ضمنی انتخابات کے نتائج مرکز کے خلاف ریفرنڈم نہیں - بی جے پی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-17

ضمنی انتخابات کے نتائج مرکز کے خلاف ریفرنڈم نہیں - بی جے پی

دہلی
پی ٹی آئی
اتر پردیش، راجستھان اور گجرات میں ضمنی اسمبلی انتخابات میں زبردست جھٹکے سے دوچار ہونے کے بعد آج بی جے پی نے کہا کہ یہ نتائج مرکزی حکومت کے خلاف ریفرنڈم نہیں ہے اور یہ صرف مقامی اشوز کی بنیاد پر لڑے گئے ہیں ۔ ان سے مرکزی حکومت پر کوئی آنچ نہیں آتی۔ بی جے پی جس نے 26اسمبلی سیٹوں کے منجملہ13سیٹوں پر کامیابی حاصل کی، کہا کہ ان نتائج سے مرکزی یا ریاستی حکومتوں کو کوئی فرق نہیں پڑے گا بلکہ انہوں نے پارٹی کو ایک موقع فراہم کیا ہے کہ وہ مقامی سطح پر اپنی خامیوں کو دور کرے اور آنے والے اسمبلی الیکشن میں کامیابی حاصل کرے۔ بی جے پی نائب صدر مختار عباس نقوی نے آج یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ نتائج مرکزی حکومت پر ریفرنڈم نہیں کہے جاسکتے ہیں کیونکہ یہ خالص مقامی اشوز کی بنیاد پر لڑے گئے ہیں۔ ان سے ہمیں آنے والے اسمبلی الیکشن میں کامیابی میں مدد ملے گی ۔
پارٹی ترجمان شاہنواز حسین نے بتایا کہ بی جے پی نے کچھ مقامات پر کامیابی حاصل کی ہے لیکن کچھ مقامات پر اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے ، کیونکہ یہ الیکشن مقامی بنیادوں پر لڑے گئے ہیں اور ایسے مقامات پر لڑے گئے ہیں جہاں پہلے ہی سے کچھ پارٹیوں کو مکمل اکثریت حاصل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں بہو جن سماج پارٹی مقابلہ نہیں کر رہی تھی جس سے مخالف بی جے پی و وٹ ایک جگہ جمع ہو گئے اور سماج وادی پارٹی اور کانگریس کو نشستیں حاصل ہوئیں۔ ہمارے و وٹر بھی وہاں حد سے زیادہ اعتماد کا شکار ہو گئے تھے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں دو نشستوں میں سے ایک پر کامیابی بی جے پی کے لئے امید افزاء ہے ۔ مغربی بنگال میں کنول کو کھلتا دیکھ کر بہتر محسوس ہورہا ہے۔ دونوں ہی بی جے پی لیڈروں نے اس بات کا ادعا کیا کہ پارٹی15اکتوبر کو مہاراشٹر اور ہریانہ میں ہونے والے اسمبلی الیکشن میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے وہاں حکومت بنائے گی۔
بی جے پی کے اتر پردیش یونٹ نے بھی11اسمبلی نشستوں اور ایک پارلیمانی نشست کے لئے ہونے والے الیکشن میں اپنی شکست کا اعتراف کیا۔ ریاستی صدر لکشمی کانت باجپائی نے کہا کہ وہ اس شکست کی مکمل ذمہ داری لیتے ہیں اور وہ اس کی وجوہات کا جائزہ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس الیکشن نے ہمیں ایک سبق سکھایا ہے۔ دریں اثناء ہماچل پردیش بی جے پی نے بھی پارٹی کے خراب مظاہرہ پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ اس سے وزیر اعظم نریندر مودی کی مقبولیت پر کوئی حرف نہیں آتا ۔ پارٹی ترجمان گنیش دت نے مودی کی عدم موجودگی میں گجرات میں پارٹی کے مظاہرہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر نریندر مودی ریاست میں مہم چلاتے تو پارٹی تمام9نشستوں پر کامیابی حاصل کرتی۔

Bypoll results not a referendum on Centre: BJP

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں