس کے تقدس کو برقرا رکھا جاسکے ۔ مولانا حسن نے کہا کہ میں نے ایک مخصوص حوالہ کے ساتھ یہ الفاظ ادا کئے تھے۔ راکشسوں کا مطلب وہ شرابی اور زانی ہے ہر وہ شخص جو اس تہوار سے لطف اندوز ہوتا ہے وہ مراد نہیں ہیں۔ میں ایک صوفی ہوں جو مختلف فرقوں کے درمیان امن میں یقین رکھتا ہوں ۔ میں نے ہندوؤں کی توجہ اس جانب مبذول کرائی ہے کہ ایسے عناصر کو ایسے مذہبی تہواروں سے دور رکھا جائے تاکہ ان کا تقدس بحال کیاجاسکے لیکن میرے خیالات کو غلط سمجھا گیا۔

Demons rule garba, says imam; tension bedevils festival

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں