ضمنی الیکشن کے نتائج سیکولر ہندوستان کی فتح - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-17

ضمنی الیکشن کے نتائج سیکولر ہندوستان کی فتح

نئی دہلی
یو این آئی
ہندوستان کے عوام سیاسی لحاظ سے کافی بیدار ہیں اور سیکولر ہندوستان کو بچانا چاہتے ہیں۔ فرقہ پرستی کے نام پر اور فرقہ وارانہ صف بندی کر کے بار بار الیکشن نہیں جیتا جاسکتا ۔ 9ریاستوں کے ضمنی انتخابات اور لوک سبھا کی3سیٹوں کے لئے کرائے گئی ضمنی انتخابات کے آج آں ے والے نتائج پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی( سی پی آئی) کے جنرل سکریٹری سدھار کر ریڈی نے یہاں ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج کے انتخابات کے نتائج بی جے پی کے صدر امت شاہ کے غرور پر زور دار طمانچہ ہے، جو پورے ملک میں اتر پردیش جیسے فرقہ وارانہ حالات پیدا کرنے کی غرض سے گھوم رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ گورکھپور پارلیمانی حلقے کے ممبر پارلیمنٹ یو گی آدتیہ ناتھ اور بی جے پی کی اتر پردیش یونٹ کے صدر لکشمی کانت باجپئی نے اور پھربعد میں ساکشی مہاراج نے ’’لو جہاد، لاؤڈ اسپیکر اور دیگر طریقے سے ایک خاص فرقے کو نشانہ بنایا جس انداز سے و وٹوں کی صف بندی کرنے کی مذموم کوشش کی ریاست کے سیکولر عوام نے اسے دوٹوک مسترد کر دیا۔ سدھار کر ریڈی نے کہا کہ مرکزکی مودی حکومت کے وزرا پریس کانفرنس کر کے اپنے مھکموں کی رپورٹ کارڈ پیش کر رہے ہیں لیکن ضمنی اسمبلی انتخابات کے آج کے نتائج کے ذریعے عوام نے اپنی طرف سے رپورٹ کارڈ پیش کر کے حکومت کو اس کا اصل آئینہ دکھادیا ہے ، جس کے لئے وہ عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف ادانی اور امبانی جیسے سرمایہ داروں کو خوش کرنے سے کام نہیں چلے گا بلکہ حکومت کو عوام مخالف پالیسی ترک کر کے عوام کے مفادات پر مبنی پالیسی بنانی ہو گی۔ تبھی مودی کا کرشمہ چلے گا۔
سی پی آئی کے رہنما نے دعویٰ کیا کہ لوک سبھا کے حالیہ انتخابات میں مودی کے نام ما جو ماحول بنایا گیا تھا وہ مصنوعی تھا، جسے کارپوریٹ میڈیا نے مینو فیکچرکیا اور پھر اس کے مطابق لوگوں کی رائے بنائی گئی، لیکن مودی حکومت کی100دنوں کی مایوس کارکر دگی نے اب عوام کی رائے بدل ڈالی ہے ، جس کا انہوں نے ضمنی انتخابات میں اظہار بھی کر دیا ہے ۔ اس لئے بی جے پی کو اس سے سبق سیکھنا چاہئے کہ مذہب اور فرقہ پرستی کے نام پر عوام کو زیادہ گمراہ نہیں کیاجاسکتا ۔ سدھا کر ریڈی نے دعویٰ کیا کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران جہاں نریندر مودی کے حق میں مصنوعی فضا تیار کی گئی تھی، وہیں بے انتہا مہنگائی اور مرکز میں کانگریس حکومت کی ناکامیوں کی وجہ سے عوام کی ناراضگی نے بھی مصنوعی فضا کے لئے سازگار ماحول تیار کرنے میں مدد کی تھی ۔
انہوں نے الزام لگایا کہ مودی نے لوک سبھا انتخابات کے دوران جتنے بڑے بڑے وعدے کئے تھے ، اقتدار میں آنے کے بعد اپنی حکومت کے 100دنوں میں انہیں پورا کرنے میں وہ بالکل ناکام رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مودی کے حق میں جتنی تیزی سے ایک سیلاب آیا تھا، اس کا پانی بھی اتنی ہی تیزی سے اب کم ہونا شروع ہو گیا ہے۔ سی پی آئی کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ ضمنی انتخابات کے ا نتائج کا کانگریس کو بھی سبق لینا چاہئے کہ وہ عوام کے مفادات کے لئے کام کرے ۔ انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات کے نتائج کا آئندہ ہونے والے ہریانہ اور مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات پر بھی اثر پڑے گا۔ کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کو اس کا فائدہ مل سکتا ہے۔

By-Election results victory of secular India

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں